الشیخ اسحاق سلفی حفظ اللہ
  الشيخ اسحاق سلفي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابن ماجه 2024  
´تین طلاقیں`
«. . . قُلْتُ لِفَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ: حَدِّثِينِي عَنْ طَلَاقِكِ، قَالَتْ:" طَلَّقَنِي زَوْجِي ثَلَاثًا وَهُوَ خَارِجٌ إِلَى الْيَمَنِ، فَأَجَازَ ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ . . .»
. . . فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا سے کہا: آپ مجھ سے اپنی طلاق کے بارے میں بیان کریں، تو انہوں نے کہا: میرے شوہر نے یمن کے سفر پر نکلتے وقت مجھے تین طلاق دی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو جائز رکھا . . . [سنن ابن ماجه/كتاب الطلاق: 2024]

فوائد و مسائل:
علامہ أبو الحسن، نور الدين محمد بن عبد الهادي السندي (المتوفى: 1138 ھ) اس حدیث کے تحت سنن ابن ماجہ کے حاشیہ میں لکھتے ہیں:
«قوله (طلقني زوجي ثلاثا) لا يدل على أن الثلاث كانت فى مجلس واحد بل قد وجد فى روايات هذا الحديث ما يدل على أنها كانت متفرقة والله أعلم»
یعنی سیدہ فاطمہ بنت قیس نے جو یہ کہا کہ (میرے شوہر نے مجھے تین طلاق دیں) تو ان یہ کہنا اس بات کی دلیل نہیں کہ وہ تین طلاقیں ایک ہی مجلس میں دی تھیں، بلکہ اس حدیث کی دیگر روایات سے ثابت ہوتا ہے کہ: وہ تین طلاقیں علیحدہ علیحدہ دی گئیں تھیں۔
1343

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.