1019 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا محمد بن عمرو بن علقمة، قال: سمعت مليح بن عبد الله السعدي يحدث، عن ابي هريرة، قال: «إن الذي يرفع راسه ويخفضه قبل الإمام، فإنما ناصيته بيد شيطان» ، قال ابو بكر: «وقد كان سفيان ربما رفعه وربما لم يرفعه» 1019 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَلْقَمَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ مُلَيْحَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ السَّعْدِيَّ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: «إِنَّ الَّذِي يَرْفَعُ رَأْسَهُ وَيَخْفِضُهُ قَبْلَ الْإِمَامِ، فَإِنَّمَا نَاصِيتُهُ بِيَدِ شَيْطَانٍ» ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: «وَقَدْ كَانَ سُفْيَانَ رُبَّمَا رَفَعَهُ وَرُبَّمَا لَمْ يَرْفَعْهُ»
1019- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: جو شخص امام سے پہلے اپنے سرکو اٹھاتا ہے یا جھکاتا ہے، تو اس کی پیشانی شیطان کے ہاتھ میں ہوتی ہے۔ امام ابوبکر حمیدی بیان کرتے ہیں: سفیان بعض اوقات اس روایت کو ”مرفوع“ حدیث کے طور پر نقل کرتے ہیں۔ بعض اوقات ”مرفوع“ حدیث کے طور پر نقل نہیں کرتے۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 691، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 437، أخرجه مالك فى «الموطأ» برقم: 306، وأخرجه البزار فى «مسنده» برقم: 9404، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3753، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 7223، وأخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 7692»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1019
1019- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: جو شخص امام سے پہلے اپنے سرکو اٹھاتا ہے یا جھکاتا ہے، تو اس کی پیشانی شیطان کے ہاتھ میں ہوتی ہے۔ امام ابوبکر حمیدی بیان کرتے ہیں: سفیان بعض اوقات اس روایت کو ”مرفوع“ حدیث کے طور پر نقل کرتے ہیں۔ بعض اوقات ”مرفوع“ حدیث کے طور پر نقل نہیں کرتے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1019]
فائدہ: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز میں امام کی اقتدٱ کرنی چاہیے، نہ ہی اس سے پہلے سجدہ و رکوع میں جانا چاہیے، اور نہ ہی امام سے پہلے سجدہ و رکوع سے سر اٹھانا چاہیے۔ اور یہ بھی ثابت ہوا کہ شیطان ہمیشہ قرآن و حدیث کی مخالفت پر اکسا تا ہے ہمیں شیطان کی مخالفت کرنی چاہیے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 1018