الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
55. بَابُ: ذِكْرِ الْفِطْرَةِ
55. باب: دین فطرت والی عادات و سنن کا بیان۔
Chapter: The Fitrah
حدیث نمبر: 5227
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا ابن السني قراءة , قال: حدثنا ابو عبد الرحمن احمد بن شعيب لفظا، قال: انبانا محمد بن عبد الاعلى، قال: حدثنا المعتمر وهو ابن سليمان، قال: سمعت معمرا، عن الزهري، عن سعيد بن المسيب، عن ابي هريرة، قال: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم:" خمس من الفطرة: قص الشارب، ونتف الإبط، وتقليم الاظفار، والاستحداد، والختان".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا ابْنُ السُّنِّيِّ قِرَاءَةً , قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَحْمَدُ بْنُ شُعَيْبٍ لَفْظًا، قَالَ: أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ وَهُوَ ابْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ مَعْمَرًا، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" خَمْسٌ مِنَ الْفِطْرَةِ: قَصُّ الشَّارِبِ، وَنَتْفُ الْإِبْطِ، وَتَقْلِيمُ الْأَظْفَارِ، وَالِاسْتِحْدَادُ، وَالْخِتَانُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ چیزیں دین فطرت میں سے ہیں: مونچھ کاٹنا، بغل کے بال اکھیڑنا، ناخن کترنا، ناف کے نیچے کے بال مونڈنا اور ختنہ کرنا۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 10 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: کتاب الزینہ کے جو ابواب اب تک گزرے وہ سنن کبری کے تھے، اور یہ ابواب اس مختصر (سنن مجتبیٰ) میں بڑھائے گئے ہیں، یہ سنن کبری میں نہیں تھے۔ ۲؎: پانچ چیزوں کے ذکر سے «حصر» مقصود نہیں ہے کیونکہ بعض روایتوں میں «عشرۃ من الفطرۃ» فطرت میں دس باتیں ہیں بھی ہے۔ ۳؎: فطرت سے مراد جبلت یعنی مزاج و طبیعت کے ہیں جس پر انسان کی پیدائش ہوتی ہے، یہاں مراد قدیم سنت ہے جسے انبیاء کرام علیہم السلام نے پسند فرمایا ہے اور پچھلی شریعتیں اس پر متفق ہیں گویا کہ وہ پیدائشی معاملہ ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
56. بَابُ: إِحْفَاءِ الشَّوَارِبِ وَإِعْفَاءِ اللِّحْيَةِ
56. باب: مونچھیں کٹوانے اور داڑھی بڑھانے کا بیان۔
Chapter: Trimming the Mustache and Letting the Beard Grow
حدیث نمبر: 5228
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عبيد الله بن سعيد، قال: حدثنا يحيى، عن عبيد الله، قال: اخبرني نافع، عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" احفوا الشوارب، واعفوا اللحى".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" أَحْفُوا الشَّوَارِبَ، وَأَعْفُوا اللِّحَى".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مونچھیں کاٹو اور داڑھی بڑھاؤ۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 15 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
57. بَابُ: حَلْقِ رُءُوسِ الصِّبْيَانِ
57. باب: بچوں کے سر مونڈوانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5229
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن منصور، قال: انبانا وهب بن جرير، قال: حدثنا ابي، قال: سمعت محمد بن ابي يعقوب، عن الحسن بن سعد، عن عبد الله بن جعفر، قال: امهل رسول الله صلى الله عليه وسلم آل جعفر ثلاثة ان ياتيهم , ثم اتاهم، فقال:" لا تبكوا على اخي بعد اليوم" , ثم قال:" ادعوا إلي بني اخي" , فجيء بنا كانا افرخ، فقال:" ادعوا إلي الحلاق" , فامر بحلق رءوسنا. مختصر.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ أَبِي يَعْقُوبَ، عَنْ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ، قَالَ: أَمْهَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آلَ جَعْفَرٍ ثَلَاثَةً أَنْ يَأْتِيَهُمْ , ثُمَّ أَتَاهُمْ، فَقَالَ:" لَا تَبْكُوا عَلَى أَخِي بَعْدَ الْيَوْمِ" , ثُمَّ قَالَ:" ادْعُوا إِلَيَّ بَنِي أَخِي" , فَجِيءَ بِنَا كَأَنَّا أَفْرُخٌ، فَقَالَ:" ادْعُوا إِلَيَّ الْحَلَّاقَ" , فَأَمَرَ بِحَلْقِ رُءُوسِنَا. مُخْتَصَرٌ.
عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آل جعفر کو یہ کہہ کر کہ آپ ان کے پاس آئیں گے تین روز تک (رونے اور غم منانے کی) اجازت دی ۱؎، پھر آپ ان کے پاس آئے اور فرمایا: آج کے بعد میرے بھائی پر مت روؤ، پھر فرمایا: میرے بھائی کے بچوں کو بلاؤ۔ چنانچہ ہمیں لایا گیا گویا ہم چوزے بہت چھوٹے تھے پھر آپ نے فرمایا: نائی کو بلاؤ، پھر آپ نے ہمارے سر مونڈنے کا حکم دیا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الترجل 13 (4192)، (تحفة الأشراف: 5216)، مسند احمد (1/204) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے پتہ چلا کہ میت پر بغیر آواز اور سینہ کوبی کے تین دن تک رونا اور اظہار غم کرنا جائز ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
58. بَابُ: ذِكْرِ النَّهْىِ عَنْ أَنْ يُحْلَقَ بَعْضُ شَعْرِ الصَّبِيِّ وَيُتْرَكَ بَعْضُهُ
58. باب: بچے کے سر کے کچھ بال مونڈنے اور کچھ چھوڑنے کی ممانعت کا بیان۔
حدیث نمبر: 5230
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا احمد بن عبدة، قال: انبانا حماد، قال: حدثنا عبيد الله، عن نافع، عن ابن عمر، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" نهى عن القزع".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا حَمَّادٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى عَنِ الْقَزَعِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے «قزع» (کچھ بال مونڈنے اور کچھ چھوڑ دینے) سے منع فرمایا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الٔزشراف: 8034) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: «قزع» یہ ہے کہ بچوں کے سر کے کچھ بال مونڈ دئیے جائیں اور کچھ چھوڑ دئیے جائیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5231
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرني إبراهيم بن الحسن، قال: حدثنا حجاج، قال: قال ابن جريج: اخبرني عبيد الله، عن نافع انه اخبره , انه سمع ابن عمر، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ينهى عن القزع".
(مرفوع) أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ , أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَنْهَى عَنِ الْقَزَعِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو «قزع» (کچھ بال مونڈنے اور کچھ چھوڑ دینے) سے منع فرماتے سنا ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5054 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5232
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: انبانا محمد بن بشر، قال: حدثنا عبيد الله، عن عمر بن نافع، عن نافع، عن ابن عمر، قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن القزع".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ عُمَرَ بْنِ نَافِعٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْقَزَعِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قزع (کچھ بال مونڈنے اور کچھ چھوڑ دینے) سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5053 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5233
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن بشار، قال: حدثنا يحيى، قال: حدثنا عبيد الله، قال: اخبرني عمر بن نافع، عن نافع، عن ابن عمر، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" نهى عن القزع".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى عَنِ الْقَزَعِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے «قزع» (کچھ بال مونڈنے اور کچھ چھوڑ دینے) سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5053 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
59. بَابُ: اتِّخَاذِ الْجُمَّةِ
59. باب: سر پر بال رکھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5234
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا علي بن الحسين، عن امية بن خالد، عن شعبة، عن ابي إسحاق، عن البراء، قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم رجلا مربوعا عريض ما بين المنكبين، كث اللحية، تعلوه حمرة جمته إلى شحمتي اذنيه، لقد رايته في حلة حمراء ما رايت احسن منه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ، عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ الْبَرَاءِ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجِلًا مَرْبُوعًا عَرِيضَ مَا بَيْنَ الْمَنْكِبَيْنِ، كَثَّ اللِّحْيَةِ، تَعْلُوهُ حُمْرَةٌ جُمَّتُهُ إِلَى شَحْمَتَيْ أُذُنَيْهِ، لَقَدْ رَأَيْتُهُ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ مَا رَأَيْتُ أَحْسَنَ مِنْهُ".
براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم درمیانے قد کے، چوڑے مونڈھوں اور گھنی داڑھی والے تھے، آپ کے بدن پر کچھ سرخی ظاہر تھی، سر کے بال کان کی لو تک تھے ۱؎، میں نے آپ کو لال جوڑا پہنے ہوئے دیکھا اور آپ سے زیادہ کسی کو خوبصورت نہیں دیکھا۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/المناقب 23 (3551)، صحیح مسلم/الفضائل 25 (2337)، سنن ابی داود/اللباس 21 (4072)، الترجل 9 (4184)، سنن الترمذی/الأدب 47 (2811)، (تحفة الأشراف: 1869)، مسند احمد (4/281)، ویأتي عند المؤلف: 5316 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سر کے بالوں کے بارے میں متعدد و مختلف روایات وارد ہیں: آدھے کان تک، کانوں کے لو تک، کانوں کے لووں اور کندھوں کے درمیان تک، اور کندھوں تک، اور ان سب روایات میں کوئی تعارض و اختلاف نہیں ہے، بلکہ یہ مختلف حالات کی روایات ہیں، کبھی آپ نے بال کٹوائے تو آدھے کانوں تک کر لیا، اور وہ بڑھ کر کان کے لو تک ہو گئے، اور اسی حالت میں چھوڑ دیئے تو اور بڑھ گئے، کبھی اتنے ہی پر کٹوا لیا اور کبھی چھوڑ دیا تو تو کندھوں کے اوپر یا کندھوں تک ہو گئے، اب جس نے جو دیکھا وہی بیان کر دیا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5235
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا حاجب بن سليمان، عن وكيع، عن سفيان، عن ابي إسحاق، عن البراء، قال:" ما رايت من ذي لمة احسن في حلة من رسول الله صلى الله عليه وسلم , وله شعر يضرب منكبيه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا حَاجِبُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ وَكِيعٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ الْبَرَاءِ، قَالَ:" مَا رَأَيْتُ مِنْ ذِي لِمَّةٍ أَحْسَنَ فِي حُلَّةٍ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , وَلَهُ شَعْرٌ يَضْرِبُ مَنْكِبَيْهِ".
براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کسی بال والے کو لباس پہنے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ خوبصورت نہیں دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مونڈھوں کے قریب تھے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الفضائل 25 (2337)، سنن ابی داود/الترجل 9 (4183)، سنن الترمذی/اللباس 4 (1724)، المناقب 8 (3635)، الأدب 47 (2811)، (تحفة الأشراف: 1847) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5236
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا علي بن حجر، قال: انبانا إسماعيل، عن حميد، عن انس، قال:" كان شعر النبي صلى الله عليه وسلم إلى نصف اذنيه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِيل، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ:" كَانَ شَعْرُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى نِصْفِ أُذُنَيْهِ".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال آدھے کانوں تک تھے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الفضائل 26 (2338)، سنن ابی داود/الترجل 9 (4187)، (تحفة الأشراف: 567)، مسند احمد (3/142، 249) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

1    2    3    4    5    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.