حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابن ماجه 860  
فقہ الحدیث
اگر کوئی شخص یہ کہے کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سجدوں میں بھی رفع یدین ثابت ہے۔ [بحواله سنن ابن ماجه ص 62 ح 860 ومسند احمد 132/2 ح 6163]
↰ تو عرض ہے کہ یہ روایت دو وجہ سے ضعیف ہے۔
⟐ اسماعیل بن عیاش کی غیر شامیین و حجازیین سے روایت ضعیف ہوتی ہے۔ دیکھئے سنن الترمذی [باب ماجاء فی الجنب والحائض ح 131] وتہذیب الکمال [214/2۔ 217]
⟐ اسماعیل بن عیاش مدلس ہیں۔ [طبقات المدلسین 3/68، المرتبۃ الثالثہ] اور یہ روایت عن سے ہے۔
↰ اس ضعیف سند سے استدلال مردود ہے۔ شیخ البانی رحمه الله کو بڑا وہم ہوا ہے، انہوں نے بغیر کسی دلیل کے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ «انا لله وانا اليه راجعون»

صحیح سند سے ثابت ہے کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ شروع نماز، رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد رفع یدین کرتے تھے۔ [جزء رفع الیدین للبخاری: 22 و سندہ صحیح]
اور یہ بھی صحیح ثابت ہے کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شروع نماز، رکوع سے پہلے، رکوع کے بعد اور دو رکعتوں سے اٹھ کر رفع یدین کرتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه ج 1ص 344، 345 ح 694، 695 وسنده صحيح، وقال الحافظ ابن حجر فى كتابه موافقة الخبر الخبر 409، 410/1 هذا حديث صحيح]
↰ ابن جریح نے سماع کی تصریح کر دی ہے اور یحییٰ بن ایوب الغافقی پر جرح مردود ہے، وہ جمہور کے نزدیک ثقہ وصدوق راوی ہیں اور عثمان بن الحکم نے ان کی متابعت کر دی ہے۔ اس روایت میں یہ اضافہ بھی ہے کہ «ولا يفعله حين يرفع رأسه من السجود» یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے سے سر اٹھاتے وقت رفع یدین نہیں کرتے تھے۔
1824

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.