معجم صغير للطبراني کل احادیث 1197 :حدیث نمبر
معجم صغير للطبراني
ایمان کا بیان
31. تقدیر کے لکھے کا بیان
حدیث نمبر: 31
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
سیدنا عرس بن عمیرہ کندی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں (وہ صحابہ سے تھے) کہ آدمى جہنّمیوں سے اعمال کرتا رہتا ہے، پھر اس کے لیے اہلِ جنّت کے راستوں میں سے ایک راستہ کھل جاتا ہے تو وہ ان جیسے عمل کرتا ہے حتٰی کہ انہیں اعمال پر فوت ہو جاتا ہے، اور یہ اس کے مقدر میں ہوتا ہے۔
اور ایک آدمی ایسا ہوتا ہے کہ وہ اپنا کچھ وقت اہلِ جنّت جیسے عمل کرتا ہے، پھر اس کے لیے اہلِ جہنّم کا راستہ سامنے آجاتا ہے، تو وہ ایسے ہی اعمال کرنے لگتا ہے، یہاں تک وہ انہیں اعمال پر مر جاتا ہے اور یہى اعمال اس کے لیے لکھے ہوئے ہوتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «مسند أحمد: 257/3، قال شعيب الأرناؤط: إسناده صحيح - مسند أبى يعلى، رقم: 4668 - مجمع الزوائد: 212/7 - طبراني كبير: 137/17، رقم: 340.»
32. مسلمانوں سے خیر خواہی پر بیعت کا بیان
حدیث نمبر: 32
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
سیدنا جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ جو ہم پر امیر تھے وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی، پھر میں واپس آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلایا اور فرمانے لگے: جب تک تم ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی پر مجھ سے بیعت نہ کرو گے، میں تم سے بیعت نہیں کرتا۔ تو میں نے آپ سے بیعت کر لی۔

تخریج الحدیث: «مسند أحمد: 366/4، قال شعيب الأرناؤط: إسناده صحيح - معجم الأوسط، رقم: 3703 - مجمع الزوائد: 87/1 - طبراني كبير: 349/2، رقم: 2462.»
33. ایمان کا ذائقہ چکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 33
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
سیدنا عبداللہ بن معاویہ غافرى رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے تین کام کیے۔ اس نے ایمان کا ذائقہ چکھ لیا۔ (1) جس نے ایک اللہ عز و جل کى عبادت کى کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ (2) ہر سال دل کی خوشى سے اپنے مال کى زکوٰۃ ادا کى جس میں نہ بوڑھا، نہ خارش، اور نہ بیماری والا جانور دیا، بلکہ عمدہ مال سے دیا، کیونکہ اللہ تعالىٰ تم سے اچھى چیز مانگتا ہے، اور برى چیز کا تم کو حکم نہیں دیتا۔ (3) اور تیسرى چیز یہ ہے کہ اپنے نفس کى زکوٰۃ دے۔ کسی نے سوال کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اپنے نفس کى زکوٰۃ کیسے ہوگى؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نفس کى زکوٰۃ یہ ہے کہ آدمى یہ جان لے کہ اللہ عز و جل جہاں بھى میں ہوں میرے ساتھ ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن أبى داؤد، كتاب الزكاة، باب فى زكاة السائمة، رقم: 1582، قال الشيخ الألباني: ضعيف.»
34. منافق کی مثال
حدیث نمبر: 34
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: منافق کی مثال دو بکریوں کے درمیان چرنے والی بکری کی طرح ہے کہ جب وہ ایک کے پاس جاتی ہے تو وہ بھی اس کو سینگ مارتی ہے اور دوسری کے پاس جاتی ہے تو وہ بھی اسے سینگ مارتی ہے۔

تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب صفات المنافقين، رقم: 2784 - سنن نسائي، كتاب الإيمان و شرائعه، باب مثل المنافقين، رقم: 5037.»
35. کامل ایمان والے کی نشانیاں
حدیث نمبر: 35
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمام لوگوں سے کامل ایمان والے وہ ہیں جو اخلاق میں اچھے ہوں، اور نرم پہلوؤں والے ہوں، جو دوستى رکھتے ہیں اور دوست رکھے جاتے ہیں، اور جو شخص نہ کسی کو دوست رکھے اور نہ اس کو کوئی دوست رکھے اس میں کوئی خیر نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «سلسلة الصحيحة، رقم: 751، قال الشيخ الألباني: صحيح - معجم الأوسط، رقم: 4422 - مجمع الزوائد: 21/8.»
حدیث نمبر: 36
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابن مسعود! ایمان کا کون سا کڑا زیادہ مضبوط ہے؟ میں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسلام کا مضبوط کڑا اللہ کے لیے دوستى کرنا اور محبت کرنا اور اسى کے لیے دشمنی رکھنا ہے۔ پھر فرمایا: ابن مسعود! میں نے کہا: حاضر ہوں یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تو جانتا ہے کہ کون سا آدمى فضیلت والا ہے؟ میں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں میں عمل کے لحاظ سے وہ بہتر ہیں جو دین میں سمجھ رکھیں۔ پھر فرمایا: اے ابن مسعود! میں نے کہا: میں حاضر ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تجھے معلوم ہے لوگوں میں سب سے زیادہ علم والا کون ہے؟ میں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے بڑا عالم وہ ہے جو لوگوں کے اختلاف کے وقت حق پر نظر رکھے، اور اگرچہ اپنے عمل میں کوتاہى کرنے والا ہو۔ اگرچہ وہ اپنے آپ کو گھسیٹ کر سرینوں کے بل ہى آئے، تم سے پہلے لوگوں میں اختلاف بہتر (72) فرقوں پر ہوا، جن میں سے تین نجات پا گئے باقى ہلاک ہوگئے، ایک وہ تھا جس نے بادشاہوں کا مقابلہ کیا اور اپنے دین اور عیسیٰ علیہ السلام کے دین کے متعلق ان سے جنگ کى تو انہوں نے ان کو پکڑ کر مار ڈالا اور آریوں سے چیر ڈالا۔ دوسرا وہ تھا جن میں بادشاہوں کا مقابلہ کرنے کى طاقت نہیں تھى، اور نہ ہى ان میں طاقت تھى کہ وہ لوگوں کو اللہ کے دین اور عیسیٰ علیہ السلام کے دین کى طرف دعوت دیں، تو وہ شہروں میں نکل گئے اور درویش اور راہب بن گئے، اور وہ وہی ہیں جن کے متعلق اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
«﴿وَرَهْبَانِيَّةً ابْتَدَعُوهَا مَا كَتَبْنَاهَا عَلَيْهِمْ إِلَّا ابْتِغَاءَ رِضْوَانِ اللَّهِ﴾» (الحديد: 27)
یعنى رہبانیت انہوں نے خود پیدا کرلى تھى۔ ہم نے اسے ان پر فرض نہیں کیا تھا، اللہ کى رضا مندى کی تلاش کے لیے (انہوں نے اسے اپنایا)۔
پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص مجھ پرایمان لایا، میرى پیروى اور تصدیق کى تو اس نے اس کے خیال رکھنے کا حق ادا کر دیا، اور جس نے میرى پیروى نہ کى تو یہی لوگ ہلاک ہونے والے ہیں۔

تخریج الحدیث: «معجم كبير طبراني: 233/10، رقم: 20858 - معجم الأوسط، رقم: 4479 - مجمع الزوائد: 163/1، قال الهيثمي فيه عقيل بن الجعدي قال البخاري منكر الحديث.»
36. چھوٹی قسم کھا کر کسی کا مال ہتھیانا حرام ہے
حدیث نمبر: 37
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی چیز کی جھوٹی قسم کھاتا ہے کہ اس کے ساتھ مسلمان کا مال کھائے تو وہ اللہ تعالیٰ کو قیامت کے روز جب ملے گا، تو وہ اس پر غصّے ہوگا۔

تخریج الحدیث: «تقدم تخريجه: 240.»
37. بنی عبدالمطلب سے محبت رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 38
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
سیدنا عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے: میں کچھ لوگوں کے پاس گیا وہ باتیں کر رہے تھے۔ جب انہوں نے مجھے دیکھا تو خاموش ہو گئے، یہ انہوں نے صرف اس لیے کیا کہ مجھے انہوں نے ثقیل اور بھارى خیال کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انہوں نے اسى لیے اس طرح کیا، اس ذات کى قسم جس کے ہاتھ میں میرى جان ہے، اُن میں سے کوئی اس وقت تک مؤمن نہیں ہو سکتا جب تک مجھ سے محبت رکھنے کى وجہ سے تم سے بھى محبت نہ رکھے، کیا یہ لوگ امید رکھتے ہیں کہ میرى شفاعت سے جنّت میں داخل ہوں۔ اور بنی عبدالمطلب سے کوئى امید نہیں رکھتے۔

تخریج الحدیث: «معجم طبراني كبير: 433/11، رقم: 12228 - معجم الأوسط، رقم: 4647 - مجمع الزوائد: 88/1، قال الهيثمي: وفيه اصرم بن حوشب وهو متروك الحديث.»
38. اپنے بھائی کے لیے وہی پسند کرے جو خود کے لیے پسند کرتا ہے
حدیث نمبر: 39
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میرى جان ہے کوئی آدمی اس وقت تک ایماندار نہیں ہو سکتا جب تک وہ اپنے بھائی کے لئے وہی کچھ پسند نہ کرے جو اپنے لئے پسند کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الإيمان، باب من الإيمان أن يحب لأخيه ما يحب لنفسه، رقم: 13 - مسلم، كتاب الإيمان، باب الدليل على أن من خصال الإيمان...، رقم: 45.»
39. افضل ترین اعمال کا بیان
حدیث نمبر: 40
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: کسی نے نبى صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کون سا اسلام افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کے ہاتھ اور زبان سے لوگ محفوظ ہیں۔ کہا گیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کون سى ہجرت افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم وہ چیز چھوڑ دو جسے تمہارا رب پسند نہیں فرماتا۔ کسى نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کون سا جہاد افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کسى کا تیز رفتار گھوڑا ذبح کر دیا جائے اور اس کا خون بہا دیا جائے۔

تخریج الحدیث: «مسند أحمد: 114/4، قال شعيب الأرناؤط: حديث صحيح - معجم الأوسط، رقم: 2106 - مجمع الزوائد: 290/5.»

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next