الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الطَّهَارَةِ طہارت کے احکام و مسائل 23. باب الْمَسْحِ عَلَى النَّاصِيَةِ وَالْعِمَامَةِ: باب: پیشانی اور پگڑی پر مسح کرنا۔
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں پیچھے رہ گئے، میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پیچھے رہ گیا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم حاجت سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ”تمہارے پاس پانی ہے؟“ میں ایک چھاگل لے کر آیا پانی کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھ دھوئے اور منہ دھویا پھر باہیں آستینوں سے نکالنا چاہیں تو آستین تنگ ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نیچے سے ہاتھ کو نکالا اور جبہ کو اپنے مونڈھوں پر ڈال دیا اور دونوں ہاتھ دھوئے اور پیشانی پر مسح کیا اور عمامہ پر اور موزوں پر پھر سوار ہوئے میں بھی سوار ہوا۔ جب اپنے لوگوں میں پہنچے تو وہ نماز پڑھ رہے تھے سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ ان کو نماز پڑھا رہے تھے اور وہ ایک رکعت پڑھ چکے تھے۔ ان کو جب معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ہیں وہ پیچھے ہٹنے لگے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ کیا اپنی جگہ پر رہو۔ آخر انہوں نے نماز پڑھائی جب سلام پھیرا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور میں بھی کھڑا ہوا اور ایک رکعت جو ہم سے پہلے ہو چکی تھی پڑھ لی۔
سیدنا مغیرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسح کیا موزوں پر اور پیشانی پر اور عمامہ پر۔
سیدنا مغیرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مذکورہ حدیث کی طرح روایت کرتے ہیں۔
سیدنا مغیرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا تو مسح کیا پیشانی پر اور عمامہ پر اور موزوں پر۔
سیدنا بلال رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسح کیا موزوں پر اور عمامہ پر۔
اعمش سے اس سند کے ساتھ بھی یہ روایت مروی ہے اور ایک روایت میں ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا۔
|