الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: نماز میں سہو کے احکام و مسائل
The Book of Forgetfulness (In Prayer)
54. بَابُ : نَوْعٌ آخَرُ
54. باب: صلاۃ (درود و رحمت) کی ایک اور قسم کا بیان۔
حدیث نمبر: 1295
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة بن سعيد، عن مالك , والحارث بن مسكين قراءة عليه وانا اسمع، عن ابن القاسم , حدثني مالك، عن عبد الله بن ابي بكر بن محمد بن عمرو بن حزم، عن ابيه، عن عمرو بن سليم الزرقي، قال: اخبرني ابو حميد الساعدي , انهم قالوا: يا رسول الله , كيف نصلي عليك؟ فقال: رسول الله صلى الله عليه وسلم:" قولوا: اللهم صل على محمد وازواجه وذريته في حديث الحارث كما صليت على آل إبراهيم وبارك على محمد وازواجه وذريته قالا جميعا , كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد" , قال ابو عبد الرحمن: انبانا قتيبة بهذا الحديث مرتين , ولعله ان يكون قد سقط عليه منه شطر.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكٍ , وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ، عَنِ ابْنِ الْقَاسِمِ , حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ , أَنَّهُمْ قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ , كَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْكَ؟ فَقَالَ: رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" قُولُوا: اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَأَزْوَاجِهِ وَذُرِّيَّتِهِ فِي حَدِيثِ الْحَارِثِ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَأَزْوَاجِهِ وَذُرِّيَّتِهِ قَالَا جَمِيعًا , كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ" , قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: أَنْبَأَنَا قُتَيْبَةُ بِهَذَا الْحَدِيثِ مَرَّتَيْنِ , وَلَعَلَّهُ أَنْ يَكُونَ قَدْ سَقَطَ عَلَيْهِ مِنْهُ شَطْرٌ.
ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ان لوگوں (صحابہ) نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم آپ پر صلاۃ (درود و رحمت) کیسے بھیجیں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہو: «اللہم صل على محمد وأزواجه وذريته»، یہ صرف حارث کی روایت میں ہے «كما صليت على آل إبراهيم وبارك على محمد وأزواجه وذريته‏» ۔ یہ دونوں کی روایت میں ہے «كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد» ۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: قتیبہ نے اس حدیث کو مجھ سے دو بار بیان کیا، اور شاید کہ ان سے کچھ حصہ اس حدیث کا چھوٹ گیا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/أحادیث الأنبیاء 10 (3369)، الدعوات 33 (6360)، صحیح مسلم/الصلاة 17 (407)، سنن ابی داود/الصلاة 183 (979)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 25 (905)، موطا امام مالک/قصر الصلاة 22 (66)، مسند احمد 5/424، (تحفة الأشراف: 11896) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

   صحيح البخاري3369منذر بن سعداللهم صل على محمد وأزواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم وبارك على محمد وأزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   صحيح البخاري6360منذر بن سعداللهم صل على محمد وأزواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم وبارك على محمد وأزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   صحيح مسلم911منذر بن سعداللهم صل على محمد وعلى أزواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم وبارك على محمد وعلى أزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   سنن النسائى الصغرى1295منذر بن سعداللهم صل على محمد وأزواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم وبارك على محمد وأزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   سنن ابن ماجه905منذر بن سعداللهم صل على محمد وأزواجه وذريته كما صليت على إبراهيم وبارك على محمد وأزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم في العالمين إنك حميد مجيد
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم127منذر بن سعداللهم صل على محمد وعلى ازواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم، وبارك على محمد وازواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 127  
´درود کا بیان`
«. . . 313- وبه: عن أبيه عن عمرو بن سليم الزرقي أنه قال: أخبرني أبو حميد الساعدي أنهم قالوا: يا رسول الله، كيف نصلي عليك؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: قولوا: اللهم صل على محمد وعلى أزواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم، وبارك على محمد وأزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد. . . .»
. . . سیدنا ابوحمید الساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: یا رسول اللہ! ہم آپ پر درود کیسے پڑھیں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہو «اللهم صل على محمد وعلى أزواجه وذريته كماصليت على آل إبراهيم، وبارك على محمد وأزواجه وذريته كماباركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد» اے اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم، آپ کی ازواج اور اولاد پر درود بھیج جیسا کہ تو نے آل ابراہیم پر درود بھیجا اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم، آپ کی ازواج اور اولاد پر برکتیں نازل فرما جیسا کہ تو نے آل ابراہیم پر برکتیں نازل فرمائیں۔ بے شک تو حمد و ثنا اور بزرگی والا ہے . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 127]

تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 3369، ومسلم 407، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ نماز میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر (پہلے) تشہد میں درود پڑھنا مستحب وافضل ہے جبکہ دوسرے تشہد میں ضروری (فرض) ہے۔
➋ درج ذیل درود بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔
کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہو «اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، ‏‏‏‏‏‏اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ» [صحيح البخاري 1/477 ح3370]
➌ نیز دیکھئے حدیث سابق: 268
➍ دین کے ہر مسئلے کے لئے دلیل کی طرف رجوع کرنا چاہئے۔
➎ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواجِ مطہرات کے لئے خیر کی دعائیں کرنا جزوِ ایمان ہے۔
➏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کے پاس رک کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم، ابوبکر اور عمر (رضی اللہ عنہما) پر درود پڑھتے تھے۔ [الموطأ 1/166 ح398 وسنده صحيح]
◄ امام نافع سے روایت ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ جب سفر سے تشریف لاتے تو مسجد (نبوی) میں داخل ہوتے پھر (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی) قبر کے پاس آکر فرماتے: «اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُوْلَ اللهِ! اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا أَبَا بَكْرٍ! اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا أَبَتَاهُ!» [السنن الكبريٰ للبيهقي 5/245 وسنده صحيح، طبقات ابن سعد 4/156، وسنده صحيح]
➐ سلام کہنا دعائیہ کلمات ہیں جن میں میت کو مخاطب کیا جاسکتا ہے مگر چند تخصیصات کے علاوہ یہ ثابت نہیں کہ مرنے والا سنتا ہے۔ اگر وہ سن رہا ہوتا تو سلام کا جواب ضروری تھا لیکن کسی صحیح حدیث سے سلام کا جواب ثابت نہیں ہے۔ سنن ابی داؤد میں ردِ سلام والی جو روایت آئی ہے وہ معلول ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے۔
➑ ثابت شدہ کوئی سا بھی درود پڑھنا باعثِ ثواب اور مسنون ہے لیکن واضح رہے کہ من گھڑت اور خود ساختہ درودوں سے اجتناب ضروری ہے۔
➒ درود لکھی، درود تنجینا اور درود تاج وغیرہ دورودوں کا صحیح ثبوت حدیث کی کسی کتاب میں نہیں ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 313   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1295  
´صلاۃ (درود و رحمت) کی ایک اور قسم کا بیان۔`
ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ان لوگوں (صحابہ) نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم آپ پر صلاۃ (درود و رحمت) کیسے بھیجیں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہو: «اللہم صل على محمد وأزواجه وذريته»، یہ صرف حارث کی روایت میں ہے «كما صليت على آل إبراهيم وبارك على محمد وأزواجه وذريته‏» ۔ یہ دونوں کی روایت میں ہے «كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد» ۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: قتیبہ نے اس حدیث کو مجھ سے دو بار بیان کیا، اور شاید کہ ان سے کچھ حصہ اس حدیث کا چھوٹ گیا ہے۔ [سنن نسائي/كتاب السهو/حدیث: 1295]
1295۔ اردو حاشیہ:
➊ اس روایت میں امام صاحب کے دو استاد ہیں۔ قتیبہ اور حارث بن مسکین۔ قتیبہ کی روایت میں بعض الفاظ رہ گئے ہیں جو حارث بن مسکین نے بیان کیے ہیں۔ امام صاحب نے اس کی صراحت کی ہے۔ راویت کے الفاظ پڑھنے سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ حضرت قتیبہ سے پڑھتے وقت ایک سطر چھوٹ گئی ہے کیونکہ «اللَّهُمَّ صَلِّ» کے بعد (كَمَا بَارَكْتَ» تو نہیں آ سکتا بلکہ «كَمَا صَلَّيْتَ» ہی آ سکتا ہے۔
➋ مندرجہ بالا احادیث میں درود کے جو الفاظ بیان کیے گئے ہیں، ان میں معمولی لفظی فرق ہے جس کی کوئی حیثیت نہیں۔ ان میں سے کوئی سے الفاظ بھی پڑھ لیے جائیں، کوئی حرج نہیں، البتہ درود ابراہیمی ہو جیسا کہ روایات سے ظاہر ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1295   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.