الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: ہبہ کےمسائل فضیلت اور ترغیب کا بیان
The Book of Gifts and The Superiority of Giving Gifts and The Exhortation for Giving Gifts
16. بَابُ بِمَنْ يُبْدَأُ بِالْهَدِيَّةِ:
16. باب: ہدیہ کا اولین حقدار کون ہے؟
(16) Chapter. Who is to be given the gift first?
حدیث نمبر: 2595
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، عن ابي عمران الجوني، عن طلحة بن عبد الله رجل من بني تيم بن مرة، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: قلت: يا رسول الله، إن لي جارين، فإلى ايهما اهدي؟ قال:" إلى اقربهما منك بابا".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَجُلٍ مِنْ بَنِي تَيْمِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ لِي جَارَيْنِ، فَإِلَى أَيِّهِمَا أُهْدِي؟ قَالَ:" إِلَى أَقْرَبِهِمَا مِنْكِ بَابًا".
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ابوعمران جونی سے، ان سے بنو تیم بن مرہ کے ایک صاحب طلحہ بن عبداللہ نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا، یا رسول اللہ! میری دو پڑوسی ہیں، تو مجھے کس کے گھر ہدیہ بھیجنا چاہئے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کا دروازہ تم سے قریب ہو۔

Narrated Aisha: I said, "O Allah's Apostle! I have two neighbors; which of them should I give a gift to?" The Prophet said, "(Give) to the one whose door is nearer to you."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 47, Number 767


   صحيح البخاري6020عائشة بنت عبد اللهلي جارين فإلى أيهما أهدي قال إلى أقربهما منك بابا
   صحيح البخاري2259عائشة بنت عبد اللهلي جارين فإلى أيهما أهدي قال إلى أقربهما منك بابا
   صحيح البخاري2595عائشة بنت عبد اللهلي جارين فإلى أيهما أهدي قال إلى أقربهما منك بابا
   سنن أبي داود5155عائشة بنت عبد اللهلي جارين بأيهما أبدأ قال بأدناهما بابا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2595  
2595. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے (رسول اللہ ﷺ سے) عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ!میرے دو پڑوسی ہیں، ان میں سے کس کو ہدیہ بھیجوں؟ آپ نے فرمایا: جس کادروازہ تمہارے دروازے کے زیادہ قریب ہو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2595]
حدیث حاشیہ:
یہ اشارہ اس طرف ہے کہ رشتہ داروں کے بعد اس پڑوسی کا حق ہے جس کا دروازہ زیادہ قریب ہے۔
فرمایا کہ آپس میں تحائف دیا کرو اس سے محبت بڑھے گی۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 2595   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2595  
2595. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے (رسول اللہ ﷺ سے) عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ!میرے دو پڑوسی ہیں، ان میں سے کس کو ہدیہ بھیجوں؟ آپ نے فرمایا: جس کادروازہ تمہارے دروازے کے زیادہ قریب ہو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2595]
حدیث حاشیہ:
یہ اشارہ ہے کہ رشتے داروں کے بعد اس پڑوسی کا حق ہے جس کا دروازہ زیادہ قریب ہو۔
اگر دونوں کے دروازے برابر فاصلے پر ہوں تو دائیں بائیں کا فرق کیا جا سکتا ہے، جو دائیں جانب ہو اس کا زیادہ حق ہے یا ضرورت مند اور غیر ضرورت مند کی تفریق بھی کی جا سکتی ہے، نیز باری بھی مقرر کی جا سکتی ہے۔
بہرحال تحفے بھیجنا باہمی محبت و اخوت کا باعث ہے، اس لیے چھوٹی سے چھوٹی چیز بھی بھیجنے میں عار محسوس نہیں کرنی چاہیے اور نہ اس قسم کے معمولی ہدیے کو قبول کرنے میں پس و پیش ہی کرنا چاہیے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 2595   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.