الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
غسل کا بیان
ग़ुस्ल के बारे में
1. غسل کرنے سے پہلے وضو کرنا (مسنون ہے)۔
“ ग़ुस्ल से पहले वुज़ू करना मसनून है ”
حدیث نمبر: 185
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب جنابت کا غسل فرماتے تو پہلے اپنے دونوں ہاتھ دھوتے پھر وضو فرماتے جس طرح نماز کے لیے وضو فرماتے تھے، پھر اپنی انگلیاں پانی میں داخل کرتے اور ان سے بالوں کی جڑوں میں خلال کرتے پھر اپنے سر پر تین چلو (لپیں پانی) اپنے دونوں ہاتھوں سے ڈالتے پھر اپنے تمام بدن پر پانی بہا لیتے۔
حدیث نمبر: 186
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (غسل کے وقت پہلے) وضو فرمایا جس طرح نماز کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو ہوتا تھا، سوا دونوں پاؤں کے (دھونے کے) اور اپنی شرمگاہ کو دھویا اور جہاں کہیں نجاست لگ گئی تھی (اسے بھی دھو ڈالا) پھر اپنے اوپر پانی بہا لیا۔ اس کے بعد اپنے دونوں پاؤں کو (اس جگہ سے) ہٹا لیا اور ان کو دھو ڈالا۔ یہ (طریقہ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا غسل جنابت (کا تھا)۔
2. خاوند کا اپنی بیوی کے ہمراہ نہانا (درست ہے)۔
“ पति अपनी पत्नी के साथ नहा सकता है ”
حدیث نمبر: 187
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک برتن سے یعنی ایک قدح (ٹب) سے جس کو فرق کہتے ہیں، غسل کیا کرتے تھے۔
3. ایک صاع یا اس کے لگ بھگ پانی سے غسل کرنا۔
“ कगभग एक साअ पानी से नहाना ”
حدیث نمبر: 188
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل کی کیفیت پوچھی گئی تو انھوں نے ایک صاع کے قریب (پانی کا) برتن منگوایا اور (اس سے) غسل کیا اور اپنے سر پر پانی بہایا اور ام المؤمنین کے اور پوچھنے والے کے درمیان موٹا پردہ حائل تھا۔
حدیث نمبر: 189
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے ایک شخص نے غسل کے بارے میں پوچھا (کہ کس قدر پانی سے کیا جائے) تو انھوں نے کہا کہ ایک صاع (پانی) تجھے کافی ہے۔ ایک شخص بولا کہ مجھے کافی نہیں ہے تو جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ (ایک صاع پانی) اس شخص کو کافی ہو جاتا تھا جس کے بال تجھ سے زیادہ گھنے تھے اور تجھ سے بہتر بھی تھا (یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) پھر جابر رضی اللہ عنہ نے صرف ایک کپڑا پہن کر (نماز میں) ہماری امامت کی۔
4. جس نے اپنے سر پر تین بار پانی بہایا۔
“ सिर पर तीन दफ़ा पानी बहाना ”
حدیث نمبر: 190
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تو اپنے سر پر تین مرتبہ پانی بہاتا ہوں۔ اور (یہ کہہ کر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں سے اشارہ کیا۔
5. جس نے نہاتے وقت حلاب یا خوشبو سے ابتداء کی (اس کا ذکر)۔
“ नहाते समय ख़ुश्बू से शरू करना ”
حدیث نمبر: 191
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب جنابت سے غسل فرماتے تھے تو کوئی چیز مثل حلاب وغیرہ کے لگاتے تھے اور اسے اپنے ہاتھوں میں لے کر پہلے سر کے داہنے حصہ سے ابتداء کرتے پھر بائیں (جانب) میں (لگاتے تھے) پھر دونوں ہاتھ اپنے سر کے درمیان میں رگڑتے تھے۔
6. جماع کے بعد (بغیر غسل کیے) پھر جماع کرنا۔
“ संभोग के बाद बिना नहाए फिर संभोग करना ”
حدیث نمبر: 192
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشبو لگاتی تھی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی (سب) بیویوں کے پاس جاتے (یعنی وظیفہ زوجیت فرماتے) پھر دوسرے دن احرام باندھتے ہوئے خوشبو جھاڑ دیتے تھے۔
حدیث نمبر: 193
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی (تمام) بیویوں کے پاس ایک ہی ساعت کے اندر رات کے اور دن میں دورہ کر لیتے تھے اور وہ گیارہ تھیں، ایک روایت میں ہے کہ نو عورتیں تھیں، تو انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سب کی طاقت رکھتے تھے؟ وہ بولے کہ (ہاں بلکہ) ہم آپس میں کہا کرتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تیس مردوں کی طاقت دی گئی تھی۔
7. جس شخص نے خوشبو لگائی اور پھر غسل کیا اور خوشبو کا اثر باقی رہ گیا۔
“ ख़ुश्बू लगाकर ग़ुस्ल करना ”
حدیث نمبر: 194
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ کہتی ہیں کہ گویا میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ میں خوشبو کی چمک (اب تک) دیکھ رہی ہوں، اس حال میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم محرم (یعنی احرام میں) تھے۔

1    2    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.