صحيح البخاري
كِتَاب التَّوْحِيدِ -- کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں
4. بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {عَالِمُ الْغَيْبِ فَلاَ يُظْهِرُ عَلَى غَيْبِهِ أَحَدًا} :
باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ الجن میں) ارشاد کہ ”وہ غیب کا جاننے والا ہے اور اپنے غیب کو کسی پر نہیں کھولتا“۔
قَالَ يَحْيَى الظَّاهِرُ: عَلَى كُلِّ شَيْءٍ عِلْمًا وَالْبَاطِنُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ عِلْمًا.
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ نے (سورۃ لقمان میں) فرمایا «إن الله عنده علم الساعة‏» بلاشبہ اللہ کے پاس قیامت کا علم ہے۔ اور «أنزله بعلمه‏» اس نے اپنے علم ہی سے اسے نازل کیا۔ «ما تحمل من أنثى ولا تضع إلا بعلمه‏» اور عورت جسے اپنے پیٹ میں اٹھاتی ہے اور جو کچھ جنتی ہے وہ اسی کے علم کے مطابق ہوتا ہے «إليه يرد علم الساعة‏» اور اسی کی طرف قیامت میں لوٹایا جائے گا۔ یحییٰ بن زیادہ فراء نے کہا ہر چیز پر ظاہر ہے یعنی علم کی وجہ سے اور ہر چیز پر باطن ہے یعنی علم کی وجہ سے۔