الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
کھیتی باڑی کے مسائل
1. زمین کو کرایہ پر دینے کی ممانعت میں۔
حدیث نمبر: 972
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کے پاس زمین خالی ہو تو وہ اس میں کاشتکاری کرے۔ اگر خود نہ کرے تو اور کسی کو دے (بطور رعایت بلا کرایہ) کہ وہ اس میں کاشتکاری کرے۔
2. گندم (مقررہ) کے ساتھ زمین کرایہ پر دینا۔
حدیث نمبر: 973
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں محاقلہ کیا کرتے تھے۔ زمین کو ثلث، ربع پیداوار اور معین اناج پر کرایہ دیتے ایک روز ہمارے پاس میرے چچاؤں میں سے ایک آیا اور کہنے لگا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس کام سے منع کیا جس میں ہمارا فائدہ تھا، لیکن اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشی میں ہمیں زیادہ فائدہ ہے، ہمیں محاقلہ سے یعنی زمین کو ثلث یا ربع پیداوار پر یا معین مقدار پر کرایہ پر چلانے سے منع کیا گیا ہے۔ اور حکم فرمایا ہے کہ زمین کا مالک خود اس میں کھیتی کرے یا دوسرے کو کھیتی کے لئے دیدے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کرایہ پر یا کسی اور طرح پر دینا برا جانا ہے۔
3. سونے اور چاندی کے بدلہ میں زمین کرایہ پر دینا۔
حدیث نمبر: 974
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا حنظلہ بن قیس انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے زمین کو سونے اور چاندی کے بدلے کرایہ پر دینے کے بارے میں پوچھا، تو انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی قباحت نہیں۔ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں نہر کے کناروں پر اور نالیوں کے سروں پر پیداوار پر زمین کرایہ پر چلاتے تھے تو بعض اوقات ایک چیز تلف ہو جاتی اور دوسری بچ جاتی اور کبھی یہ تلف ہو جاتی اور وہ بچ جاتی، تو لوگوں کو کچھ کرایہ نہ ملتا مگر وہی جو بچ رہتا، اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا۔ لیکن اگر کرایہ کے بدلے کوئی معین چیز (جیسے روپیہ اشرفی غلہ وغیرہ) جس کی ذمہ داری ہو سکے تو اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
4. ٹھیکہ پر زمین دینا۔
حدیث نمبر: 975
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن سائب کہتے ہیں کہ ہم سیدنا عبداللہ بن معقل رضی اللہ عنہ کے پاس گئے اور ان سے مزارعت (بٹائی) کے بارے میں پوچھا، تو انہوں نے کہا کہ ثابت رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزارعت سے منع کیا اور مؤاجرۃ کا (یعنی روپے اشرفی پر کرایہ چلانے کا) حکم فرمایا اور فرمایا کہ اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
5. (کسی کو) زمین مفت دے دینا۔
حدیث نمبر: 976
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
طاؤس سے روایت ہے کہ وہ مخابرہ کرتے تھے تو عمرو (طاؤس سے) کہتے ہیں کہ میں نے ان (طاؤس) سے کہا کہ اے ابوعبدالرحمن! اگر تم مخابرہ کو چھوڑ دو تو بہتر ہے، کیونکہ لوگ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مخابرہ (زمین کو بٹائی کر دینے) سے منع کیا ہے تو طاؤس نے کہا کہ اے عمرو! مجھ سے اس شخص نے بیان کیا جو صحابہ میں زیادہ جاننے والا تھا یعنی سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مخابرہ سے منع نہیں کیا بلکہ یوں فرمایا کہ اگر تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو مفت زمین دیدے تو معین اجرت کرایہ لے کر دینے سے بہتر ہے۔
6. پانی پلانے اور زمین کا معاملہ کھیتی اور پھل کی مقدار کے بدلے۔
حدیث نمبر: 977
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کو (خیبر والوں کے) حوالے اس شرط پر کیا کہ جو پھل یا اناج پیدا ہو وہ آدھا ہمارا ہے اور آدھا تمہارا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن کو ہر سال سو وسق دیتے، (جن میں) اسی (80) وسق کھجور کے اور بیس (20) جو کے۔ جب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ خلیفہ بنے اور اموال خیبر کو تقسیم کیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن کو اختیار دیا کہ یا تو تم بھی زمین اور پانی کا حصہ لے لو یا اپنے وسق لیتی رہو تو وہ مختلف ہو گئیں، بعضوں نے زمین اور پانی لیا اور بعضوں نے وسق لینا منظور کیا۔ ام المؤمنین عائشہ اور حفصہ رضی اللہ عنہما نے زمین اور پانی لینے والوں میں سے تھیں۔
7. جس نے درخت لگایا (اس کا ثواب)۔
حدیث نمبر: 978
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مسلمان درخت لگائے پھر اس میں سے کوئی کھائے، تو لگانے والے کو صدقہ کا ثواب ملے گا اور جو چوری ہو جائے گا اس میں بھی صدقہ کا ثواب ملے گا اور جو درندے کھا جائیں، اس میں بھی صدقہ کا ثواب ملے گا اور جو پرندے کھا جائیں، اس میں بھی صدقہ کا ثواب ملے گا اور اس پھل کو کوئی کم نہ کرے گا، مگر صدقہ کا ثواب اس کو ملتا رہے گا۔
8. ضرورت سے زیادہ پانی بیچنے کے متعلق۔
حدیث نمبر: 979
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ضرورت سے زائد پانی بیچنے سے منع فرمایا۔
9. ضرورت سے زیادہ پانی اور گھاس روکنا۔
حدیث نمبر: 980
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ زائد پانی اس وجہ سے نہ روکا جائے کہ اس کی وجہ سے گھاس بھی روکی جائے۔


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.