الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
The Book of the Merits of the Companions
1. باب مِنْ فَضَائِلِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:
1. باب: سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی بزرگی کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 6169
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني زهير بن حرب ، وعبد بن حميد ، وعبد الله بن عبد الرحمن الدارمي ، قال عبد الله: اخبرنا، وقال الآخران: حدثنا حبان بن هلال ، حدثنا همام ، حدثنا ثابت ، حدثنا انس بن مالك ، ان ابا بكر الصديق حدثه، قال: " نظرت إلى اقدام المشركين على رءوسنا ونحن في الغار، فقلت: يا رسول الله، لو ان احدهم نظر إلى قدميه ابصرنا تحت قدميه، فقال يا ابا بكر: ما ظنك باثنين الله ثالثهما ".حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَعَبْدُ بْنُ حميد ، وعبد الله بن عبد الرحمن الدارمي ، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: أَخْبَرَنَا، وقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، أَنَّ أَبَا بَكْرٍ الصِّدِّيقَ حَدَّثَهُ، قَالَ: " نَظَرْتُ إِلَى أَقْدَامِ الْمُشْرِكِينَ عَلَى رُءُوسِنَا وَنَحْنُ فِي الْغَارِ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَوْ أَنَّ أَحَدَهُمْ نَظَرَ إِلَى قَدَمَيْهِ أَبْصَرَنَا تَحْتَ قَدَمَيْهِ، فَقَالَ يَا أَبَا بَكْرٍ: مَا ظَنُّكَ بِاثْنَيْنِ اللَّهُ ثَالِثُهُمَا ".
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے انھیں بتایا، کہا: جس وقت ہم غار میں تھے، میں نے اپنے سرو ں کی جانب (غار کے اوپر) مشرکین کے قدم دیکھے، میں نے عرض کی: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اگر ان میں سے کسی نے اپنے پیروں کی طرف نظر کی تووہ نیچے ہمیں دیکھ لے گا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ابو بکر!تمھارا ان دو کے بارے میں کیا گیا گمان ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ ہے؟" (انھیں کوئی ضرر نہیں پہنچ سکتا۔)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انھیں بتایا،کہا:جس وقت ہم غار میں تھے،میں نے اپنے سرو ں کی جانب(غار کے اوپر) مشرکین کے قدم دیکھے،میں نے عرض کی:اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اگر ان میں سے کسی نے اپنے پیروں کی طرف نظر کی تووہ نیچے ہمیں دیکھ لے گا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"ابو بکر!تمھارا ان دو کے بارے میں کیا گیا گمان ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ ہے؟"
حدیث نمبر: 6170
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الله بن جعفر بن يحيي بن خالد ، حدثنا معن ، حدثنا مالك ، عن ابي النضر ، عن عبيد بن حنين ، عن ابي سعيد ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم جلس على المنبر، فقال: عبد خيره الله بين ان يؤتيه زهرة الدنيا وبين ما عنده، فاختار ما عنده، فبكى ابو بكر وبكى، فقال: فديناك بآبائنا وامهاتنا، قال فكان رسول الله صلى الله عليه وسلم هو المخير، وكان ابو بكر اعلمنا به، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن امن الناس علي في ماله وصحبته ابو بكر ولو كنت متخذا خليلا لاتخذت ابا بكر خليلا، ولكن اخوة الإسلام لا تبقين في المسجد خوخة إلا خوخة ابي بكر ".حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ يَحْيَي بْنِ خَالِدٍ ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ حُنَيْنٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَلَسَ عَلَى الْمِنْبَرِ، فَقَالَ: عَبْدٌ خَيَّرَهُ اللَّهُ بَيْنَ أَنْ يُؤْتِيَهُ زَهْرَةَ الدُّنْيَا وَبَيْنَ مَا عِنْدَهُ، فَاخْتَارَ مَا عِنْدَهُ، فَبَكَى أَبُو بَكْرٍ وَبَكَى، فَقَالَ: فَدَيْنَاكَ بِآبَائِنَا وَأُمَّهَاتِنَا، قَالَ فَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ الْمُخَيَّرُ، وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ أَعْلَمَنَا بِهِ، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ أَمَنَّ النَّاسِ عَلَيَّ فِي مَالِهِ وَصُحْبَتِهِ أَبُو بَكْرٍ وَلَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَكْرٍ خَلِيلًا، وَلَكِنْ أُخُوَّةُ الْإِسْلَامِ لَا تُبْقَيَنَّ فِي الْمَسْجِدِ خَوْخَةٌ إِلَّا خَوْخَةَ أَبِي بَكْرٍ ".
امام مالک نے ابو نضر سے، انھوں نے عبید بن حنین سے، انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر رونق افروز ہوئے اور فرمایا: " کہ اللہ تعالیٰ کا ایک بندہ ہے جس کو اللہ نے اختیار دیا ہے کہ چاہے دنیا کی دولت لے اور چاہے اللہ تعالیٰ کے پاس رہنا اختیار کرے، پھر اس نے اللہ کے پاس رہنا اختیار کیا۔ یہ سن کر سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ روئے (سمجھ گئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا وقت قریب ہے) اور بہت روئے۔ پھر کہا کہ ہمارے باپ دادا ہماری مائیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان ہوں (پھر معلوم ہوا) کہ اس بندے سے مراد خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ ہم سب سے زیادہ علم رکھتے تھے۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سب لوگوں سے زیادہ مجھ پر ابوبکر کا احسان ہے مال کا بھی اور صحبت کا بھی اور اگر میں کسی کو (اللہ تعالیٰ کے سوا) دوست بناتا تو ابوبکر کو دوست بناتا۔ (اب خلّت تو نہیں ہے) لیکن اسلام کی اخوت (برادری) ہے۔ مسجد میں کسی کی کھڑکی نہ رہے (سب بند کر دی جائیں) لیکن ابوبکر کے گھر کی کھڑکی قائم رکھو۔
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر رونق افروز ہوئے اور فرمایا:" کہ اللہ تعالیٰ کا ایک بندہ ہے جس کو اللہ نے اختیار دیا ہے کہ چاہے دنیا کی دولت لے اور چاہے اللہ تعالیٰ کے پاس رہنا اختیار کرے، پھر اس نے اللہ کے پاس رہنا اختیار کیا۔ یہ سن کر سیدنا ابوبکر ؓ روئے (سمجھ گئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا وقت قریب ہے) اور بہت روئے۔ پھر کہا کہ ہمارے باپ دادا ہماری مائیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان ہوں (پھر معلوم ہوا) کہ اس بندے سے مراد خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے اور سیدنا ابوبکر ؓ ہم سب سے زیادہ علم رکھتے تھے۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سب لوگوں سے زیادہ مجھ پر ابوبکر کا احسان ہے مال کا بھی اور صحبت کا بھی اور اگر میں کسی کو (اللہ تعالیٰ کے سوا) دوست بناتا تو ابوبکر کو دوست بناتا۔ لیکن اسلامی اخوت حاصل ہے۔ مسجد میں کوئی کھڑکی ابوبکر کی کھڑکی کے سوا نہ رہنے دی جائے۔"
حدیث نمبر: 6171
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا سعيد بن منصور ، حدثنا فليح بن سليمان ، عن سالم ابي النضر ، عن عبيد بن حنين ، وبسر بن سعيد ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: خطب رسول الله صلى الله عليه وسلم الناس يوما، بمثل حديث مالك.حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ حُنَيْنٍ ، وَبُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّاسَ يَوْمًا، بِمِثْلِ حَدِيثِ مَالِكٍ.
سالم نےابو نضر سے، انھوں نے عبید بن حنین اور بسر بن سعید سے، انھوں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو خطبہ دیا، (اس کے بعد) مالک کی حدیث کی مانند ہے۔
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن لوگوں کو خطاب فرمایا،آگے مذکورہ بالاحدیث ہے۔
حدیث نمبر: 6172
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن بشار العبدي ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن إسماعيل بن رجاء ، قال: سمعت عبد الله بن ابي الهذيل يحدث، عن ابي الاحوص ، قال: سمعت عبد الله بن مسعود يحدث عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال: " لو كنت متخذا خليلا لاتخذت ابا بكر خليلا، ولكنه اخي وصاحبي، وقد اتخذ الله عز وجل صاحبكم خليلا ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ الْعَبْدِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ رَجَاءٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي الْهُذَيْلِ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ يُحَدِّثُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَكْرٍ خَلِيلًا، وَلَكِنَّهُ أَخِي وَصَاحِبِي، وَقَدِ اتَّخَذَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ صَاحِبَكُمْ خَلِيلًا ".
اسماعیل بن رجاء نے کہا: میں نے عبداللہ بن ابی ہذیل کو ابواحوص سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، انھوں نے کہا: میں نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث بیان کررہے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اگر میں کسی شخص کو خلیل بناتا تو ابو بکر کو خلیل بناتا لیکن وہ میرے (دینی) بھائی اور ساتھی ہیں اور تمھارے ساتھی (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) کو اللہ عزوجل نےاپنا خلیل بنایا ہے۔"
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اگر میں کسی کو خلیل بناتا توابوبکر کوخلیل بناتا،لیکن وہ میرا بھائی اور ساتھی ہے اور اللہ عزوجل نے تمہارے ساتھی کو خلیل بنالیاہے۔"
حدیث نمبر: 6173
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار واللفظ لابن المثنى، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن ابي إسحاق ، عن ابي الاحوص ، عن عبد الله ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال: " لو كنت متخذا من امتي احدا خليلا لاتخذت ابا بكر ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا مِنْ أُمَّتِي أَحَدًا خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَكْرٍ ".
شعبہ نے ابو اسحاق سے، انھوں نے ابو احوص سے، انھوں نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اگر میں اپنی امت میں سے کسی کو اپنا خلیل بناتا تو ابو بکر کو بناتا۔"
حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اگر میں اپنی اُمت میں سے کسی ایک کو خلیل بناتاتو ابوبکر کو خلیل بناتا۔"
حدیث نمبر: 6174
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا عبد الرحمن ، حدثني سفيان ، عن ابي إسحاق ، عن ابي الاحوص ، عن عبد الله . ح وحدثنا عبد بن حميد ، اخبرنا جعفر بن عون ، اخبرنا ابو عميس ، عن ابن ابي مليكة ، عن عبد الله، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لو كنت متخذا خليلا لاتخذت ابن ابي قحافة خليلا ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنِي سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ . ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَيْسٍ ، عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ ابْنَ أَبِي قُحَافَةَ خَلِيلًا ".
سفیان نے ابو اسحاق سے، انھوں نے ابو احوص سے، انھوں نے عبداللہ سے روایت کی، ابو عمیس نے ابن ابی ملیکہ سے، انھوں نے عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اگر میں کسی کو خلیل بناتاتو ابوقحافہ کے فرزند (ابو بکر رضی اللہ عنہ) کو خلیل بناتا۔"
حضرت عبداللہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اگر میں خلیل بناتا تو ابوقحافہ کے بیٹے کوخلیل بناتا۔"
حدیث نمبر: 6175
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، وزهير بن حرب ، وإسحاق بن إبراهيم ، قال إسحاق: اخبرنا، وقال الآخران: حدثنا جرير ، عن مغيرة ، عن واصل بن حيان ، عن عبد الله بن ابي الهذيل ، عن ابي الاحوص ، عن عبد الله ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لو كنت متخذا من اهل الارض خليلا لاتخذت ابن ابي قحافة خليلا، ولكن صاحبكم خليل الله ".حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مُغِيرَةَ ، عَنْ وَاصِلِ بْنِ حَيَّانَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي الْهُذَيْلِ ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ ابْنَ أَبِي قُحَافَةَ خَلِيلًا، وَلَكِنْ صَاحِبُكُمْ خَلِيلُ اللَّهِ ".
واصل بن حیان نے عبداللہ بن ابی ہذیل سے، انھوں نے ابو احوص سے، انھوں نے عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اگر میں زمین پر رہنے والوں میں سے کسی کو خلیل بناتا تو ابو قحافہ کے بیٹے کو خلیل بناتا، لیکن تمہارے صاحب (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کے خلیل ہیں۔"
حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اگر میں زمین والوں سے خلیل بناتا تو ابوقحافہ کے بیٹے کو خلیل بناتا،لیکن تمہارا صاحب اللہ کاخلیل ہے۔"
حدیث نمبر: 6176
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو معاوية ، ووكيع . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا جرير . ح وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان كلهم، عن الاعمش . ح وحدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، وابو سعيد الاشج واللفظ لهما، قالا: حدثنا وكيع ، حدثنا الاعمش ، عن عبد الله بن مرة ، عن ابي الاحوص ، عن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الا إني ابرا إلى كل خل من خله، ولو كنت متخذا خليلا لاتخذت ابا بكر خليلا، إن صاحبكم خليل الله ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، وَوَكِيعٌ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ كُلُّهُمْ، عَنْ الْأَعْمَشِ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ وَاللَّفْظُ لَهُمَا، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَلَا إِنِّي أَبْرَأُ إِلَى كُلِّ خِلٍّ مِنْ خِلِّهِ، وَلَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَكْرٍ خَلِيلًا، إِنَّ صَاحِبَكُمْ خَلِيلُ اللَّهِ ".
عبداللہ بن مرہ نے ابو احوص سے، انھوں نے عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "سن رکھو!میں ہر خلیل کی رازدارانہ دوستی سے براءت کا اظہار کرتا ہوں اور اگر میں کسی کو خلیل بناتا تو ابو بکر کو خلیل بناتا۔تمھارا صاحب (نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کا خلیل ہے۔"
امام صاحب مختلف اساتذہ کی سندوں سےحضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"خبردار،میں ہرخلیل کی خلت(دوستی) سے برات کا اظہار کرتا ہوں اوراگر میں خلیل بناتا توابوبکر کو خلیل بناتا،تمہارا صاحب تو اللہ کا خلیل ہے۔"
حدیث نمبر: 6177
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا خالد بن عبد الله ، عن خالد ، عن ابي عثمان ، اخبرني عمرو بن العاص : " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم بعثه على جيش ذات السلاسل، فاتيته، فقلت: اي الناس احب إليك؟ قال عائشة: قلت: من الرجال؟ قال: ابوها: قلت: ثم من؟ قال: عمر، فعد رجالا ".حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ : " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ عَلَى جَيْشِ ذَاتِ السَّلَاسِلِ، فَأَتَيْتُهُ، فَقُلْتُ: أَيُّ النَّاسِ أَحَبُّ إِلَيْكَ؟ قَالَ عَائِشَةُ: قُلْتُ: مِنَ الرِّجَالِ؟ قَالَ: أَبُوهَا: قُلْتُ: ثُمَّ مَنْ؟ قَالَ: عُمَرُ، فَعَدَّ رِجَالًا ".
6177. ابو عثمان سے روایت ہے،کہا: حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں ذات السلاسل کے لشکر کا سالار بنا کر بھیجا۔میں (ہدایات لینے کے لئے)آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوااور(اس موقع پر)میں نے(یہ بھی) پوچھا: آپ کو لوگوں میں سب سےزیادہ محبوب کون ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا "۔میں نے کہا: مردوں میں سے؟آپ نے فرمایا؛"ان کے والد"میں نے کہا۔پھر کون؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا"عمر۔"پھر آپ نے کئی لوگوں کے نام لیے۔
حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ذات السلاسل کے لشکر کاامیر مقرر کیا تو میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور پوچھا،آپ کو سب سے زیادہ محبوب کون ہے؟آپ نے فرمایا،"عائشہ"میں نے پوچھا،"مردوں میں سے۔"فرمایا:"اس کاباپ"میں نے پوچھا،پھرکون؟فرمایا:"عمر" اس طرح آپ نے چند نام لیے۔
حدیث نمبر: 6178
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني الحسن بن علي الحلواني ، حدثنا جعفر بن عون ، عن ابي عميس . ح، وحدثنا عبد بن حميد واللفظ له، اخبرنا جعفر بن عون ، اخبرنا ابو عميس ، عن ابن ابي مليكة ، سمعت عائشة : وسئلت من كان رسول الله صلى الله عليه وسلم مستخلفا لو استخلفه؟ قالت: ابو بكر، فقيل لها: ثم من بعد ابي بكر؟ قالت: عمر، ثم قيل لها: من بعد عمر؟ قالت: ابو عبيدة بن الجراح، ثم انتهت إلى هذا ".وحَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، عَنْ أَبِي عُمَيْسٍ . ح، وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَاللَّفْظُ لَهُ، أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَيْسٍ ، عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ ، سَمِعْتُ عَائِشَةَ : وَسُئِلَتْ مَنْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتَخْلِفًا لَوِ اسْتَخْلَفَهُ؟ قَالَتْ: أَبُو بَكْرٍ، فَقِيلَ لَهَا: ثُمَّ مَنْ بَعْدَ أَبِي بَكْرٍ؟ قَالَتْ: عُمَرُ، ثُمَّ قِيلَ لَهَا: مَنْ بَعْدَ عُمَرَ؟ قَالَتْ: أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْجَرَّاحِ، ثُمَّ انْتَهَتْ إِلَى هَذَا ".
ابن ابی ملیکہ کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے سنا، ان سے پوچھا گیا کہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خلیفہ کرتے تو کس کو کرتے؟ انہوں نے کہا کہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کو (خلیفہ) بناتے۔ پھر پوچھا گیا کہ ان کے بعد کس کو (خلیفہ) بناتے؟ انہوں نے کہا کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو (خلیفہ) بناتے۔ پھر پوچھا گیا کہ ان کے بعد کس کو (خلیفہ) بناتے؟ انہوں نے کہا کہ سیدنا ابوعبیدہ بن الجراح کو۔ پھر خاموش ہو رہیں۔
ابن ابی ملیکہ رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں،حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا گیا،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اگر کسی کو خلیفہ بناتے تو کس کو بناتے،انہوں نے جواب دیا،ابوبکرکو،ان سے پوچھاگیا،ابوبکر کے بعد کس کو؟جواب دیا،عمرکو،پھر ان سے پوچھا گیا،عمر کے بعدکس کو؟جواب دیا،ابوعبیدہ ابن الجراح کو،پھر وہ خاموش ہوگئیں۔

1    2    3    4    5    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.