علامہ سید بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ
  علامه سيد بديع الدين شاه راشدي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 932  
´بلند آواز سے آمین`
«. . . كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا قرا: ولا الضالين سورة الفاتحة آية 7، قال: آمين ورفع بها صوته .»
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب «ولا الضالين» پڑھتے تو آمین کہتے، اور اس کے ساتھ اپنی آواز بلند کرتے تھے۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة: 932]

تفقہ:
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ معمول تھا کہ:
«اذا فرغ من قراة ام القرآن رفع صوته وقال آمين» [سنن دارقطني: 450/1۔ 1259، مستدرك حاكم: 345/1، 812]
آپ جب نماز میں سورۃ فاتحہ پڑھنے سے فارغ ہوتے تھے تو بلند آواز سے آمین کہتے تھے اور اس حدیث کو دارقطنی نے حسن اور حاکم نے صحیح کہا ہے۔

اسی معنیٰ میں ابوداؤد وغیرہ میں بھی ایک حدیث شریف مروی ہے۔ [سنن ابي داود 932] جسے امام ترمذی نے حسن کہا ہے اور ابوداود نے اس پر سکوت کیا ہے۔ امام صاحب سکوت اس حدیث پر کرتے ہیں جو ان کے نزدیک قابل احتجاج ہوتی ہے۔ اب ان دونوں حدیثوں سے صاف ظاہر ہے کہ آپ کے اسوہ حسنہ میں آمین کا زور سے کہنا حجت ہے نہ کہ آہستہ۔

اور جس حدیث سے احناف آمین کے آہستہ کہنے پر دلیل پکڑتے ہیں وہ بالکل صحیح نہیں۔ کیونکہ شعبہ نے اس میں دوہری غلطی کی ہے اور بجائے لفظ «رفع بها صوته» کے «خفض بها صوته» کہا ہے۔ [ملاحظه هو مطولات]

سفیان کی جو حدیث ہم نے پیش کی ہے اسے امام بخاری اور امام ابوزرعہ رازی نے شعبہ کی حدیث پر ترجیح دی ہے۔ [سنن ترمذي]
نیز امام دارقطنی نے بھی اپنی سنن میں اس حدیث کو ترجیح دی ہے۔ تو معلوم ہوا کہ حق وہ ہے جو ہمارے احباب اہل حدیث کا مذہب ہے۔

اب ہم ایک اثر نقل کر کے اس مسئلہ کو ختم کرتے ہیں۔
چنانچہ امام ابن حبان نے کتاب الثقات میں صحیح سند سے امام ابوحنیفہ کے استاد عطاء بن ابی رباح سے روایت کی ہے کہ:
«قال أدركت مائتين من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم فى هذا المسجد يعني الحرام إذا قال الإمام ولا الضالين رفعوا أصواتهم بآمين» [كتاب الثقات لامام ابن حبان: 265/2، البيهقي: 59/2]
عطاء نے کہا کہ میں نے اس مسجد (یعنی کعبۃ اللہ شریف) میں دو سو صحابہ کو (نماز پڑھتے) پایا۔ جب امام نے «ولا الضالين» کہا تو ان دو سو صحابہ نے بلند آواز سے آمین کہی۔
228

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.