الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
كتاب الحدود عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: حدود و تعزیرات سے متعلق احکام و مسائل
The Book on Legal Punishments (Al-Hudud)
14. باب مَا جَاءَ فِي حَدِّ السَّكْرَانِ
باب: شرابی کی حد کا بیان۔
حدیث نمبر: 1442
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا سفيان بن وكيع , حدثنا ابي , عن مسعر , عن زيد العمي , عن ابي الصديق الناجي، عن ابي سعيد الخدري , " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم ضرب الحد بنعلين اربعين ". قال مسعر: اظنه في الخمر , قال: وفي الباب , عن علي , وعبد الرحمن بن ازهر , وابي هريرة , والسائب , وابن عباس , وعقبة بن الحارث. قال ابو عيسى: حديث ابي سعيد حديث حسن , وابو الصديق الناجي اسمه: بكر بن عمرو , ويقال: بكر بن قيس.(مرفوع) حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ , حَدَّثَنَا أَبِي , عَنْ مِسْعَرٍ , عَنْ زَيْدٍ الْعَمِّيِّ , عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ , " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَرَبَ الْحَدَّ بِنَعْلَيْنِ أَرْبَعِينَ ". قَالَ مِسْعَرٌ: أَظُنُّهُ فِي الْخَمْرِ , قَالَ: وَفِي الْبَاب , عَنْ عَلِيٍّ , وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَزْهَرَ , وَأَبِي هُرَيْرَةَ , وَالسَّائِبِ , وَابْنِ عَبَّاسٍ , وَعُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ أَبِي سَعِيدٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ , وَأَبُو الصِّدِّيقِ النَّاجِيُّ اسْمُهُ: بَكْرُ بْنُ عَمْرٍو , وَيُقَالُ: بَكْرُ بْنُ قَيْسٍ.
ابو سعید خدری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حد قائم کرتے ہوئے چالیس جوتیوں کی سزا دی، مسعر راوی کہتے ہیں: میرا خیال ہے شراب کی حد میں (آپ نے چالیس جوتیوں کی سزا دی)۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابوسعید رضی الله عنہ کی حدیث حسن ہے،
۲- اس باب میں علی، عبدالرحمٰن بن ازہر، ابوہریرہ، سائب، ابن عباس اور عقبہ بن حارث رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (أخرجہ النسائي في الکبریٰ) (تحفة الأشراف: 3975) (ضعیف الإسناد) (سند میں زید العمی سخت ضعیف راوی ہے، لیکن دیگر احادیث صحیحہ سے شرابی کو جوتے سے مارنا ثابت ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
حدیث نمبر: 1443
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار , حدثنا محمد بن جعفر , حدثنا شعبة , قال: سمعت قتادة يحدث، عن انس , عن النبي صلى الله عليه وسلم: " انه اتي برجل قد شرب الخمر , فضربه بجريدتين نحو الاربعين " , وفعله ابو بكر , فلما كان عمر , استشار الناس , فقال عبد الرحمن بن عوف: كاخف الحدود ثمانين , فامر به عمر , قال ابو عيسى: حديث انس حديث حسن صحيح , والعمل على هذا عند اهل العلم من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم وغيرهم , ان حد السكران ثمانون.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ , حَدَّثَنَا شُعْبَةُ , قَال: سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَنَسٍ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنَّهُ أُتِيَ بِرَجُلٍ قَدْ شَرِبَ الْخَمْرَ , فَضَرَبَهُ بِجَرِيدَتَيْنِ نَحْوَ الْأَرْبَعِينَ " , وَفَعَلَهُ أَبُو بَكْرٍ , فَلَمَّا كَانَ عُمَرُ , اسْتَشَارَ النَّاسَ , فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ: كَأَخَفِّ الْحُدُودِ ثَمَانِينَ , فَأَمَرَ بِهِ عُمَرُ , قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ أَنَسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ , وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ , أَنَّ حَدَّ السَّكْرَانِ ثَمَانُونَ.
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ایسا آدمی لایا گیا جس نے شراب پی تھی، آپ نے اسے کھجور کی دو چھڑیوں سے چالیس کے قریب مارا، ابوبکر رضی الله عنہ نے بھی (اپنے دور خلافت میں) ایسا ہی کیا، پھر جب عمر رضی الله عنہ خلیفہ ہوئے تو انہوں نے اس سلسلے میں لوگوں سے مشورہ کیا، چنانچہ عبدالرحمٰن بن عوف نے کہا: حدوں میں سب سے ہلکی حد اسی کوڑے ہیں، چنانچہ عمر نے اسی کا حکم دیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- انس کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- صحابہ میں سے اہل علم اور دوسرے لوگوں کا اسی پر عمل ہے کہ شرابی کی حد اسی کوڑے ہیں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحدود 2 (6771)، (بدون قصة الاستشارة)، صحیح مسلم/الحدود 8 (1706) سنن ابی داود/ الحدود 36 (4479)، سنن ابن ماجہ/الحدود 16 (2570)، (تحفة الأشراف: 1254)، و مسند احمد (3/115، 180، 247، 272- 273)، سنن الدارمی/الحدود 9 (2357) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس سلسلہ میں صحیح قول یہ ہے کہ شرابی کی حد چالیس کوڑے ہیں، البتہ امام اس سے زائد اسی کوڑے تک کی سزا دے سکتا ہے، لیکن اس کا انحصار حسب ضرورت امام کے اپنے اجتہاد پر ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، الإرواء (2377)

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.