الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2677
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
ایام تشریق سے مراد 10 ذوالحجہ سے لے کر 13 ذوالحجہ تک کے چار دن ہیں،
یہ چونکہ کھانے پینے کے ایام ہیں اس لیے ان میں روزہ رکھنا جائز نہیں لیکن قرآن مجید میں متمتع کے بارے میں فرمایا کہ اگر اس کے پاس ہدی نہ ہو تو وہ دس روزے رکھے اور:
(ثَلاثَةِ أَيَّامٍ فِي الْحَجِّ)
ہوں یعنی تین روزے حج کے دنوں میں رکھنے ہوں گے اور یہ آیت عام ہے کہ یہ دن قربانی سے پہلے ہوں یا بعد میں اس لیے اس مسئلہ میں ائمہ کا اختلاف ہے۔
امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ اور امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے راجح قول کے مطابق ایام تشریف میں روزے کسی کے لیے بھی جائز نہیں ہیں لیکن امام مالک رحمۃ اللہ علیہ۔
امام احمد رحمۃ اللہ علیہ۔
اور امام اسحاق رحمۃ اللہ علیہ اور امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے ایک قول کی رو سے متمتع قارن اور محصر کے لیے ایام تشریق کے روزے جائز ہیں۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2677