الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: طہارت کے مسائل
Purification (Kitab Al-Taharah)
13. باب فِي الرَّجُلِ يَبُولُ بِاللَّيْلِ فِي الإِنَاءِ ثُمَّ يَضَعُهُ عِنْدَهُ
13. باب: رات کو برتن میں پیشاب کر کے اسے اپنے پاس رکھنے کا بیان۔
Chapter: The Permissibility Of A Man Urinating In A Vessel During The Night, And Placing It Near Him.
حدیث نمبر: 24
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن عيسى، حدثنا حجاج، عن ابن جريج، عن حكيمة بنت اميمة بنت رقيقة، عن امها، انها قالت:" كان للنبي صلى الله عليه وسلم قدح من عيدان تحت سريره يبول فيه بالليل".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ حُكَيْمَةَ بِنْتِ أُمَيْمَةَ بِنْتِ رُقَيْقَةَ، عَنْ أُمِّهَا، أَنَّهَا قَالَتْ:" كَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدَحٌ مِنْ عِيدَانٍ تَحْتَ سَرِيرِهِ يَبُولُ فِيهِ بِاللَّيْلِ".
امیمہ بنت رقیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے آپ کے تخت کے نیچے لکڑی کا ایک پیالہ (رہتا) تھا، جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو پیشاب کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/الطھارة 28 (32)، (تحفة الأشراف: 15782) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Umaymah daughter of Ruqayqah: The Prophet ﷺ had a wooden vessel under his bed in which he would urinate at night.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 24


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (362)
ابن جريج صرح بالسماع عند النسائي (32) وحكيمة وثقھا الجمهور

   سنن أبي داود24أميمة بنت عبدقدح من عيدان تحت سريره يبول فيه بالليل
   سنن النسائى الصغرى32أميمة بنت عبدقدح من عيدان يبول فيه ويضعه تحت السرير

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 24  
´عذر کی بنا پر رفع حاجت`
«. . . عَنْ أُمِّهَا، أَنَّهَا قَالَتْ:" كَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدَحٌ مِنْ عِيدَانٍ تَحْتَ سَرِيرِهِ يَبُولُ فِيهِ بِاللَّيْلِ . . .»
. . . امیمہ بنت رقیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے آپ کے تخت کے نیچے لکڑی کا ایک پیالہ (رہتا) تھا، جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو پیشاب کرتے تھے۔ . . . [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ: 24]
فوائد و مسائل:
 بیماری، سردی یا کسی دوسرے عذر کی بنا پر انسان کسی برتن میں پیشاب کر لے اور بعد میں اسے باہر گرا دیا جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 24   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 32  
´برتن میں پیشاب کرنے کا بیان۔`
امیمہ بنت رقیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لکڑی کا ایک پیالہ تھا، جس میں آپ پیشاب کرتے اور اسے تخت کے نیچے رکھ لیتے تھے۔ [سنن نسائي/ذكر الفطرة/حدیث: 32]
32۔ اردو حاشیہ: گھر میں پیشاب کے لیے معین جگہ نہ ہو یا وہاں پہنچنا ممکن نہ ہو تو چارپائی کے قریب کسی برتن میں پیشاب کرلینا اور صبح ہوتے ہی اسے باہر انڈیل دینا، گھر کو پلیدی سے بچانے کا ایک اچھا طریقہ ہے، ورنہ جگہ جگہ پیشاب ہو گا اور سارا گھر پلید ہو گا، البتہ یہ ضروری ہے کہ پیشاب کو برتن میں زیادہ دیر تک نہ رہنے دیا جائے کیونکہ بدبو کے علاوہ یہ خدشہ بھی ہے کہ کوئی پالتو جانور اسے پانی سمجھ کر پی لے یا برتن سے ٹکرا جائے اور پیشاب گھر میں گر جائے، لہٰذا صبح ہوتے ہی اسے گھر سے باہر یا مخصوص جگہ میں گرا دیا جائے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 32   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.