الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
جہاد اور جنگی حالات کے بیان میں
जिहाद और जंग के बारे में
1. جہاد کی فضیلت اور جنگی حالات کا بیان۔
حدیث نمبر: 1204
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے عرض کی کہ مجھے کوئی ایسی عبادت بتائیے جو ثواب میں جہاد کے برابر ہو تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تو ایسی عبادت نہیں پاتا۔ (پھر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تو ایسا کر سکتا ہے کہ جب مجاہد (جہاد کے لیے) نکلے تو تو اپنی مسجد میں (نماز پڑھنے) کھڑا ہو جائے اور سستی نہ کرے اور برابر روزہ رکھنا شروع کر دے اور ترک نہ کرے؟ اس نے عرض کی کہ بھلا ایسا کون کر سکتا ہے؟
2. سب لوگوں میں افضل وہ مومن ہے۔ جو اپنی جان اور اپنے مال سے اللہ کی راہ میں جہاد کرتا ہو۔
حدیث نمبر: 1205
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ عرض کی گئی کہ یا رسول اللہ! سب لوگوں میں افضل کون ہے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ مومن جو اپنی جان سے اور اپنے مال سے اللہ کی راہ میں جہاد کرتا ہو۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی کہ اس کے بعد کون؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ مومن جو پہاڑ کی کسی گھاٹی میں رہتا ہو (اور وہیں) اللہ کی عبادت کرتا ہو اور لوگوں کو اپنے ضرر سے محفوظ رکھتا ہو۔
حدیث نمبر: 1206
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جو شخص اللہ کی راہ میں جہاد کرتا ہو، اور اللہ تعالیٰ اس شخص کو خوب جانتا ہے جو اس کی راہ میں جہاد کرتا ہے۔ اس کی مثال اس شخص کی طرح ہے جو (برابر دن بھر) روزہ رکھتا ہو اور رات بھر نماز پڑھتا ہو اور اللہ نے اپنی راہ میں جہاد کرنے والے کے لیے اس بات کی ذمہ داری لے لی ہے۔ کہ اگر اس کو موت دے گا تو اسے (بغیر حساب و کتاب کے) جنت میں داخل کر دے گا یا اسے ثواب اور (مال) غنیمت کے ساتھ زندہ لوٹائے گا۔
3. جہاد فی سبیل اللہ کرنے والوں کے مراتب مختلف ہیں۔
حدیث نمبر: 1207
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ پر اور اس کے رسول پر ایمان لائے اور نماز پڑھے اور رمضان کے روزے رکھے، اللہ کے ذمہ یہ وعدہ ہے کہ وہ اس کو جنت میں داخل کر دے گا، خواہ وہ جہاد فی سبیل اللہ کرے (یا نہ کرے) بلکہ جس سرزمین میں پیدا ہوا ہو وہیں بیٹھا رہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! کیا ہم لوگوں میں اس بات کو مشہور نہ کر دیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت میں سو درجے ہیں وہ اللہ تعالیٰ نے جہاد فی سبیل اللہ کرنے والوں کے لیے تیار کیے ہیں، ہر دو درجوں کے درمیان اتنا فاصلہ ہے جتنا آسمان و زمین کے درمیان ہے۔ پس جب تم اللہ سے دعا مانگو تو اس سے فردوس طلب کرو کیونکہ وہ جنت کا افضل اور اعلیٰ حصہ ہے۔ مجھے خیال ہے۔ کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہ بھی اس کے بعد) فرمایا: اس کے (یعنی جنت الفردوس کے) اوپر رحمن کا عرش ہے اور وہیں سے (یعنی جنت الفردوس سے) جنت کی نہریں جاری ہوئی ہیں۔
4. صبح و شام کے وقت اللہ کی راہ میں چلنا اور جنت میں ایک کمان برابر جگہ کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 1208
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی راہ میں صبح و شام چلنا تمام دنیا اور جو کچھ اس میں ہے، ان سب سے بہتر ہے۔
حدیث نمبر: 1209
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک جنت کا ایک چھوٹا سا مقام جو بقدر ایک کمان کے (ہو) ان سب دنیاوی چیزوں سے بہتر ہے جن پر سورج طلوع و غروب ہوتا ہے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی راہ میں صبح کو یا شام کو چلنا تمام ان چیزوں سے بہتر ہے جن پر آفتاب طلوع ہوتا ہے یا غروب ہوتا ہے۔
5. بڑی بڑی خوبصورت آنکھوں والی حوریں۔
حدیث نمبر: 1210
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر اہل جنت میں سے کوئی عورت (یعنی حور) زمین والوں کی طرف جھانک لے تو وہ تمام فضا کو جو آسمان و زمین کے درمیان ہے، روشن کر دے اور اس کو خوشبو سے بھر دے اور بیشک اس کا دوپٹا جو اس کے سر پر ہے۔ تمام دنیا اور جو کچھ اس میں ہے، سے بہتر ہے۔
6. جو شخص اللہ کی راہ میں زخمی ہو جائے یا اس کو نیزہ لگ جائے، اس کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 1211
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبیلہ بنی سہم کے کچھ لوگوں کو قبیلہ بنی عامر کی طرف ستر آدمیوں کے ساتھ (بطور سفارت کے) بھیجا۔ جب وہ لوگ وہاں پہنچ گئے تو میرے ماموں (حرام بن ملحان) نے ان سے کہا کہ پہلے میں جاتا ہوں، اگر وہ لوگ مجھے امن دے دیں یہاں تک کہ میں انھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا پیغام پہنچا دوں (تو بہتر) ورنہ تم مجھ سے قریب رہنا (وقت پر میری مدد کرنا) چنانچہ وہ آگے بڑھے تو کافروں نے انھیں امان دی۔ پس اسی حالت میں کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا پیغام انھیں پہنچا رہے تھے، اچانک انھوں نے اپنے ایک آدمی کی طرف اشارہ کیا اور اس نے انھیں نیزہ مارا اور آرپار کر دیا تو انھوں نے کہا اللہ اکبر! قسم ہے رب کعبہ! کی میں تو (اپنی مراد) کو پہنچ گیا۔ اس کے بعد وہ لوگ ان کے باقی اصحاب کی طرف متوجہ ہوئے اور ان کو قتل کر دیا، مگر ایک لنگڑے آدمی (بچ رہے) جو پہاڑ پر چڑھ گئے تھے۔ تو جبرائیل علیہ السلام نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خبر دی کہ وہ لوگ (جن کو بطور سفارت کے بھیجا گیا تھا) سب اپنے پروردگار سے مل گئے وہ ان سے راضی ہے۔ اور وہ سب ان سے خوش ہیں۔ پھر ہم قرآن میں یہ آیت پڑھا کرتے تھے: ہماری قوم کو یہ خبر پہنچا دو کہ ہم اپنے پروردگار سے مل گئے اور وہ ہم سے خوش ہوا، اور ہمیں بھی خوش کر دیا اس کے بعد وہ آیت منسوخ ہو گئی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چالیس دن تک قبیلہ رعل اور ذکوان اور بنی لحیان اور بنی عصیہ کے لوگوں پر جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی تھی، بددعا کی۔
حدیث نمبر: 1212
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جندب بن سفیان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی جہاد میں تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگلی (زخمی ہو کر) خون آلود ہو گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو تو ایک انگلی ہے جو خون آلود ہو گئی اور اللہ کی راہ میں ہی ہے یہ مصیبت جو تو نے اٹھائی۔
7. جو شخص اللہ کی راہ میں زخمی ہو جائے، اس کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 1213
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم ہے اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ کوئی شخص اللہ کی راہ میں زخمی نہ ہو گا اور اللہ اس شخص کو خوب جانتا ہے۔ جو اس کی راہ میں زخمی ہوتا ہے مگر یہ کہ وہ قیامت کے دن اس حالت میں آئے گا کہ اس کے خون کا رنگ تو مثل خون کے رنگ کے ہو گا لیکن خوشبو مثل کستوری کی خوشبو کے ہو گی۔

1    2    3    4    5    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.