الشیخ صفی الرحمن مبارکپوری رحمہ اللہ
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 78  
لغوی تشریح:
«إذَا دَخَلَ» یعنی جب بیت الخلا میں داخل ہونے کا ارادہ کرے۔
«اَلْخُبُث» خا اور با دونوں پر ضمہ ہے اور با پر سکون بھی پڑھا گیا ہے۔ یہ خبیث کی جمع ہے۔
«اَلْخَبَائِث» «خَبِيْثَةٌ» کی جمع ہے۔
«اوّل» کے معنی نر شیطان اور «ثاني» کے معنی مادہ شیطان کے ہیں۔ اور یہ بھی علم میں رہے کہ بیت الخلا میں مذکورہ دعا کے کلمات دخول سے پہلے پڑھنے چاہئیں، بعد میں نہیں۔ ہاں اگر کھلی فضا ہو، تعمیر شدہ مکان میں بیت الخلا نہ ہو تو رفع حاجت کے لیے نیچے بیٹھتے ہوئے کپڑا اٹھاتے وقت اس دعا کو پڑھنا چاہیے۔

فوائد و مسائل:
➊ گندے مقامات پر گندگی سے انس رکھنے والے جنات بسیرا کرتے ہیں، اس لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قضائے حاجت کے لیے بیت الخلا میں داخلے سے پہلے دعا سکھائی ہے۔
➋ چونکہ انسان کی مقعد (پیٹھ) بھی قضائے حاجت کے وقت گندی ہوتی ہے، اس لیے جنات انسان کو اذیت دیتے اور تکلیف پہنچاتے ہیں، ان سے محفوظ رہنے کے لیے دعا کی تعلیم دی ہے۔
388

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.