الشیخ اسحاق سلفی حفظ اللہ
  الشيخ اسحاق سلفي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 76  
´بلی کے جھوٹے کا مسئلہ`
«. . . فَلَمَّا انْصَرَفَتْ أَكَلَتْ مِنْ حَيْثُ أَكَلَتِ الْهِرَّةُ، فَقَالَتْ: إِنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّهَا لَيْسَتْ بِنَجَسٍ . . .»
. . . جب ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نماز سے فارغ ہوئیں تو بلی نے جہاں سے کھایا تھا وہیں سے کھانے لگیں اور بولیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: یہ ناپاک نہیں ہے . . . [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ: 76]

فقہ الحدیث:
◈ امام تقی الدین احمد بن عبدالحلیم ابن تیمیہ رحمہ اللہ کا فتوی ان کی دو کتابوں میں موجود ہے۔
[الفتاوى الكبرى لابن تيمية جلد 5،ص314]
[اختيارات فقهيه]
«وإذا أكلت الهرة فأرة ونحوها فإذا طال الفصل طهر فمها بريقها لأجل الحاجة وهذا أقوى الأقوال واختاره طائفة من أصحاب أحمد وأبي حنيفة .والله أعلم» [الاختيارات الفقهية ص399]
شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اگر بلی چوہا یا اس جیسی چیز کھا لے اور زیادہ وقت گزر جائے تو تھوک سے اس کا منہ پاک ہو جاتا ہے ضرورت کی وجہ سے، یہ سب سے قوی قول ہے جسے اختیار کیا ہے امام احمد رحمہ اللہ کے کچھ اصحاب اور امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے اصحاب کی ایک جماعت نے۔ [كتاب الاختيارات العلمية]
1341

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.