شجر و حجر کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرنا۔

سیدنا علی بن ابوطالب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں مکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا ، ہم مکہ کی ایک جانب نکلے ، جو درخت اور پتھر بھی آپ کے سامنے آتا ، وہ کہتا : اے اللہ کے رسول ! آپ پر سلامتی ہو ۔
سلسلہ احادیث صحیحہ حدیث نمبر 3196

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کا حساب و کتاب سب سے پہلے ہو گا۔

سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” ہم سب سے آخری امت ہیں ، لیکن سب سے پہلے حساب کتاب ہمارا ہو گا ۔ وہاں کہا جائے گا : امت امیہ اور اس کا نبی کہاں ہیں ؟ ہم ( ‏‏‏‏دنیا میں ) آخر میں آنے والے ہیں ( ‏‏‏‏لیکن آخرت میں ) سب سے پہلے حساب دینے والے ہوں گے ۔ “
سلسلہ احادیث صحیحہ حدیث نمبر 3193

زمین و آسمان کی ہر چیز کو علم ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں ، ماسوائے نافرمان جن و انس کے۔

سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چلتے رہے ، حتیٰ کہ ہم بنو نجار کے ایک باغ تک جا پہنچے ، اس میں ایک اونٹ تھا ، جو آدمی اس باغ میں داخل ہوتا وہ اونٹ اس پر ٹوٹ پڑتا تھا ، لوگوں نے یہ بات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بتائی ، آپ اس کے پاس آئے اور اس کو بلایا ، وہ اپنا ہونٹ زمین پر رگڑتا ہوا آیا ، یہاں تک کہ آپ کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے ۔ آپ نے فرمایا : ” ‏‏‏‏لگام لاؤ ۔ “ آپ نے اسے لگام ڈالی اور اس کے مالک کو تھما دی ، پھر ، ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا : ” زمین و آسمان کی ہر چیز جانتی ہے کہ میں اللہ کا رسول ہوں ، ماسوائے نافرمان جنوں اور انسانوں کے ۔ “
سلسلہ احادیث صحیحہ حدیث نمبر 3188

آپ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے پہلے جنت کے دروازے پر دستک دیں گے۔

سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” میں وہ پہلا شخص ہوں جو جنت کے دروازے کا کنڈا پکڑ کر کھٹکھٹاوں گا ۔ “ ‏‏‏‏
سلسلہ احادیث صحیحہ حدیث نمبر 3169