فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2638
´طاقت نہ رکھنے والے شخص کی طرف سے عمرہ کرنے کا بیان۔`
ابورزین عقیلی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میرے والد بہت بوڑھے ہیں، نہ وہ حج و عمرہ کرنے کی طاقت رکھتے ہیں، اور نہ ہی سواری پر چڑھ سکتے ہیں، آپ نے فرمایا: ”تم اپنے والد کی طرف سے حج و عمرہ کر لو۔“ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2638]
اردو حاشہ:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ عمرہ بھی فرض ہے۔ تبھی بیٹے کو عمرہ کرنے کا بھی حکم دیا الا یہ کہ کہا جائے کہ عمرہ، نذر وغیرہ کی بنا پر بھی تو واجب ہو سکتا ہے۔ مگر یہاں نذر کا ادنیٰ ترین اشآرہ بھی نہیں ہے بلکہ حج اور عمرے کو ایک ساتھ ذکر کرنا اور جسمانی معذوری کا عذر کرنا دونوں کو ایک ہی حیثیت دیتا ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور جمہور اہل علم فرضیت ہی کے قائل ہیں۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (ذخیرة العقبیٰ شرح سنن النسائي: 23/ 293)
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 2638