الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
شعر و شاعری کا بیان
1ق. باب فِي إِنْشَادِ الْاشْعَارِ وَبَيَانِ أَشْعَرِ الْكَلِمَةِ وَذَمِّ الشعْرِ
1ق. باب: شعر پڑھنے، بیان کرنے اور اس کی مذمت کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 5885
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عمرو الناقد ، وابن ابي عمر كلاهما، عن ابن عيينة ، قال ابن ابي عمر: حدثنا سفيان، عن إبراهيم بن ميسرة ، عن عمرو بن الشريد ، عن ابيه ، قال: " ردفت رسول الله صلى الله عليه وسلم يوما، فقال: هل معك من شعر امية بن ابي الصلت شيء؟ قلت: نعم، قال: هيه، فانشدته بيتا، فقال: هيه، ثم انشدته بيتا، فقال: هيه، حتى انشدته مائة بيت ".حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ كِلَاهُمَا، عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ ، قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: " رَدِفْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا، فَقَالَ: هَلْ مَعَكَ مِنْ شِعْرِ أُمَيَّةَ بْنِ أَبِي الصَّلْتِ شَيْءٌ؟ قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: هِيهْ، فَأَنْشَدْتُهُ بَيْتًا، فَقَالَ: هِيهْ، ثُمَّ أَنْشَدْتُهُ بَيْتًا، فَقَالَ: هِيهْ، حَتَّى أَنْشَدْتُهُ مِائَةَ بَيْتٍ ".
عمرو ناقد اور ابن ابی عمر، دونوں نے ابن عیینہ سے روایت کی۔ابن ابی عمر نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے حدیث بیان کی، ابرا ہیم بن میسرہ سے روایت ہے، انھوں نے عمرو بن شرید سے، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہا: ایک دن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سوار ہوا تو آپ نے فرما یا: " کیا تمھیں امیہ بن ابی صلت کے شعروں میں سے کچھ یاد ہے؟"میں نے عرض کی، جی ہاں۔آپ نے فرما یا: " تو لا ؤ (سناؤ۔) میں نے آپ کو ایک شعر سنایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اور سناؤ۔"میں نے ایک اور شعر سنا یا۔آپ نے فرمایا: " اور سناؤ۔"میں نے ایک اور شعر سنایا۔آپ نے فرمایا: " اورسناؤ۔" یہاں تک کہ میں نے آپ کو ایک سواشعار سنا ئے۔
عمرو بن شرید رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں، ایک دن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سوار ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تمہیں، امیہ بن ابی صلت کے اشعار میں سے کچھ یاد ہیں؟ میں نے کہا، جی ہاں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سناؤ۔میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو ایک شعر سنایا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور سناؤ۔ پھر میں نے آپ کو ایک شعرسنایا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور حتیٰ کہ میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو سو(100) اشعار سنائے۔
حدیث نمبر: 5886
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنيه زهير بن حرب ، واحمد بن عبدة ، جميعا، عن ابن عيينة ، عن إبراهيم بن ميسرة ، عن عمرو بن الشريد او يعقوب بن عاصم ، عن الشريد ، قال: اردفني رسول الله صلى الله عليه وسلم خلفه، فذكر بمثله.وحَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، جَمِيعًا، عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ أَوْ يَعْقُوبَ بْنِ عَاصِمٍ ، عَنْ الشَّرِيدِ ، قَالَ: أَرْدَفَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلْفَهُ، فَذَكَرَ بِمِثْلِهِ.
زہیر بن حرب اور احمد بن عبد ہ دونوں نے ابن عیینہ سے، انھوں نے ابرا ہیم بن میسرہ سے انھوں نے عمرو بن شرید یا یعقوب بن عاصم سے، انھوں نے حضرت شرید رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھ سوار کیا، اس کے بعد اسی کے مانند حدیث بیان کی،
یہی روایت امام صاحب کو دو اور اساتذہ نے سنائی کہ شرید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں۔ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پیچھے سوار کر لیا، آگے مذکورہ بالا روایت ہے۔
حدیث نمبر: 5887
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا المعتمر بن سليمان . ح وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، كلاهما، عن عبد الله بن عبد الرحمن الطائفي ، عن عمرو بن الشريد ، عن ابيه ، قال: استنشدني رسول الله صلى الله عليه وسلم بمثل حديث إبراهيم بن ميسرة، وزاد قال: إن كاد ليسلم، وفي حديث ابن مهدي، قال: فلقد كاد يسلم في شعره.وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ . ح وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، كِلَاهُمَا، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطَّائِفِيِّ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: اسْتَنْشَدَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ، وَزَادَ قَالَ: إِنْ كَادَ لِيُسْلِمُ، وَفِي حَدِيثِ ابْنِ مَهْدِيٍّ، قَالَ: فَلَقَدْ كَادَ يُسْلِمُ فِي شِعْرِهِ.
معتمر بن سلیمان اور عبد الرحمٰن بن مہدی دونوں نے عبد اللہ بن عبد الرحمٰن طائفی سے، انھوں نے عمروبن شریدسے، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے شعر سنانے کے لیے فرما یا، ابرا ہیم بن میسرہ کی روایت کے مانند اور مزید یوں کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا "قریب تھا کہ وہ مسلمان ہو جاتا۔"اور ابن مہدی کی حدیث میں ہے: "وہ اپنے اشعار میں مسلمان ہو نے کے قریب تھا۔" (اس نے تقریباً وہی باتیں کیں جو ایک مسلمان کہہ سکتا ہے۔)
یہی روایت امام صاحب دو اور اساتذہ کی سند سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے شعر سننے کے تقاضا فرمایا، اس میں یہ اضافہ ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، قریب تھا کہ وہ مسلمان ہو جاتا۔ ابن مہدی کی روایت میں ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ اپنے اشعار میں اسلام لانے کے قریب تھا۔
حدیث نمبر: 5888
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني ابو جعفر محمد بن الصباح ، وعلي بن حجر السعدي جميعا، عن شريك ، قال ابن حجر: اخبرنا شريك، عن عبد الملك بن عمير ، عن ابي سلمة ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " اشعر كلمة تكلمت بها العرب كلمة لبيد: الا كل شيء ما خلا الله باطل ".حَدَّثَنِي أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ جميعا، عَنْ شَرِيكٍ ، قَالَ ابْنُ حُجْرٍ: أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَشْعَرُ كَلِمَةٍ تَكَلَّمَتْ بِهَا الْعَرَبُ كَلِمَةُ لَبِيدٍ: أَلَا كُلُّ شَيْءٍ مَا خَلَا اللَّهَ بَاطِلٌ ".
شریک نے عبد الملک بن عمیر سے انھوں نے ابو سلمہ سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: "عربوں نے شعر میں جو سب سے عمدہ بات کہی وہ بات لبید کا یہ جملہ ہے: "سن رکھو!اللہ کے سوا ہر چیز (جس کی عبادت کی جا تی ہے) باطل ہے۔" (دوسرا مصرع ہے: وکلُّ نعیمٍ لا مَحالۃ َ زائِلُ"اور ہر نعمت لا زمی طور پر زائل ہو نے والی ہے")
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عربوں نے جو بول بولے ہیں، ان میں بہترین کلام،لبید کا یہ شعر ہے۔ خبردار، اللہ کےسوا ہر چیز، فانی اور زوال پذیر ہے۔
حدیث نمبر: 5889
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني محمد بن حاتم بن ميمون ، حدثنا ابن مهدي ، عن سفيان ، عن عبد الملك بن عمير ، حدثنا ابو سلمة ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اصدق كلمة قالها شاعر كلمة لبيد: الا كل شيء ما خلا الله باطل "، وكاد امية بن ابي الصلت، ان يسلم.وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ مَيْمُونٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَصْدَقُ كَلِمَةٍ قَالَهَا شَاعِرٌ كَلِمَةُ لَبِيدٍ: أَلَا كُلُّ شَيْءٍ مَا خَلَا اللَّهَ بَاطِلٌ "، وَكَادَ أُمَيَّةُ بْنُ أَبِي الصَّلْتِ، أَنْ يُسْلِمَ.
سفیان نے عبد الملک بن عمیر سے روایت کی، کہا: ہمیں ابوسلمہ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "سب سے سچی بات جو کسی شاعر نے کہی لبید کی بات ہے۔"سن رکھو!اللہ کے سوا ہر چیز (جس کی عبادت کی جا تی ہے) باطل ہے۔"اور قریب تھا کہ امیہ بن ابی صلت مسلمان ہوجاتا۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے سچا بول، جوکسی شاعر نے بولا ہے، لبید کا یہ بول ہے خبردار! اللہ کے سوا ہر چیز فانی اور زوال پذیر ہے۔ اور قریب تھا کہ امیہ بن ابی صلت، مسلمان ہو جاتا۔
حدیث نمبر: 5890
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، عن زائدة ، عن عبد الملك بن عمير ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " اصدق بيت قاله الشاعر: الا كل شيء ما خلا الله باطل "، وكاد ابن ابي الصلت ان يسلم.وحَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ زَائِدَةَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَصْدَقُ بَيْتٍ قَالَهُ الشَّاعِرُ: أَلَا كُلُّ شَيْءٍ مَا خَلَا اللَّهَ بَاطِلٌ "، وَكَادَ ابْنُ أَبِي الصَّلْتِ أَنْ يُسْلِمَ.
زائد ہ نے عبد الملک بن عمیر سے، انھوں نے ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: "کسی بھی شاعرکا کہا ہوا سب سے سچا شعر وہ ہے جو لبید نے کہا ہے۔"سنو اللہ کے سوا ہر چیز باطل ہے۔ "اور قریب تھا کہ امیہ بن ابی صلت مسلمان ہو جا تا۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے سچا بول شعر جو کسی شاعر نے کہا ہے، یہ ہےخبردار! اللہ کے سوا ہر چیز بے حقیقت ہے۔ اور قریب تھا کہ ابن ابی صلت اسلام لے آتا۔
حدیث نمبر: 5891
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عبد الملك بن عمير ، عن ابي سلمة ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " اصدق بيت قالته الشعراء: الا كل شيء ما خلا الله باطل ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَصْدَقُ بَيْتٍ قَالَتْهُ الشُّعَرَاءُ: أَلَا كُلُّ شَيْءٍ مَا خَلَا اللَّهَ بَاطِلٌ ".
شعبہ نے عبدالملک بن عمیر سے، انھوں نے ابو سلمہ سے انھو ں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، کہ آپ نے فرما یا: " شاعروں کے کلا م میں سب سے سچا شعر لبید کا ہے۔"سن رکھو! اللہ کے سوا ہر چیز باطل ہے۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے سچا شعر جو شعراء نے کہا ہے، خبردار! ہر چیز اللہ کے سوا فانی ہے۔
حدیث نمبر: 5892
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا يحيى بن يحيى ، اخبرنا يحيي بن زكرياء ، عن إسرائيل ، عن عبد الملك بن عمير ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، قال: سمعت ابا هريرة ، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " إن اصدق كلمة قالها شاعر، كلمة لبيد: الا كل شيء ما خلا الله باطل "، ما زاد على ذلك.وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا يَحْيَي بْنُ زَكَرِيَّاءَ ، عَنْ إِسْرَائِيلَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِنَّ أَصْدَقَ كَلِمَةٍ قَالَهَا شَاعِرٌ، كَلِمَةُ لَبِيدٍ: أَلَا كُلُّ شَيْءٍ مَا خَلَا اللَّهَ بَاطِلٌ "، مَا زَادَ عَلَى ذَلِكَ.
اسرائیل نے عبد الملک بن عمیر سے، انھوں نے ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن سےروایت کیکہا: میں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فر ما رہے تھے: "سب سے سچی بات جو کسی شاعر نے کہی لبید کی بات ہے۔"سن رکھو!اللہ کے سوا ہر چیز باطل ہے۔"انھوں (اسرائیل) نے اس پر کوئی اضافہ نہیں کیا۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: سب سے سچا بول جو کسی شاعر نے بولا ہے، لبید کا قول ہے، خبردار، دنیا کی ہر چیز اللہ کے سوا فنا پذیر ہے۔ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے زائد نہیں کہا۔
حدیث نمبر: 5893
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا حفص وابو معاوية ، وحدثنا ابو كريب ، حدثنا ابو معاوية ، كلاهما، عن الاعمش . ح وحدثنا ابو سعيد الاشج ، حدثنا وكيع ، حدثنا الاعمش ، عن ابي صالح، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لان يمتلئ جوف الرجل قيحا يريه، خير من ان يمتلئ شعرا "، قال ابو بكر: إلا ان حفصا لم يقل يريه.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا حَفْصٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ، وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، كِلَاهُمَا، عَنْ الْأَعْمَشِ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَأَنْ يَمْتَلِئَ جَوْفُ الرَّجُلِ قَيْحًا يَرِيهِ، خَيْرٌ مِنْ أَنْ يَمْتَلِئَ شِعْرًا "، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: إِلَّا أَنَّ حَفْصًا لَمْ يَقُلْ يَرِيهِ.
ابو بکر بن ابی شیبہ نے کہا ہمیں حفص اور ابو معاویہ نے حدیث بیان کی۔ابو کریب نے کہا: ہمیں ابو معاویہ نے حدیث بیان کی، ان دونوں (ابو معاویہ اور حفص) نے اعمش سے روایت کی، ابو سعید اشج نے کہا: ہمیں وکیع نے حدیث بیان کی کہا: ہمیں اعمش نے ابو صالح سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " کسی انسا ن کے پیٹ میں پیپ بھر جا نا جو اس کے پیٹ کو تباہ کردے، شعر کے ساتھ بھر جا نے کی نسبت بہتر ہے۔" ابو بکر نے کہا: مگر حفص نے"یَریہِ" (جو اس کے پیٹ کو تباہ کردے) کے الفا ظ روایت نہیں کیے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انسان کے پیٹ میں ایسی پیپ بھر جائے، جو اس کو بگاڑ دے، اس سے بہتر ہے کہ اس کا پیٹ شعروں سے بھرے۔ حفص کی روایت میں يريه
حدیث نمبر: 5894
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، ومحمد بن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن قتادة ، عن يونس بن جبير ، عن محمد بن سعد ، عن سعد ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لان يمتلئ جوف احدكم قيحا يريه، خير من ان يمتلئ شعرا ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ سَعْدٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَأَنْ يَمْتَلِئَ جَوْفُ أَحَدِكُمْ قَيْحًا يَرِيهِ، خَيْرٌ مِنْ أَنْ يَمْتَلِئَ شِعْرًا ".
حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: " تم میں سے کسی شخص کا پیٹ پیپ سے بھر جا ئے وہ اس سے بہتر ہے کہ اس کا پیٹ شعر سے بھر جا ئے۔"
حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، تم میں سے کسی کے پیٹ کا ایسی پیپ سے بھرنا جو اس کو بگاڑ دے، اس سے بہتر ہے کہ وہ شعروں سے بھرے۔

1    2    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.