كِتَاب الصَّلَاةِ نماز کے احکام و مسائل The Book of Prayers 45. باب الاِعْتِدَالِ فِي السُّجُودِ وَوَضْعِ الْكَفَّيْنِ عَلَى الأَرْضِ وَرَفْعِ الْمِرْفَقَيْنِ عَنِ الْجَنْبَيْنِ وَرَفْعِ الْبَطْنِ عَنِ الْفَخِذَيْنِ فِي السُّجُودِ: باب: سجدوں میں میانہ روی اور سجدہ میں ہتھیلیوں کو زمین پر رکھنے اور کہنیوں کو پہلوؤں سے اوپر رکھنے اور پیٹ کو رانوں سے اوپر رکھنے کا بیان۔ Chapter: Moderation In Prostration; Placing The Hands On The Ground, Keeping The Elbows Up, Away From The Sides, And Lifting The Belly Up Off The Thighs When Prostrating وکیع نے شعبہ سے، انہوں نے قتادہ سے اور انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” سجدے میں اعتدال اختیار کرو اور کوئی شخص اس طرح اپنے بازور (زمین پر) نہ بچھائے جس طرح کتا بچھاتا ہے۔“ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سجدہ اعتدال لے ساتھ کرو اور کوئی اپنی باہوں کو سجدہ میں اس طرح نہ بچھائے جس طرح کتا باہیں زمین پر بچھا دیتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
محمد بن جعفر اور خالد بن حارث نے کہا: ہمیں شعبہ نے اسی سند کے ساتھ روایت کی ہے۔ ابن جعفر کی روایت میں ہے: ”کوئی شخص تکلف کر کے اپنے بازو اس طرح نہ بچھائے جس طرح کتا بچھاتا ہے۔“ امام صاحب مذکورہ بالا روایت اپنے مختلف اساتذہ سے بیان کرتے ہیں۔ ابن جعفر کی روایت میں لَا یَبسُطُ کی جگہ وَلَا یَتَبَسَّط کا لفظ ہے، باقی الفاط یکساں ہیں معنی ایک ہی ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حضرت براء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جب تم سجدہ کرو تو اپنی ہتھیلیاں (زمین پر) رکھو اور اپنی کہنیاں اوپر اٹھاؤ حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم سجدہ کرو تو اپنی ہتھیلیاں زمین پر رکھو اور اپنی کہنیاں اوپر اٹھاؤ۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
بکر بن مضر نے جعفر بن ربیعہ سے، انہوں نے اعرج سے اور انہوں نے حضرت عبد اللہ بن ملک سے، جو ابن بحینہ رضی اللہ عنہ ہیں، روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز پڑھتے تو اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح کھول دیتے (اپنے پہلوؤں سے الگ کر لیتے تھے) یہاں تک کہ آپ کی بغلوں کی سفیدی ظاہر ہو جاتی تھی۔ حضرت عبداللہ بن مالک ابن بحینہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز پڑھتے اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح کھول دیتے یعنی اپنے پہلوؤں سے الگ رکھتے تھے، یہاں تک کہ بغل کی سفیدی نظر آتی تھی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عمرو بن حارث اور لیث بن سعد دونوں نے جعفر بن ربیعہ سے اسی سند کے ساتھ (مذکورہ حدیث) بیان کی۔ عمرو بن حارث کی روایت میں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ فرماتے تو سجدے میں اپنے بازو (اس طرح) پھیلا لیتے حتیٰ کہ آپ کی بغلوں کی سفیدی نظر آ جاتی۔ اور لیث کی روایت میں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے ہاتھ بغلوں سے جدا ر کھتے حتیٰ کہ میں آپ کی بغلوں کی سفیدی دیکھ لیتا۔ امام صاحب عمرو بن حارث اور لیث بن سعد سے جعفر بن ربیعہ کی سند سے حدیث بیان کرتے ہیں اور عمرو بن حارث کی روایت کے الفاظ یہ ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ فرماتے، سجدے میں اپنی کہنیوں اور بازؤں کو اپنے پہلوؤں سے دور رکھتے، حتیٰ کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم کی بغلوں کی سفیدی دیکھی جاتی، اور لیث کے الفاظ میں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے اپنے ہاتھ بغلوں سے جدا رکھتے، حتیٰ کہ میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کی بغلوں کی سفیدی دیکھ لیتا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سفیان بن عیینہ نے عبید اللہ بن عبد اللہ بن اصم سے، انہوں نے اپنے چچا یزید بن اصم سے، انہوں نے حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کرتے توبکری کا بچہ اگر آپ کے دونوں ہاتھوں کے درمیان سے گزرنا چاہتا توگزر سکتا تھا۔ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کرتے تو اگر بکری کا بچہ آپصلی اللہ علیہ وسلم کی بغلوں کے درمیان سے گزرنا چاہتا تو گزر جاتا (گزر سکتا)
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
مروان بن معاویہ فزاری نے ہمیں خبر دی، کہا: عبید اللہ بن عبد اللہ بن اصم نے یزید بن اصم سے حدیث بیان کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا نے انہیں خبر دی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے ہاتھوں کے درمیان فاصلہ کرتے، ان کا مطلب تھا انہیں پھیلا لیتے یہاں تک کہ پیچھے سے آپ کی بغلوں کی سفیدی دیکھی جا سکتی تھی اور جب بیٹھتے تو بائیں ران پر اطیمنان سے بیٹھتے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے ہاتھوں کو کشادہ کرتے یعنی کھولتے، حتیٰ کہ پیچھے سے آپصلی اللہ علیہ وسلم کی بغلوں کی سفیدی دیکھی جا سکتی اور جب بیٹھتے تو بائیں ران پر بیٹھتے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وکیع نے کہا: ہمیں جعفر بن برقان نے یزید بن اصم سے حدیث سنائی، انہوں نے حضرت میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو (دونوں ہاتھوں کو پہلوؤں سے) دور رکھتے یہاں تک کہ جو آپ کے پیچھے ہوتا وہ آپ کی بغلوں کی سفیدی دیکھ سکتا تھا۔ وکیع نے کہا: (وضح سے) مراد بغلوں کی سفیدی ہے۔ حضرت میمونہ بنت حارث رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے دونوں ہاتھوں کو پہلوؤں سے دور رکھتے یہاں تک کہ پیچھے والا آپصلی اللہ علیہ وسلم کی بغلوں کی سفیدی دیکھ سکتا، وکیع کہتے ہیں وَضَحَ سے مراد بغلوں کی سفیدی ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|