الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
ابواب: وضو کا طریقہ
Description Of Wudu
122. بَابُ : الْوُضُوءِ مِمَّا غَيَّرَتِ النَّارُ
122. باب: آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے سے وضو کرنے کا بیان۔
Chapter: Wudu’ From (Eating) That Which Has Been Altered By Fire
حدیث نمبر: 180
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا هشام بن عبد الملك، قال: حدثنا ابن حرب، قال: حدثنا الزبيدي، عن الزهري، ان ابا سلمة بن عبد الرحمن اخبره، عن ابي سفيان بن سعيد بن الاخنس بن شريق، انه اخبره، انه دخل على ام حبيبة زوج النبي صلى الله عليه وسلم وهي خالته فسقته سويقا، ثم قالت له: توضا يا ابن اختي، فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" توضئوا مما مست النار".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ، قال: حَدَّثَنَا ابْنُ حَرْبٍ، قال: حَدَّثَنَا الزُّبَيْدِيُّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَهُ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ الْأَخْنَسِ بْنِ شَرِيقٍ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى أُمِّ حَبِيبَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ خَالَتُهُ فَسَقَتْهُ سَوِيقًا، ثُمَّ قَالَتْ لَهُ: تَوَضَّأْ يَا ابْنَ أُخْتِي، فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" تَوَضَّئُوا مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ".
ابوسفیان بن سعید بن اخنس بن شریق نے خبر دی ہے کہ وہ اپنی خالہ ام المؤمنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئے، تو انہوں نے مجھے ستو پلایا، پھر کہا: بھانجے! وضو کر لو، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: آگ کی پکی چیز (کھانے) سے وضو کرو۔

تخریج الحدیث: «الطہارة 76 (195)، (تحفة الأشراف: 15871)، مسند احمد 6/326، 327، 328، 426، 427 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   سنن أبي داود195رملة بنت صخرتوضئوا مما غيرت النار
   سنن النسائى الصغرى181رملة بنت صخرتوضئوا مما مست النار
   سنن النسائى الصغرى180رملة بنت صخرتوضئوا مما مست النار

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 181  
´آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے سے وضو کرنے کا بیان۔`
ابوسفیان بن سعید بن اخنس سے روایت ہے کہ ام المؤمنین ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے ان سے کہا (جب انہوں نے ستو پیا) بھانجے! وضو کر لو، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: آگ کی پکی چیز (کھانے) سے وضو کرو۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/صفة الوضوء/حدیث: 181]
181۔ اردو حاشیہ: مندرجہ بالا احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے سے وضو کرنا چاہیے مگر اس حکم کو وجوب پر محمول کرنا مشکل ہے کیونکہ وضو تو کسی پلید چیز نکلنے سے ٹوٹتا ہے نہ کہ پاک چیز کھانے سے جیسا کہ حدیث نمبر 174 میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے اشکال ظاہر فرمایا ہے، لہٰذا ان احادیث کو یا تو استحباب پر محمول کیا جائے گا یا یہ حکم منسوخ ہے جیسا کہ آئندہ باب کی احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ شروع دور میں آپ نے یہ حکم دیا تھا بعد میں آپ نے خود ہی اس حکم پر عمل نہیں کیا۔ (دیکھیے: حدیث: 185) اور صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے بھی اس پر عمل چھوڑ دیا اور یہی جمہور فقہاء و محدثین کا مسلک ہے اور یہی راجح ہے۔ واللہ أعلم۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 181   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.