الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
The Book of Medicine
24. بَابُ دَوَاءِ الْمَبْطُونِ:
24. باب: پیٹ کے عارضہ میں کیا دوا دی جائے؟
(24) Chapter. The treatment for a person suffering from diarrhea.
حدیث نمبر: 5716
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن ابي المتوكل، عن ابي سعيد، قال:" جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم، قال: إن اخي استطلق بطنه، فقال: اسقه عسلا، فسقاه، فقال: إني سقيته، فلم يزده إلا استطلاقا، فقال: صدق الله وكذب بطن اخيك"، تابعه النضر، عن شعبة.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ:" جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِنَّ أَخِي اسْتَطْلَقَ بَطْنُهُ، فَقَالَ: اسْقِهِ عَسَلًا، فَسَقَاهُ، فَقَالَ: إِنِّي سَقَيْتُهُ، فَلَمْ يَزِدْهُ إِلَّا اسْتِطْلَاقًا، فَقَالَ: صَدَقَ اللَّهُ وَكَذَبَ بَطْنُ أَخِيكَ"، تَابَعَهُ النَّضْرُ، عَنْ شُعْبَةَ.
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا، ان سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے، ان سے ابوالمتوکل نے اور ان سے ابوسعید رضی اللہ عنہ نے کہ ایک صاحب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میرے بھائی کو دست آ رہے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انہیں شہد پلاؤ۔ انہوں نے پلایا اور پھر واپس آ کر کہا کہ میں نے انہیں شہد پلایا لیکن ان کے دستوں میں کوئی کمی نہیں ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے سچ فرمایا اور تمہارے بھائی کا پیٹ جھوٹا ہے (آخر شہد ہی سے اسے شفاء ہوئی)۔ محمد بن جعفر کے ساتھ اس حدیث کو نضر بن شمیل نے بھی شعبہ سے روایت کیا ہے۔

Narrated Abu Sa`id: A man came to the prophet and said, 'My brother has got loose motions. The Prophet said, Let him drink honey." The man again (came) and said, 'I made him drink (honey) but that made him worse.' The Prophet said, 'Allah has said the Truth, and the `Abdomen of your brother has told a lie." (See Hadith No. 88)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 71, Number 614


   صحيح البخاري5716سعد بن مالكصدق الله وكذب بطن أخيك
   صحيح البخاري5684سعد بن مالكصدق الله وكذب بطن أخيك
   صحيح مسلم5770سعد بن مالكصدق الله وكذب بطن أخيك
   جامع الترمذي2082سعد بن مالكصدق الله وكذب بطن أخيك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5716  
5716. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ میرے بھائی کو اسہال کا عارضہ ہے آپ نے فرمایا: اسے شہد پلاؤ۔ اس نے پلایا اور پھر واپس آ کر کہنے لگا کہ میں نے اسے شہد پلایا تھا لیکن اسہال بڑھ گئے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالٰی نے سچ فرمایا ہے، البتہ تیرے بھائی کا پیٹ خطا کار ہے۔ نضر نے شعبہ سے روایت کرنے میں محمد بن جعفر کی متابعت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5716]
حدیث حاشیہ:
شہد کے بارے میں خود ارشاد باری تعالیٰ ہے ﴿فِیهِ شِفاء لِلناسِ﴾ (النحل: 69)
یعنی شہد میں لوگوں کے لیے شفا ہے کیونکہ یہ بیشتر نباتات کا قیمتی نچوڑ ہے جسے شہد کی مکھی نباتات کے پھولوں کا رس چوس کر جمع کرتی ہے۔
اس روایت میں جس مریض کا ذکر ہے اسے شہد پلاتے پلاتے از خود دست بند ہو گئے۔
جب پیٹ کا سب فاسد مادہ نکل گیا تو شہد نے مکمل طریقے سے اس شخص پر اپنا اثر کیا۔
یعنی اس کے دست روک دیئے یہی اصل الاصول ہو میو پیتھک علاج کی بنیاد ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5716   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5716  
5716. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ میرے بھائی کو اسہال کا عارضہ ہے آپ نے فرمایا: اسے شہد پلاؤ۔ اس نے پلایا اور پھر واپس آ کر کہنے لگا کہ میں نے اسے شہد پلایا تھا لیکن اسہال بڑھ گئے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالٰی نے سچ فرمایا ہے، البتہ تیرے بھائی کا پیٹ خطا کار ہے۔ نضر نے شعبہ سے روایت کرنے میں محمد بن جعفر کی متابعت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5716]
حدیث حاشیہ:
(1)
شہد کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ اس میں لوگوں کے لیے شفا ہے کیونکہ یہ بہت سے نباتات کا نچوڑ ہوتا ہے جسے شہد کی مکھی پھولوں کے رس چوس چوس کر جمع کرتی ہے۔
(2)
اس روایت میں جس مریض کا ذکر ہے اسے کئی مرتبہ شہد پلایا گیا، بالآخر شہد پلاتے وقت دست خود بخود بند ہو گئے۔
جب پیٹ کا فاسد مادہ نکل گیا تو شہد نے مکمل طریقے سے اس پر اپنا اثر کیا۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ شہد نے پہلی مرتبہ پینے سے فائدہ نہ دیا کیونکہ بیماری کے لیے جس قدر مقدار اور کیفیت درکار تھی وہ اس سے کم تھا، اس لیے کما حقہ افاقہ نہ ہوا۔
اگر مقدار بڑھ جاتی تو دوسری بیماریوں کا اندیشہ تھا، اس لیے بار بار پینے سے بیماری کے مطابق جب مقدار پوری ہو گئی تو اللہ تعالیٰ کے حکم سے مریض صحت مند ہو گیا۔
(فتح الباري: 209/10)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5716   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.