الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الرِّضَاعِ رضاعت کے احکام و مسائل 11. باب الْعَمَلِ بِإِلْحَاقِ الْقَائِفِ الْوَلَدَ: باب: قائف کی بات کا اعتبار کرنا الحاق ولد میں۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس خوش خوش آئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک چمک رہا تھا۔ اور فرمایا: ”کہ تم نے دیکھا کہ مجزز (یہ نام ہے قیافہ شناس کا) نے ابھی نگاہ کی زید بن حارثہ اور اسامہ بن زید رضی اللہ عنہم کی طرف اور کہا: ان لوگوں کے پیر ایسے ہیں کہ ایک دوسرے کی جز ہیں۔“
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: میرے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ایک دن اور خوش تھے۔ اور فرمایا: ”کہ اے عائشہ! کیا تو نے نہ دیکھا کہ مجزز مدلجی میرے پاس آیا اور اسامہ اور زید دونوں کو دیکھا اور یہ دونوں ایک چادر اس طر ح اوڑھے تھے کہ سر ان کا ڈھپا ہوا تھا اور پیر کھلے تھے تو اس نے کہا: کہ یہ پیر جز ہیں ایک دوسرے کے۔“ (یعنی ایک باپ کے ہیں دوسرے بیٹے کے)۔
مندرجہ بالا حدیث اس سند کے ساتھ بھی بیان کی گئی ہے چند الفاظ کے فرق کے ساتھ۔
وہی مضمون اس سند سے مروی ہوا ہے اور اس میں یہ ہے کہ مجزز قیافہ شناس تھا۔
|