الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: جمعہ المبارک کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab ul Jummah)
212. باب التَّشْدِيدِ فِي تَرْكِ الْجُمُعَةِ
212. باب: جمعہ چھوڑنے پر وارد وعید کا بیان۔
Chapter: The Severity Of Leaving The Friday Prayer.
حدیث نمبر: 1052
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن محمد بن عمرو، قال: حدثني عبيدة بن سفيان الحضرمي، عن ابي الجعد الضمري وكانت له صحبة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" من ترك ثلاث جمع تهاونا بها طبع الله على قلبه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبِيدَةُ بْنُ سُفْيَانَ الْحَضْرَمِيُّ، عَنْ أَبِي الْجَعْدِ الضَّمْرِيِّ وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ تَرَكَ ثَلَاثَ جُمَعٍ تَهَاوُنًا بِهَا طَبَعَ اللَّهُ عَلَى قَلْبِهِ".
ابوجعد ضمری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے (انہیں شرف صحبت حاصل تھا) وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص سستی سے تین جمعہ چھوڑ دے تو اس کی وجہ سے اللہ اس کے دل پر مہر لگا دے گا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/ الصلاة 242 (الجمعة 7) (500)، سنن النسائی/الجمعة 2 (1370)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 93 (1125)، (تحفة الأشراف: 11883)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الجمعة 9 (20)، مسند احمد (3/424)، سنن الدارمی/الصلاة 205 (1612) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس مہر کے لگ جانے سے خیر اور ہدایت کی چیز اس کے دل میں داخل نہیں ہو سکے گی۔

Narrated Al-Ja'd ad-Damri: The Prophet ﷺ said: He who leaves the Friday prayer (continuously) for three Friday on account of slackness, Allah will print a stamp on his heart.
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 1047


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (1371)
أخرجه الترمذي (500 وسنده حسن) والنسائي (1370 وسنده حسن) وابن ماجه (1125 وسنده حسن) محمد بن عمرو بن علقمة الليثي وثقه الجمھور

   سنن النسائى الصغرى1370عمرو بن بكرمن ترك ثلاث جمع تهاونا بها طبع الله على قلبه
   جامع الترمذي500عمرو بن بكرمن ترك الجمعة ثلاث مرات تهاونا بها طبع الله على قلبه
   سنن أبي داود1052عمرو بن بكرمن ترك ثلاث جمع تهاونا بها طبع الله على قلبه
   سنن ابن ماجه1125عمرو بن بكرمن ترك الجمعة ثلاث مرات تهاونا بها طبع على قلبه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1052  
´جمعہ چھوڑنے پر وارد وعید کا بیان۔`
ابوجعد ضمری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے (انہیں شرف صحبت حاصل تھا) وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص سستی سے تین جمعہ چھوڑ دے تو اس کی وجہ سے اللہ اس کے دل پر مہر لگا دے گا ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/تفرح أبواب الجمعة /حدیث: 1052]
1052۔ اردو حاشیہ:
دل پر مہر لگ جانا بہت بڑی بدنصیبی محرومی اور سزا ہے کہ انسان نیکی اور خیر کی توفیق سے محروم ہو جاتا ہے اس لئے بندے کو فوراً اپنی اصلاح اور توبہ کرنی چاہیے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1052   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1125  
´بغیر عذر کے جمعہ چھوڑنے والے کے بارے میں وارد وعید کا بیان۔`
ابوجعد ضمری رضی اللہ عنہ (انہیں شرف صحبت حاصل ہے) کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے تین جمعے سستی سے چھوڑ دئیے، اس کے دل پہ مہر لگ گئی ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1125]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1) (تَھَاوُناً)
کا لفظ ھَیِّنٌ سے تعلق رکھتا ہے۔
جس کا مطلب معمولی اور غیر اہم چیز ہے۔
انسان جس چیز کواہمیت نہیں دیتا۔
اس کی ادایئگی میں سستی اور کاہلی سے کام لیتا ہے۔
اس لئے اس لفظ کا ترجمہ سستی کرتے ہوئے بھی کیا جاتا ہے۔

(2)
دل پر مہر لگ جانا بعض گناہوں کی سزا کے طور پر ہوتا ہے۔
جس کے نتیجے میں دل خیر وشر میں امتیاز سے محروم ہوجاتا ہے۔
پھر ا س کو نیکی سے محبت اور بُرائی سے نفرت نہیں رہتی۔
جب دل کی بیماری اس درجہ تک پہنچ جائے۔
تو پھر ہدایت کی اُمید بہت ہی کم رہ جاتی ہے۔
مومن کو اس خطرناک مرحلے سے بچنے کے لئے نمازوں کاخاص طور پر جمعے کا بہت خیال رکھنا چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1125   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 500  
´بغیر عذر کے جمعہ چھوڑنے پر وارد وعید کا بیان۔`
ابوالجعد ضمری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو جمعہ تین بار سستی ۱؎ سے حقیر جان کر چھوڑ دے گا تو اللہ اس کے دل پر مہر لگا دے گا۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الجمعة/حدیث: 500]
اردو حاشہ:
1؎:
اس سے معلوم ہوا کہ مسلسل جمعہ چھوڑنا ایک خطرناک کام ہے،
اس سے دل پر مہر لگ سکتی ہے جس کے بعد اخروی کامیابی کی امید ختم ہو جاتی ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 500   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.