الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
شمائل ترمذي کل احادیث 417 :حدیث نمبر
شمائل ترمذي
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سفید بالوں کا بیان
1. (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خضاب کا استعمال نہیں فرمایا)
حدیث نمبر: 37
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمد بن بشار قال: اخبرنا ابو داود قال: اخبرنا همام، عن قتادة قال: قلت لانس بن مالك: هل خضب رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: «لم يبلغ ذلك، إنما كان شيبا في صدغيه» ولكن ابو بكر، خضب بالحناء والكتم"حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ: أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ قَالَ: قُلْتُ لِأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: هَلْ خَضَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: «لَمْ يَبْلُغْ ذَلِكَ، إِنَّمَا كَانَ شَيْبًا فِي صُدْغَيْهِ» وَلَكِنْ أَبُو بَكْرٍ، خَضَبَ بِالْحِنَّاءِ وَالْكَتَمِ"
امام قتادۃ رحمہ اللہ علیہ سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں: میں نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اپنے سفید بالوں کو) رنگا ہے؟ تو سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مبارک اس حالت تک نہیں پہنچے تھے، صرف چند بال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کنپٹی پر سفید تھے، ہاں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے مہندی اور کتم سے (اپنے بالوں کو) رنگا تھا۔

تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«‏‏‏‏صحيح بخاري (3550)، صحيح مسلم (2341)»
2. (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کل بال مبارک جو سفید ہوئے)
حدیث نمبر: 38
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا إسحاق بن منصور، ويحيى بن موسى، قالا: حدثنا عبد الرزاق [ص: 56]، عن معمر، عن ثابت، عن انس قال: «ما عددت في راس رسول الله صلى الله عليه وسلم ولحيته إلا اربع ع‍شرة شعرة بيضاء» حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، وَيَحْيَى بْنُ مُوسَى، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ [ص: 56]، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: «مَا عَدَدْتُ فِي رَأْسِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلِحْيَتِهِ إِلَّا أَرْبَعَ عَ‍شْرَةَ شَعْرَةً بَيْضَاءَ»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک اور داڑھی مبارک میں صرف چودہ سفید بال شمار کیے۔

تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«‏‏‏‏احمد (‏‏‏‏ 165/3) وصرح عبدالرزاق بالسماع عنده، صحيح ابن حبان (‏‏‏‏ الاحسان: 6260، دوسرا نسخه: 6293)، المختارة للضياء المقدسي (‏‏‏‏179/5. 180 ح 1802. 1804)»
حدیث نمبر: 39
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمد بن المثنى قال: اخبرنا ابو داود قال: حدثنا شعبة، عن سماك بن حرب قال: سمعت جابر بن سمرة، وقد سئل عن شيب رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: «كان إذا دهن راسه لم ير منه شيب، وإذا لم يدهن رئي منه» حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ، وَقَدْ سُئِلَ عَنْ شَيْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «كَانَ إِذَا دَهَنَ رَأْسَهُ لَمْ يُرَ مِنْهُ شَيْبٌ، وَإِذَا لَمْ يَدْهِنْ رُئِيَ مِنْهُ»
سماک بن حرب رحمه الله سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں: میں نے سیدنا جابر بن سمرۃ رضی اللہ عنہ سے سنا، ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سفید بالوں کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب تیل لگاتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا بڑھاپا نظر نہ آتا اور جب تیل نہ لگاتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ (سفید بال) نظر آتے۔

تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«‏‏‏‏صحيح مسلم (‏‏‏‏2344)»
3. (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تقریباً بیس بال مبارک سفید تھے)
حدیث نمبر: 40
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمد بن عمرو بن الوليد الكندي الكوفي قال: حدثنا يحيى بن آدم، عن شريك، عن عبيد الله بن عمر، عن نافع، عن عبد الله بن عمر قال: «إنما كان شيب رسول الله صلى الله عليه وسلم نحوا من عشرين شعرة بيضاء» حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْوَلِيدِ الْكِنْدِيُّ الْكُوفِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، عَنْ شَرِيكٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ: «إِنَّمَا كَانَ شَيْبُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوًا مِنْ عِشْرِينَ شَعْرَةً بَيْضَاءَ»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بڑھاپا تقریبا بیس بال مبارک سفید تھے۔

تخریج الحدیث: «حسن» :
«‏‏‏‏سنن ابن ماجه (‏‏‏‏ 3630)، صحيح ابن حبان (‏‏‏‏ الاحسان: 6261. 6262، دوسرا نسخه: 6494. 6295)، مسند احمد (‏‏‏‏90/2 ح 5633)»
روایت مذکورہ کی سند شریک بن عبداللہ القاضی مدلس کے «عن» کی وجہ سے ضعیف ہے، لیکن صحیح بخاری (‏‏‏‏ 3548) اور صحیح مسلم (‏‏‏‏ 2341) میں اس کا ایک شاہد ہے۔
4. (چند سورتوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بوڑھا کر دیا)
حدیث نمبر: 41
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا ابو كريب محمد بن العلاء قال: حدثنا معاوية بن هشام، عن شيبان، عن ابي إسحاق، عن عكرمة، عن ابن عباس قال: قال ابو بكر: يا رسول الله، قد شبت، قال: «شيبتني هود، والواقعة، والمرسلات، وعم يتساءلون، وإذا الشمس كورت» حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ، عَنْ شَيْبَانَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ أَبُو بَكْرٍ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَدْ شِبْتَ، قَالَ: «شَيَّبَتْنِي هُودٌ، وَالْوَاقِعَةُ، وَالْمُرْسَلَاتُ، وَعَمَّ يَتَسَاءَلُونَ، وَإِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ بوڑھے ہو گئے ہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: مجھے سورہ ھود، واقعہ، مرسلات، عم یتسآءلون اور اذا الشمس کورت نے بوڑھا کر دیا ہے۔

تخریج الحدیث: «سندہ ضعیف» :
«‏‏‏‏(‏‏‏‏سنن ترمذي: 3297 وقال حسن غريب)»
اس روایت کی سند ابواسحاق السبیعی (‏‏‏‏ مدلس) کے «عن» کی وجہ سے ضعیف ہے اور اس کے ضعیف شواہد بھی ہیں۔ دیکھئیے (انوار الصحیفہ ‏‏‏‏ص 288)
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا: یا رسول اللہ! آپ کے (کچھ) بال سفید ہو گئے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سورۂ ھود اور اس جیسی سورتوں کی وجہ سے یہ بال سفید ہوئے ہیں۔“ [المعجم الكبير للطبراني 286/17۔ 287 ح 790 و سنده حسن]
معلوم ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیس کے قریب بال سورۂ ھود اور اس جیسی سورتوں کے نزول کے بعد سفید ہوئے تھے۔
حدیث نمبر: 42
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا سفيان بن وكيع قال: حدثنا محمد بن بشر، عن علي بن صالح، عن ابي إسحاق، عن ابي جحيفة قال: قالوا: يا رسول الله، نراك قد شبت، قال: «قد شيبتني هود واخواتها» حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ: قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، نَرَاكَ قَدْ شِبْتَ، قَالَ: «قَدْ شَيَّبَتْنِي هُودٌ وَأَخَوَاتُهَا»
سیدنا ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ پر بڑھاپا آ گیا ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے سورہ ھود اور اس کی بہنوں نے بوڑھا کر دیا۔

تخریج الحدیث: «حسن» :
«‏‏‏‏المعجم الكبير للطبراني (123/22 ح317)، حلية الاولياء (350/4)»
اس روایت کی سند ابواسحاق کے «عن» کی وجہ سے ضعیف ہے، لیکن اس کا حسن لذاتہ شاہد بحوالہ المعجم الکبیر گزر چکا ہے۔ [ديكهئیے حديث سابق: 41]
5. (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چند سرخ بال مبارک)
حدیث نمبر: 43
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا علي بن حجر قال: انبانا شعيب بن صفوان، عن عبد الملك بن عمير، عن إياد بن لقيط العجلي، عن ابي رمثة التيمي، تيم الرباب قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم ومعي ابن لي، قال: فاريته، فقلت لما رايته: «هذا نبي الله صلى الله عليه وسلم وعليه ثوبان اخضران، وله شعر قد علاه الشيب، وشيبه احمر» حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ: أَنْبَأَنَا شُعَيْبُ بْنُ صَفْوَانَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنِ إِيَادِ بْنِ لَقِيطٍ الْعِجْلِيِّ، عَنْ أَبِي رِمْثَةَ التَّيْمِيِّ، تَيْمِ الرَّبَابِ قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعِي ابْنٌ لِي، قَالَ: فَأَرَيْتُهُ، فَقُلْتُ لَمَّا رَأَيْتُهُ: «هَذَا نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ ثَوْبَانِ أَخْضَرَانِ، وَلَهُ شَعْرٌ قَدْ عَلَاهُ الشَّيْبُ، وَشَيْبُهُ أَحْمَرُ»
سیدنا ابورمثہ تیمی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا اور میرا ایک بیٹا بھی میرے ساتھ تھا۔ ابورمشہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شناخت کروائی گئی، پس جس وقت میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو فوراً کہہ اٹھا کہ یہ اللہ تعالیٰ کے نبی ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت دو سبز رنگ کے کپڑے زیب تن فرمائے ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چند موئے مبارک پر بڑھاپے کے آثار کا غلبہ تھا اور بڑھاپے کی علامت سرخ بال مبارک تھے۔

تخریج الحدیث: «صحیح» :
«‏‏‏‏سنن دارمي(2393، نسخه محققه:2433) وعبدالملك بن عمير صرح بالسماع عنده، سنن ترمذي (2812) بسند آخر.، سنن ابي داؤد (4065) مختصرا وسنده صحيح»
6. (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مانگ کی جگہ چند بال مبارک سفید تھے)
حدیث نمبر: 44
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا احمد بن منيع قال: حدثنا سريج بن النعمان قال: حدثنا حماد بن سلمة، عن سماك بن حرب قال: قيل لجابر بن سمرة: اكان في راس رسول الله صلى الله عليه وسلم شيب؟ قال: «لم يكن في راس رسول الله صلى الله عليه وسلم شيب إلا شعرات في مفرق راسه، إذا ادهن واراهن الدهن» حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ: قِيلَ لِجَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ: أَكَانَ فِي رَأْسِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْبٌ؟ قَالَ: «لَمْ يَكُنْ فِي رَأْسِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْبٌ إِلَّا شَعَرَاتٌ فِي مَفْرِقِ رَأْسِهِ، إِذَا ادَّهَنَ وَارَاهُنَّ الدُّهْنُ»
سماک بن حرب رحمہ اللہ فرماتے ہیں: سیدنا جابر بن سمرۃ رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک میں بڑھاپا تھا؟ تو انہوں نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک میں مانگ نکالنے کی جگہ میں چند بالوں کے علاوہ کوئی جگہ کوئی بڑھاپا نہیں تھا، جب تیل لگاتے تو وہ تیل انہیں اوجھل کر دیتا۔

تخریج الحدیث: «سندہ صحیح» :
«‏‏‏‏صحيح مسلم (2344)، نيز ديكهئيے حديث سابق:39»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.