631 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: حدثناه والله الزهري، عن سالم، عن ابيه، ان رسول الله صلي الله عليه وسلم، قال:" خمس من الدواب لا جناح في قتلهن علي من قتلهن في الحل والحرم: الغراب، والحداة، والعقرب، والفارة، والكلب العقور"، فقيل لسفيان: إن معمرا يرويه، عن الزهري، عن عروة، عن عائشة، فقال: حدثنا - والله - الزهري، عن سالم، عن ابيه، ما ذكر عروة، عن عائشة631 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَاهُ وَاللَّهِ الزُّهْرِيُّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" خَمْسٌ مِنَ الدَّوَابِّ لَا جُنَاحَ فِي قَتْلِهِنَّ عَلَي مَنْ قَتَلَهُنَّ فِي الْحِلِّ وَالْحَرَمِ: الْغُرَابُ، وَالْحِدَأَةُ، وَالْعَقْرَبُ، وَالْفَأْرَةُ، وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ"، فَقِيلَ لِسُفْيَانَ: إِنَّ مَعْمَرًا يَرْوِيهِ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، فَقَالَ: حَدَّثَنَا - وَاللَّهِ - الزُّهْرِيُّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، مَا ذَكَرَ عُرْوَةُ، عَنْ عَائِشَةَ
631-سالم بن عبداللہ اپنے والد کے حوالے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کایہ فرمان نقل کرتے ہیں۔ ”پانچ قسم کے جانور ایسے ہیں، حل یا حرم میں انہیں قتل کرنے والے کو کوئی گناہ نہیں ہوگا۔ کوا، چیل، بچھو، چوہا اور باؤلہ کتا“۔ سفیان سے کہا: گیا: معمر نے یہ روایت زہری کے حوالے سے عروہ کے حوالے سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے نقل کی ہے، تو وہ بولے: اللہ کی قسم۔ زہری نے یہ روایت سالم کے حوالے سے ان کے والد کے حوالے سے نقل کی ہے۔ انہوں نے عروہ کے حوالے سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے اسے نقل نہیں کیا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1826، 1827، 1828، 3315، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1199، 1200، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3961، 3962، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2828، 2830، 2832، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1846، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1857، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3088، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10150، 10151، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 4547، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5428، 5497، 5544، 5810»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:631
631-سالم بن عبداللہ اپنے والد کے حوالے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کایہ فرمان نقل کرتے ہیں۔ ”پانچ قسم کے جانور ایسے ہیں، حل یا حرم میں انہیں قتل کرنے والے کو کوئی گناہ نہیں ہوگا۔ کوا، چیل، بچھو، چوہا اور باؤلہ کتا۔“ سفیان سے کہا: گیا: معمر نے یہ روایت زہری کے حوالے سے عروہ کے حوالے سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے نقل کی ہے، تو وہ بولے: اللہ کی قسم۔ زہری نے یہ روایت سالم کے حوالے سے ان کے والد کے حوالے سے نقل کی ہے۔ انہوں نے عروہ کے حوالے سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے اسے نقل نہیں کیا۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:631]
فائدہ: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حدیث میں مذکور تمام جانور حرام ہیں اور انھیں ہر حالت میں قتل کرنا جائز ہے
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 631