اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہی حدیث مرفوعاً مروی ہے اس میں «ثلاث مرات»(تین مرتبہ) کے بجائے «مرتين أو ثلاثا»(دو مرتبہ یا تین مرتبہ)(شک کے ساتھ) آیا ہے اور (سند میں) ابورزین کا ذکر نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 12453)، مسند احمد (2/253) (صحیح)»