قال: الحارث بن مسكين قراءة عليه وانا اسمع، عن ابن وهب، حدثني طلحة بن ابي سعيد، ان سعيدا المقبري حدثه، عن ابي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" من احتبس فرسا في سبيل الله إيمانا بالله وتصديقا لوعد الله، كان شبعه وريه وبوله وروثه حسنات في ميزانه". قَالَ: الْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ، عَنْ ابْنِ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي طَلْحَةُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ، أَنَّ سَعِيدًا الْمَقْبُرِيّ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنِ احْتَبَسَ فَرَسًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِيمَانًا بِاللَّهِ وَتَصْدِيقًا لِوَعْدِ اللَّهِ، كَانَ شِبَعُهُ وَرِيُّهُ وَبَوْلُهُ وَرَوْثُهُ حَسَنَاتٍ فِي مِيزَانِهِ".
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اللہ کی راہ میں کام آنے کے لیے گھوڑا پالے اور اللہ پر اس کا پورا ایمان ہو اور اللہ کے وعدوں پر اسے پختہ یقین ہو تو اس گھوڑے کی آسودگی، اس کی سیرابی، اس کا پیشاب اور اس کا گوبر سب نیکیاں بنا کر اس کے میزان میں رکھ دی جائیں گی“۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3612
´(جہاد کے) گھوڑوں کو دانہ چارہ دینے کا بیان۔` ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اللہ کی راہ میں کام آنے کے لیے گھوڑا پالے اور اللہ پر اس کا پورا ایمان ہو اور اللہ کے وعدوں پر اسے پختہ یقین ہو تو اس گھوڑے کی آسودگی، اس کی سیرابی، اس کا پیشاب اور اس کا گوبر سب نیکیاں بنا کر اس کے میزان میں رکھ دی جائیں گی۔“[سنن نسائي/كتاب الخيل/حدیث: 3612]
اردو حاشہ: (1) قیامت کے دن اعمال اور ثواب دونوں کا وزن ہوگا۔ (2) اللہ کے راستے میں گھوڑے اور دیگر اشیاء کا وقف کرنا مستحب ہے۔ (3) اعمال کی قبولیت کےلیے ایمان شرط ہے، اس لیے کافروں کے اچھے عمل قیامت کے دن ان کےکسی کام نہیں آئیں گے۔ انہیں ان کا بدلہ دنیا میں دے دیا جاتا ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 3612