بلوغ المرام
كتاب الحج
حج کے مسائل
1. باب فضله وبيان من فرض عليه
حج کی فضیلت و فرضیت کا بیان
حدیث نمبر: 586
وعنه رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «أيما صبي حج ثم بلغ الحنث فعليه أن يحج حجة أخرى وأيما عبد حج ثم أعتق فعليه أن يحج حجة أخرى» . رواه ابن أبي شيبة والبيهقي ورجاله ثقات إلا أنه اختلف في رفعه والمحفوظ أنه موقوف.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جو بچہ حج کرے پھر وہ بلوغت کو پہنچ جائے تو اس پر ضروری ہے کہ دوسرا حج کرے اور جو غلام حج کرے پھر آزاد کر دیا جائے تو اس پر لازم ہے کہ دوسرا حج کرے۔“ اسے ابن ابی شیبہ اور بیہقی نے روایت کیا ہے اس کے راوی ثقہ ہیں مگر اس کے مرفوع ہونے میں اختلاف کیا گیا ہے اور محفوظ یہ ہے کہ یہ حدیث موقوف ہے۔
تخریج الحدیث: «أخرجه البيهقي:4 /325، 5 /179 وأشار إلي علته.»
حكم دارالسلام: شاذ
بلوغ المرام کی حدیث نمبر 586 کے فوائد و مسائل
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 586
586 لغوی تشریح:
«بَلَغَ الْحِنْثَ» ”حا“ ”کے نیچے کسرہ اور ”نون“ ”ساکن ہے۔ اس کے معنی گناہ کے ہیں، یعنی اس عمر کو پہنچ گیا کہ اس کے ناعمہ اعمال میں جرم کی بنا پر گناہ لکھ دیا جاتا ہے کیونکہ بچپن میں کیا ہوا جرم اللہ کے ہاں قابل مواخذہ نہیں۔ بلوغت کی عام علامت احتلام کا ہونا ہے جس سے وہ مرد بن جاتا ہے۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 586