الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
6. باب فِي النَّهْىِ عَنِ السِّيَاحَةِ
6. باب: سیاحت کی ممانعت کا بیان۔
Chapter: Regarding The Prohibition Of Wandering (As-Siyahah).
حدیث نمبر: 2486
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن عثمان التنوخي ابو الجماهر، حدثنا الهيثم بن حميد، اخبرني العلاء بن الحارث، عن القاسم بن عبد الرحمن، عن ابي امامة ان رجلا قال: يا رسول الله ائذن لي في السياحة، قال النبي صلى الله عليه وسلم:" إن سياحة امتي الجهاد في سبيل الله تعالى".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ التَّنُوخِيُّ أَبُو الْجَمَاهِرِ، حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ حُمَيْدٍ، أَخْبَرَنِي الْعَلَاءُ بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ أَنَّ رَجُلًا قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ ائْذَنْ لِي فِي السِّيَاحَةِ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ سِيَاحَةَ أُمَّتِي الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ تَعَالَى".
ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے سیاحت کی اجازت دے دیجئیے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کی سیاحت اللہ کے راہ میں جہاد کرنا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 4901) (حسن)» ‏‏‏‏

Narrated Abu Umamah: A man said: Messenger of Allah, allow tourism for me. The Prophet ﷺ said: The tourism of my people is striving in the path of Allah, the Exalted.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2480


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (724)

   سنن أبي داود2486صدي بن عجلانسياحة أمتي الجهاد في سبيل الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2486  
´سیاحت کی ممانعت کا بیان۔`
ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے سیاحت کی اجازت دے دیجئیے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کی سیاحت اللہ کے راہ میں جہاد کرنا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2486]
فوائد ومسائل:

سیروسیاحت کی عام عرفی مفہوم میں شریعت کے اندر کوئی حیثیت نہیں، جیسے کے خوش حال بے فکرے لوگ کسی اہم مقصد کے بغیر ہی ملک ملک گھومتے پھرتے ہیں۔
اس میں بالمعوم مال کا اسراف ہے۔
اور وقت کا ضاع بھی۔
شریعت اس کی اجازت نہیں دیتی۔
جبکہ مسلمان کی پوری زندگی با مقصد اعمال میں بسر ہوتی ہے۔
اسلام میں اس کا نعم البدل جہاد ہے۔
اور قرآن مجید میں جوکئی مقامات (سِيرُوا فِي الْأَرْضِ) کا حکم ہے۔
وہ علم اور تدبر فی الانفس والآفاق کی غرض سے ہے۔
اس نیت سے سیاحت میں کوئی حرج نہیں۔
اور جہاد کی سیاحت ان سب اغراض کی جامع ہے۔


صوفیاء کی سیاحت کا شریعت میں کوئی جواز نہیں سوائے اس کے کہ تعلیم وتعلم کی غرض سے ہو۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2486   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.