الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
نماز میں کوئی کام کرنے کا بیان
नमाज़ में कुछ करने के बारे में
1. نماز میں کلام کا ممنوع ہونا ثابت ہے۔
“ नमाज़ के बीच बातचीत करना मना है ”
حدیث نمبر: 624
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرتے تھے حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں ہوتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں جواب بھی دے دیا کرتے تھے۔ پھر جب ہم نجاشی (بادشاہ حبش) کے پاس سے لوٹ کر آئے تو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز میں سلام کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں جواب نہ دیا اور نماز مکمل کرنے کے بعد فرمایا: نماز میں (اللہ کے ساتھ) مشغولیت ہوتی ہے۔ اس لیے نماز میں اور کسی طرف مشغول نہ ہونا چاہیے۔
حدیث نمبر: 625
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نماز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں پہلے کلام کیا کرتے تھے۔ ہم میں سے کوئی شخص اپنی ضرورت اپنے پاس والے سے کہہ دیا کرتا تھا یہاں تک کہ یہ آیت نازل ہوئی: اپنی نمازوں کی حفاظت کرو اور خاص کر درمیانی نماز کی اور اللہ کے سامنے ادب سے کھڑے رہو۔ (سورۃ البقرہ: 238)۔ پس ہمیں نماز میں سکوت کا حکم دے دیا گیا۔
2. نماز میں کنکریوں کو چھونا کیسا ہے؟
“ नमाज़ में कंकड़ छूना कैसा है ”
حدیث نمبر: 626
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا معقیب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کی نسبت جو سجدہ کرتے وقت مٹی برابر کیا کرتا تھا یہ فرمایا: اگر تو ایسا کرنا ہی چاہتا ہے تو ایک مرتبہ سے زیادہ نہ کر۔
3. جب کوئی نماز پڑھ رہا ہو اور اسی حالت میں اس کا جانور بھاگ جائے۔
“ जब कोई नमाज़ पढ़रहा होता है और उसका जानवर उसी समय भाग जाए ”
حدیث نمبر: 627
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوبرزہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے جنگ کی حالت میں نماز پڑھی اور ان کی سواری کی لگام ان کے ہاتھ میں تھی۔ سواری شوخی سے آگے بڑھتی جا رہی تھی اور وہ اس کے پیچھے پیچھے چلے جا رہے تھے۔ تو ان سے اس کا معاملہ پوچھا گیا تو وہ فرمانے لگے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ چھ جہاد کیے ہیں یا سات یا آٹھ اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی میانہ روی اور سہولت پسندی دیکھی ہے اور بیشک مجھے یہ بات کہ میں اپنی سواری کے ہمراہ رہوں، اس بات سے زیادہ پسند ہے کہ میں اسے چھوڑ دیتا اور وہ اپنے اصطبل میں چلی جاتی (جو یہاں سے بہت دور ہے) پھر مجھے تکلیف ہوتی۔
حدیث نمبر: 628
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے سورج گرہن کے متعلق پوری حدیث ذکر کی (دیکھئیے کتاب: گرہن کے بیان میں۔۔۔ باب: سورج گرہن میں صدقہ دینا۔۔۔) اور اس روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس قول کے بعد کہ یقیناً میں نے جہنم کو دیکھا کہ اس کا ایک حصہ دوسرے حصے کو کھائے جا رہا ہے۔ کہا کہ (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا): اور میں نے جہنم میں عمرو بن لحی کو دیکھا اور یہ عمرو بن لحی وہ شخص ہے جس نے بتوں کے نام پر جانوروں کے آزاد کرنے کی رسم ایجاد کی ہے۔
4. نماز میں سلام کا جواب (زبان سے) نہیں دینا چاہیے۔
“ नमाज़ में सलाम का जवाब ( ज़बान से ) नहीं देना चाहिए ”
حدیث نمبر: 629
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کسی کام کے لیے بھیجا، چنانچہ میں گیا اور اس کام کو مکمل کر کے واپس ہوا تو میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے سلام کا جواب نہیں دیا تو میرے دل کو (اس قدر رنج) ہوا کہ جس کو اللہ ہی خوب جانتا ہے۔ پس میں نے اپنے دل میں کہا کہ شاید رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے اس لیے ناراض ہو گئے کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنے میں تاخیر کر دی۔ میں نے پھر دوبارہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب نہیں دیا تو اب میرے دل میں پہلی مرتبہ سے بھی زیادہ (رنج) ہوا۔ پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے جواب دیا اور فرمایا: مجھے تمہارے سلام کا جواب دینے سے یہ امر مانع تھا کہ میں نماز پڑھ رہا تھا۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری پر تھے، قبلہ کی طرف منہ (بھی) نہ تھا۔
5. نماز میں کولہے پر ہاتھ رکھنا منع ہے۔
“ नमाज़ में कूल्हे पर हाथ रखना मना है ”
حدیث نمبر: 630
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے: کوئی آدمی کولہے پر ہاتھ رکھ کر نماز پڑھے۔


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.