الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
بیع سلم کے بیان میں
“ सलम बिक्री ” यानि पेशगी भुगतान के बारे में
1. ایک معین پیمانہ میں سلم کرنا کیسا ہے؟
“ एक निश्चित पैमाने पर सलम करना कैसा है ”
حدیث نمبر: 1049
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے اور اس وقت لوگ کھجوروں میں ایک سال اور دو سال کے لیے سلم کیا کرتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کھجور میں سلم کرے اس کو چاہیے کہ ایک معین پیمانہ اور معین وزن کے حساب سے کرے۔ دوسری ایک روایت میں ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ہی منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: معین پیمانہ میں مدت معین تک کے لیے (سلم) کرے۔ (اگر نقد رقم کچھ مدت پہلے ادا کر دی جائے اور جنس (فصل یا کوئی چیز) اس مدت کے بعد حاصل کی جائے تو اس کو سلم کہتے ہیں)۔
2. اس شخص سے سلم کرنا جس کے پاس اصل مال نہ ہو۔
“ एक ऐसे व्यक्ति से सलम करना जिसके पास वास्तविक धन नहीं है ”
حدیث نمبر: 1050
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد اور ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے دور میں گیہوں، جوار، انگور اور کھجور میں سلم کیا کرتے تھے۔
حدیث نمبر: 1051
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم شام کے کسانوں سے گیہوں اور جو اور زیتون میں ایک معین پیمانہ کے حساب سے ایک معین مدت کے لیے سلم کیا کرتے تھے۔ پوچھا گیا کہ جس کے پاس اصل مال موجود ہوتا تھا اس سے (معاملہ) کرتے تھے تو سیدنا ابن ابی اوفی رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ ہم ان سے یہ نہیں پوچھتے تھے (کہ تمہارے پاس اصل جنس ہے یا نہیں)۔


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.