صحيح مسلم
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ -- حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
29. باب قُبْحِ الْكَذِبِ وَحُسْنِ الصِّدْقِ وَفَضْلِهِ:
باب:جھوٹ بولنا برا ہے اور سچ بولنا اچھا ہے، سچائی کی فضیلت جھوٹ کی مذمت۔
حدیث نمبر: 6640
حَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ التَّمِيمِيُّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ مُسْهِرٍ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ كِلَاهُمَا، عَنْ الْأَعْمَشِ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَلَمْ يَذْكُرْ فِي حَدِيثِ عِيسَى: وَيَتَحَرَّى الصِّدْقَ وَيَتَحَرَّى الْكَذِبَ، وَفِي حَدِيثِ ابْنِ مُسْهِرٍ: حَتَّى يَكْتُبَهُ اللَّهُ.
ابن مسہر اور عیسیٰ بن یونس دونوں نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ خبر دی، انہوں نے عیسیٰ کی روایت میں: "صدق کا قصد کرتا رہتا ہے اور جھوٹ کا قصد کرتا رہتا ہے" کے الفاظ ذکر نہیں کیے۔ اور ابن مسہر کی روایت میں ("اللہ کے نزدیک" کے بجائے) "حتی کہ اللہ اس کو لکھ لیتا ہے" کے الفاظ ہیں۔
امام صاحب یہی حدیث اپنے دو اساتذہ کی سندوں سے بیان کرتے ہیں، عیسیٰ کی روایت میں "يتحري الصدق" (سچ کو اختیار کرتا ہے)"وَيَتَحري الكذب"(جھوٹ کو اختیار کرتا ہے) نہیں ہے اور ابن مسہر کی روایت میں ہے۔"حتٰي يكتَبَهُ اللهُ"حتی کہ اللہ اس کو لکھ دیتا ہے۔