الشیخ عبدالسلام بن محمد حفظ اللہ
  الشيخ عبدالسلام بن محمد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1242  
تخریج:
[بخاري:6231، 6232، 6234]،
[مسلم، السلام: 5646]،
[بلوغ المرام: 1242]
[تحفة الاشراف: 275/10، 394]

مفردات:
«ليسلم الصغير على الكبير» یہ جملہ صحیح مسلم میں نہیں ہے اس لئے پوری حدیث کو متفق علیہ کہنا مشکل ہے۔
«والراكب على الماشي» یہ جملہ مسلم کے علاوہ صحیح بخاری میں بھی ہے۔ [الاستيذان: 25]

فوائد:
➊ سلام میں ابتداء کی اس ترتیب میں جو حکمتیں ہیں اہل علم نے اپنی اپنی دانست کے مطابق بیان فرمائی ہیں اصل حکمت اللہ ہی کے پاس ہے اور اسی کا علم کامل ہے۔
➋ چھوٹے کو سلام میں پہل کرنے کا حکم اس لئے ہے کہ بڑے کا حق چھوٹے پر زیادہ ہے کیونکہ چھوٹے کو حکم ہے کہ بڑے کی توقیر کرے اور اس کے ساتھ با ادب رہے۔
➌ تھوڑے لوگوں کو سلام میں پہل کرنے کا حکم اس لئے ہے کہ زیادہ لوگوں کا تھوڑے لوگوں پر زیادہ حق ہے اور اس لئے بھی کہ زیادہ لوگ تھوڑے لوگوں کو یا اکیلے کو پہلے سلام کہیں تو اس میں خود بینی اور کبر نہ پیدا ہو جائے۔
➍ گزرنے والا بیٹھے ہوئے کو اس لئے پہلے سلام کہے کہ وہ داخل ہونے والے کی طرح ہے جسے سلام کرنے کا حکم ہے۔ اور اس لئے بھی کہ بیٹھے ہوئے شخص کا ہر گزرنے والے کی طرف بار بار از خود متوجہ ہو کر سلام کہنا مشکل ہے۔ جب کہ گزرنے والے کو ایسی کوئی مشکل نہیں۔
➎ سوار پیدل چلنے والے کو اس لئے پہلے سلام کہے کہ جب اللہ تعالیٰ نے اسے سواری کی نعمت عطا فرمائی ہے تو اس کا حق ہے کہ وہ تواضع اختیار کرے۔ اگر پیدل کو حکم ہوتا کہ سوار کو پہلے سلام کہے تو خطرہ تھا کہ سوار میں تکبر نہ پیدا ہو جائے۔
➏ جب دونوں ملنے والے برابر ہوں تو دونوں کو ابتداء کا حکم ہے «أفشوا السلام» سلام عام کرو ان میں سے جو پہل کرے گا وہ افضل ہے۔ جیسا کہ دو قطع تعلق کرنے والوں کے متعلق فرمایا: «وخيرهما الذي يبدأ بالسلام» ان میں سے بہتر وہ ہے جو سلام میں پہل کرے۔ [متفق عليه]
جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
«والماشيان أيهما يبدأ بالسلام فهو أفضل»
دو پیدل چلنے والوں میں سے جو پہلے سلام کہے وہ افضل ہے۔ [صحيح الادب المفرد 983/754]
یہ حدیث مرفوع بھی صحيح ہے۔ [الصحيحه 1146]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ دو آدمی ملتے ہیں تو پہلے کون سلام کہے گا؟ فرمایا: «أولاهما بالله» جو دونوں سے اللہ کے زیادہ قریب ہے۔ [ترمذي عن ابی امامه و قال حسن]، اور دیکھئے [صحيح الترمذي 2167]
➐ اگر وہ شخص جسے پہلے سلام کرنے کا حکم ہے سلام نہیں کہتا تو دوسرے کو سلام کہہ دینا چاہئے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیلانے کی بہت تاکید کی ہے۔ [بخاري 9335]
1127

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.