الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
خمس کی فرضیت اور اس کے مسائل
1. کسریٰ و قیصر کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیش گوئی
حدیث نمبر: 540
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا عيسى بن يونس، نا إسماعيل بن ابي خالد، عن زياد، مولى بني مخزوم، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((هلك كسرى فلا كسرى بعده، وهلك قيصر فلا قيصر بعده، والذي نفس محمد بيده لينفقن كنوزهما في سبيل الله)).أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ زِيَادٍ، مَوْلَى بَنِي مَخْزُومٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((هَلَكَ كِسْرَى فَلَا كِسْرَى بَعْدَهُ، وَهَلَكَ قَيْصَرُ فَلَا قَيْصَرَ بَعْدَهُ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَيُنْفَقَنَّ كُنُوزُهُمَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کسریٰ ہلاک ہو جائے گا تو پھر اس کے بعد کوئی کسریٰ نہیں ہو گا اور قیصر ہلاک ہو جائے گا تو پھر اس کے بعد کوئی قیصر نہیں ہو گا، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے! تم ان دونوں کے خزانے اللہ کی راہ میں خرچ کرو گے۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الخمس، باب قول النبى صلى الله عليه واله وسلم احلت لكم الغنائم، رقم: 3120. مسلم، كتاب الفتن، باب لا تقوم الساعة حتي يمر الرجل الخ، رقم: 2918، 2919. سنن ترمذي، رقم: 2216. مسند احمد: 233/2.»
حدیث نمبر: 541
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا وكيع بهذا الإسناد مثله.أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهِ.
وکیع رحمہ اللہ نے اس اسناد سے اسی حدیث سابق کی مثل روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «السابق»
2. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنے آپ کو خزانچی کہنا
حدیث نمبر: 542
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وبهذا، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((لا اوتيتكم شيئا ولا امنعكموه إن انا إلا خازن اضع حيث امرت)).وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَا أُوتِيتُكُمْ شَيْئًا وَلَا أَمْنَعُكُمُوهُ إِنْ أَنَا إِلَّا خَازِنٌ أَضَعُ حَيْثُ أُمِرْتُ)).
اسی سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں (اپنی طرف سے) تمہیں کوئی چیز دیتا ہوں نہ منع کرتا ہوں، میں تو ایک خزانچی ہوں اور جیسے مجھے حکم ہوتا ہے ویسے ہی عطا کرتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب فرض الخمس، باب قول الله تعالىٰ (قان لله خمسه وللرسول) رقم: 3117. سنن ابوداود، كتاب الخراج والفي، باب فيما يلزم الامام الخ، رقم: 2949. مسند احمد: 314/2.»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.