الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
113. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي السِّتِّ رَكَعَاتٍ بَعْدَ الْمَغْرِبِ
113. باب: مغرب کے بعد چھ رکعت سنت پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1167
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن محمد ، حدثنا ابو الحسين العكلي ، اخبرني عمر بن ابي خثعم اليمامي ، انبانا يحيى بن ابي كثير ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن بن عوف ، عن ابي هريرة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال:" من صلى بعد المغرب ست ركعات لم يتكلم بينهن بسوء، عدلن له بعبادة ثنتي عشرة سنة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ الْعُكْلِيُّ ، أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ أَبِي خَثْعَمٍ الْيَمَامِيُّ ، أَنْبَأَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنْ صَلَّى بَعْدَ الْمَغْرِبِ سِتَّ رَكَعَاتٍ لَمْ يَتَكَلَّمْ بَيْنَهُنَّ بِسُوءٍ، عُدِلْنَ لَهُ بِعِبَادَةِ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ سَنَةً".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص مغرب کے بعد چھ رکعت نماز پڑھے اور ان کے درمیان کوئی غلط بات نہ کہے، تو وہ بارہ سال کی عبادت کے برابر قرار دی جائیں گی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الصلاة 205 (435)، (تحفة الأشراف: 15412) (ضعیف جدا)» ‏‏‏‏ (اس حدیث کی سند میں عمر بن ابی خثعم منکر الحدیث ہیں، نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 469)، (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 1374)

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (ﷺ) said: “Whoever prays six Rak’ah after the Maghrib and does not say anything bad in between them, will have a reward equal to the worship of twelve years.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف جدًا
ترمذي (435) وانظر الحديث الآتي (1374)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 419

   جامع الترمذي435عبد الرحمن بن صخرمن صلى بعد المغرب ست ركعات لم يتكلم فيما بينهن بسوء عدلن له بعبادة ثنتي عشرة سنة
   سنن ابن ماجه1167عبد الرحمن بن صخرمن صلى بعد المغرب ست ركعات لم يتكلم بينهن بسوء عدلن له بعبادة ثنتي عشرة سنة
   سنن ابن ماجه1374عبد الرحمن بن صخرمن صلى ست ركعات بعد المغرب لم يتكلم بينهن بسوء عدلت له عبادة اثنتي عشرة سنة
   المعجم الصغير للطبراني296عبد الرحمن بن صخر صلى بعد المغرب ست ركعات ، وقال : من صلى بعد المغرب ست ركعات غفرت له ذنوبه ، وإن كانت مثل زبد البحر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1374  
´مغرب اور عشاء کے درمیان کی نماز کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھیں، اور بیچ میں زبان سے کوئی غلط بات نہیں نکالی، تو اس کی یہ نماز بارہ سال کی عبادت کے برابر قرار دی جائے گی۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1374]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
بعض لوگ اس نماز کواوابین کے نام سے پکارتے ہیں۔
صحیح بات یہ ہے کہ صلاۃ اوابین نماز چاشت (ضحیٰ)
کا دوسرا نام ہے۔
جیسے کہ ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ (صَلاَةُ اَوَّابِيْنَ حِيْنَ تَرْمَضُ الْفِصَال)
 (صحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، باب صلاۃ الأوابین حین ترمض الفصال، حدیث: 748)
 اللہ کی طرف رجوع کرنے والوں کی نماز اسوقت ہوتی ہے۔
جب اونٹ کے بچوں کے پاؤں (ریت کی گرمی سے)
جلنے لگیں۔
مذکورہ دونوں روایتیں ضعیف ہیں۔
اس لئے دونوں ناقابل حجت ہیں۔
نماز چاشت کی وضاحت آگے آرہی ہے
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1374   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 435  
´مغرب کے بعد نفل نماز اور چھ رکعت پڑھنے کی فضیلت کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھیں اور ان کے درمیان کوئی بری بات نہ کی، تو ان کا ثواب بارہ سال کی عبادت کے برابر ہو گا۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/أبواب السهو/حدیث: 435]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں عمر بن عبداللہ بن ابی خثعم نہایت ضعیف راوی ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 435   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.