الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
The Book on Business
6. باب مَا جَاءَ فِي التَّبْكِيرِ بِالتِّجَارَةِ
6. باب: سامان تجارت لے کر سویرے نکلنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1212
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا يعقوب بن إبراهيم الدورقي، حدثنا هشيم، حدثنا يعلى بن عطاء، عن عمارة بن حديد، عن صخر الغامدي، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اللهم بارك لامتي في بكورها "، قال: وكان إذا بعث سرية، او جيشا بعثهم اول النهار، وكان صخر رجلا تاجرا، وكان إذا بعث تجارة بعثهم اول النهار، فاثرى، وكثر ماله. قال: وفي الباب، عن علي، وابن مسعود، وبريدة، وانس، وابن عمر، وابن عباس، وجابر. قال ابو عيسى: حديث صخر الغامدي حديث حسن، ولا نعرف لصخر الغامدي، عن النبي صلى الله عليه وسلم غير هذا الحديث، وقد روى سفيان الثوري، عن شعبة، عن يعلى بن عطاء هذا الحديث.(مرفوع) حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عَطَاءٍ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ حَدِيدٍ، عَنْ صَخْرٍ الْغَامِدِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اللَّهُمَّ بَارِكْ لِأُمَّتِي فِي بُكُورِهَا "، قَالَ: وَكَانَ إِذَا بَعَثَ سَرِيَّةً، أَوْ جَيْشًا بَعَثَهُمْ أَوَّلَ النَّهَارِ، وَكَانَ صَخْرٌ رَجُلًا تَاجِرًا، وَكَانَ إِذَا بَعَثَ تِجَارَةً بَعَثَهُمْ أَوَّلَ النَّهَارِ، فَأَثْرَى، وَكَثُرَ مَالُهُ. قَالَ: وَفِي الْبَاب، عَنْ عَلِيٍّ، وَابْنِ مَسْعُودٍ، وَبُرَيْدَةَ، وَأَنَسٍ، وَابْنِ عُمَرَ، وَابْنِ عَبَّاسٍ، وَجَابِرٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ صَخْرٍ الْغَامِدِيِّ حَدِيثٌ حَسَنٌ، وَلَا نَعْرِفُ لِصَخْرٍ الْغَامِدِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرَ هَذَا الْحَدِيثِ، وَقَدْ رَوَى سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ هَذَا الْحَدِيثَ.
صخر غامدی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! میری امت کو اس کے دن کے ابتدائی حصہ میں برکت دے ۱؎ صخر کہتے ہیں کہ آپ جب کسی سریہ یا لشکر کو روانہ کرتے تو اسے دن کے ابتدائی حصہ میں روانہ کرتے۔ اور صخر ایک تاجر آدمی تھے۔ جب وہ تجارت کا سامان لے کر (اپنے آدمیوں کو) روانہ کرتے تو انہیں دن کے ابتدائی حصہ میں روانہ کرتے۔ تو وہ مالدار ہو گئے اور ان کی دولت بڑھ گئی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- صخر غامدی کی حدیث حسن ہے۔ ہم اس حدیث کے علاوہ صخر غامدی کی کوئی اور حدیث نہیں جانتے جسے انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہو،
۲- اس باب میں علی، ابن مسعود، بریدہ، انس، ابن عمر، ابن عباس، اور جابر رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الجہاد 85 (2606)، سنن ابن ماجہ/التجارات 41 (2636) (تحفة الأشراف: 4852)، مسند احمد (3/416، 417، 432)، و (4/384، 390، 391)، سنن الدارمی/السیر1 (2479) (صحیح) دون قولہ ”وکان إذا بعث سریة أو جیش، بعثہم أول النہار“ فإنہ ضعیف) (متابعات وشواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس کے راوی ”عمارہ بن جدید“ مجہول ہں2، اور ان کے مذکورہ ”ضعیف“ جملے کا کوئی متابع وشاہد نہیں ہے، تراجع الالبانی 277، وصحیح ابی داود ط۔غراس 2345)»

وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سفر تجارت ہو یا اور کوئی کام ہو ان کا آغاز دن کے پہلے پہر سے کرنا زیادہ مفید اور بابرکت ہے، اس وقت انسان تازہ دم ہوتا ہے اور قوت عمل وافر ہوتی ہے جو ترقی اور برکت کا باعث بنتی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2236)

   جامع الترمذي1212صخر بن وداعةاللهم بارك لأمتي في بكورها إذا بعث سرية أو جيشا بعثهم أول النهار
   سنن أبي داود2606صخر بن وداعةاللهم بارك لأمتي في بكورها إذا بعث سرية أو جيشا بعثهم في أول النهار كان صخر رجلا تاجرا وكان يبعث تجارته من أول النهار فأثرى وكثر ماله
   سنن ابن ماجه2236صخر بن وداعةاللهم بارك لأمتي في بكورها
   المعجم الصغير للطبراني526صخر بن وداعة اللهم بارك لأمتي فى بكورها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2236  
´صبح کے وقت میں برکت متوقع ہونے کا بیان۔`
صخر غامدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! میری امت کے لیے صبح کے وقت میں برکت عطا فرما اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کوئی سریہ یا لشکر روانہ کرنا ہوتا تو اسے دن کے ابتدائی حصہ ہی میں روانہ فرماتے ۱؎۔ راوی کہتے ہیں: غامدی صخر تاجر تھے، وہ اپنا مال تجارت صبح سویرے ہی بھیجتے تھے بالآخر وہ مالدار ہو گئے، اور ان کی دولت بڑھ گئی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب التجارات/حدیث: 2236]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
صبح کا وقت بابرکت ہے، لہٰذا اسے مفید کاموں میں صرف کرنا چاہیے، غفلت اور نیند میں ضائع نہیں کرنا چاہیے۔

(2)
صبح جلدی دکان کھولنا تاجر کے لیے باعث برکت ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2236   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1212  
´سامان تجارت لے کر سویرے نکلنے کا بیان۔`
صخر غامدی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! میری امت کو اس کے دن کے ابتدائی حصہ میں برکت دے ۱؎ صخر کہتے ہیں کہ آپ جب کسی سریہ یا لشکر کو روانہ کرتے تو اسے دن کے ابتدائی حصہ میں روانہ کرتے۔ اور صخر ایک تاجر آدمی تھے۔ جب وہ تجارت کا سامان لے کر (اپنے آدمیوں کو) روانہ کرتے تو انہیں دن کے ابتدائی حصہ میں روانہ کرتے۔ تو وہ مالدار ہو گئے اور ان کی دولت بڑھ گئی۔ [سنن ترمذي/كتاب البيوع/حدیث: 1212]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سفرتجارت ہو یا اورکوئی کام ہو ان کا آغاز دن کے پہلے پہرسے کرنا زیادہ مفیداوربابرکت ہے،
اس وقت انسان تازہ دم ہوتا ہے اورقوت عمل وافرہوتی ہے جو ترقی اوربرکت کا باعث بنتی ہے۔

نوٹ:
(متابعات وشواہد کی بناپر یہ حدیث صحیح ہے،
ورنہ اس کے راوی عمارہ بن جدید مجہول ہیں،
اور ان کے مذکورہ ضعیفجملے کا کوئی متابع وشاہد نہیں ہے،
تراجع الالبانی 277،
وصحیح ابی داود ط۔
غراس 2345)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1212   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.