سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: جمعہ المبارک کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab ul Jummah)
217. باب الْجُمُعَةِ لِلْمَمْلُوكِ وَالْمَرْأَةِ
217. باب: غلام اور عورت کے لیے جمعہ کا حکم کیا ہے؟
Chapter: The Friday Prayer For The Slave And The Woman.
حدیث نمبر: 1067
Save to word اعراب English
حدثنا عباس بن عبد العظيم، حدثني إسحاق بن منصور، حدثنا هريم، عن إبراهيم بن محمد بن المنتشر، عن قيس بن مسلم، عن طارق بن شهاب، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" الجمعة حق واجب على كل مسلم في جماعة إلا اربعة: عبد مملوك، او امراة، او صبي، او مريض". قال ابو داود: طارق بن شهاب قد راى النبي صلى الله عليه وسلم ولم يسمع منه شيئا.
حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ، حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا هُرَيْمٌ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ، عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" الْجُمُعَةُ حَقٌّ وَاجِبٌ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ فِي جَمَاعَةٍ إِلَّا أَرْبَعَةً: عَبْدٌ مَمْلُوكٌ، أَوِ امْرَأَةٌ، أَوْ صَبِيٌّ، أَوْ مَرِيضٌ". قَالَ أَبُو دَاوُد: طَارِقُ بْنُ شِهَابٍ قَدْ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَسْمَعْ مِنْهُ شَيْئًا.
طارق بن شہاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جمعہ کی نماز جماعت سے ادا کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے سوائے چار لوگوں: غلام، عورت، نابالغ بچہ، اور بیمار کے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: طارق بن شہاب نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے مگر انہوں نے آپ سے کچھ سنا نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 4981) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Tariq ibn Shihab: The Prophet ﷺ said: The Friday prayer in congregation is a necessary duty for every Muslim, with four exceptions; a slave, a woman, a boy, and a sick person. Abu Dawud said: Tariq bin Shihab had seen the Prophet ﷺ but not heard anything from him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 1062


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
مشكوة المصابيح (1377)
طارق بن شھاب: صحابي رضي الله عنه و روايته من باب مراسيل الصحابة و مراسيل الصحابة مقبولة علي الراجح
   سنن أبي داود1067طارق بن شهابالجمعة حق واجب على كل مسلم في جماعة إلا أربعة عبد مملوك أو امرأة أو صبي أو مريض
   بلوغ المرام375طارق بن شهاب الجمعة حق واجب على كل مسلم في جماعة إلا أربعة : مملوك وامرأة وصبي ومريض
   المعجم الصغير للطبراني602طارق بن شهاب ليس على النساء غزو ، ولا جمعة ، ولا تشييع جنازة

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1067 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1067  
1067۔ اردو حاشیہ:
➊ مستدرک حاکم میں یہ حدیث طارق بن شہاب بواسطہ ابوموسیٰٰ رضی اللہ عنہ مروی ہے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ کئی ایک محدثین نے اس کو صحیح کہا ہے۔ دیکھیے: [نيل الأوطار: 258/3]
➋ یہ حدیث مطلق اور عام ہے اور اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ بستیوں وغیرہ میں بھی جمعہ پڑھنا ضروری ہے۔ نیز قرآن اور حدیث میں کوئی ایسی صحیح دلیل موجود نہیں ہے جس سے یہ معلوم ہو کہ بستیوں میں جمعہ پڑھنا درست نہیں ہے۔ ایسے لوگوں کا قول مردود اور قرآن کے منافی اور صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کے عمل کے خلاف ہے۔
➌ قران مقدس کا عموم بھی اسی بات کی تائید کرتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
«يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِن يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَىٰ ذِكْرِ اللَّـهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ» [الجمعة: 9]
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے ایک سوال کے جواب میں لکھا «جمعوا حيث كنتم» تم جہاں کہیں بھی ہو جمعہ پڑھا کرو۔ [مصنف ابن أبى شيبة، حديث: 5068]
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1067   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 375  
´نماز جمعہ کا بیان`
سیدنا طارق بن شہاب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جمعہ کو باجماعت ادا کرنا ہر مسلم پر واجب ہے، مگر چار قسم کے لوگ اس سے مستثنی ہیں غلام، عورت، بچہ اور مریض۔
اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ طارق نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نہیں سنا۔ طارق کی یہی روایت حاکم نے ابوموسیٰ کے حوالے سے ذکر کی ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 375»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الصلاة، باب الجمعة للمملوك والمرأة، حديث:1067، والحاكم:1 /288 وصححه.* طارق بن شهاب صحابي، ومراسيل الصحابة مقبولة علي الراجح.»
تشریح:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ غلام‘ عورت‘ بچے اور مریض پر جمعہ فرض نہیں۔
اگر پڑھ لیں تو پھر انھیں ظہر کی نماز ادا نہیں کرنی پڑے گی ورنہ نماز ظہر ادا کریں گے۔
راویٔ حدیث:
«حضرت طارق بن شہاب رضی اللہ عنہ» ‏‏‏‏ یہ کوفہ کے باشندے تھے۔
قبیلۂبجیلہ سے تعلق تھا‘ اس لیے کوفی اور بجلی کہلائے۔
ان کی نسبت احمسی بھی ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوئی مگر آپ سے کچھ سنا نہیں۔
حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کے دور خلافت میں ۳۳ یا ۳۴ غزوات میں شریک ہوئے۔
۸۲ ہجری میں وفات پائی۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 375   



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.