الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا تمیم داری رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
1. حدیث نمبر 859
حدیث نمبر: 859
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
859 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا سهيل بن ابي صالح، قال: اخبرني عطاء بن يزيد الليثي صديقا كان لابي من اهل الشام، عن تميم الداري، قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «الدين النصيحة، الدين النصيحة، الدين النصيحة» ، قالوا: لمن يا رسول الله، قال: «لله ولكتابه، ولنبيه، ولائمة المسلمين، ولعامتهم» .859 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ اللَّيْثِيُّ صَدِيقًا كَانَ لِأَبِي مِنْ أَهْلِ الشَّامِ، عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الدِّينُ النَّصِيحَةُ، الدِّينُ النَّصِيحَةُ، الدِّينُ النَّصِيحَةُ» ، قَالُوا: لِمَنْ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «لِلَّهِ وَلِكِتَابِهِ، وَلَنَبِيِّهِ، وَلِأَئِمَّةِ الْمُسْلِمِينَ، وَلِعَامَّتِهِمْ» .
859- سیدنا تمیم داری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: دین خیر خواہی کا نام ہے۔ دین خیر خواہی کا نام ہے۔ دین خیر خواہی کا نام ہے۔‏‏‏‏ لوگوں نے عرض کی: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کس کے لیے؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے لیے، اس کی کتاب کے لیے، اس کے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے، مسلمان حکمرانوں کے لیے، ان کے عام افراد کے لیے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 55، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4574، 4575، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4208، 4209، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 7772، 7773، 8700، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4944، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16754، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 17214 برقم: 17215»
2. حدیث نمبر 860
حدیث نمبر: 860
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
860 - قال سفيان: وكان عمرو بن دينار حدثناه اولا، عن القعقاع بن حكيم، عن ابي صالح، قال: فلما لقيت سهيلا، قلت: لو سالته لعله يحدثنيه عن ابيه فاكون انا وعمرو فيه سواء، فسالته، فقال سهيل: انا سمعته من الذي سمعه منه ابي، اخبرني عطاء بن يزيد860 - قَالَ سُفْيَانُ: وَكَانَ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ حَدَّثَنَاهُ أَوَّلًا، عَنِ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، قَالَ: فَلَمَّا لَقِيتُ سُهَيْلًا، قُلْتُ: لَوْ سَأَلْتُهُ لَعَلَّهُ يُحَدِّثُنِيهِ عَنْ أَبِيهِ فَأَكُونَ أَنَا وَعَمْرٌو فِيهِ سَوَاءً، فَسَأَلْتُهُ، فَقَالَ سُهَيْلٌ: أَنَا سَمِعْتُهُ مِنَ الَّذِي سَمِعَهُ مِنْهُ أَبِي، أَخْبَرَنِي عَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ
860- سفیان کہتے ہیں: عمروبن دینار نے یہ روایت پہلے قعقاع بن حکیم کے حوالے سے ابوصالح سے نقل کی تھی، جب میری ملاقات سہیل سے ہوئی تو میں نے سوچا اگر میں ان سے اس روایت کے بارے میں دریافت کروں، تو ہو سکتا ہے، وہ اپنے والد کے حوالے سے یہ روایت مجھے سنادیں، تو اس صورت میں، میں اور عمرو اس روایت کے بارے میں برابر کے مرتبے میں آجائیں گے۔ میں نے ان سے اس روایت کے بارے میں دریافت کیا، توسہیل بولے: میں نے یہ روایت ان صاحب سے سنی ہے جن سے میرے والد نے سنی ہے، انہوں نے عطاء بن یزید کے حوالے سے یہ روایت مجھے سنائی۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 55، أخرجه مالك فى «الموطأ» برقم: 3491، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12786، 12788»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.