الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
165. باب فِي الْوَفَاءِ لِلْمُعَاهِدِ وَحُرْمَةِ ذِمَّتِهِ
165. باب: ذمی اور جس سے عہد و پیمان ہو اس کا پاس و احترام ضروری ہے۔
Chapter: Regarding Fulfilling The Agreement For One Who Has A Covenant, And The Sanctity Of His Protection.
حدیث نمبر: 2760
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا وكيع، عن عيينة بن عبد الرحمن، عن ابيه، عن ابي بكرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من قتل معاهدا في غير كنهه حرم الله عليه الجنة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ عُيَيْنَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ قَتَلَ مُعَاهِدًا فِي غَيْرِ كُنْهِهِ حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ".
ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کسی معاہد کو بغیر کسی وجہ کے قتل کرے گا تو اللہ اس پر جنت حرام کر دے گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/القسامة 10(4751)، (تحفة الأشراف: 11694)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/36، 38، 46،50، 51)، سنن الدارمی/السیر 61 (2546) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abu Bakrah: The Prophet ﷺ said: If anyone kills a man whom he grants protection prematurely, Allah will forbid him to enter Paradise.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2754


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
أخرجه النسائي (4751 وسنده صحيح)

   سنن أبي داود2760نفيع بن الحارثمن قتل معاهدا في غير كنهه حرم الله عليه الجنة
   سنن النسائى الصغرى4751نفيع بن الحارثمن قتل معاهدا في غير كنهه حرم الله عليه الجنة
   سنن النسائى الصغرى4752نفيع بن الحارثمن قتل نفسا معاهدة بغير حلها حرم الله عليه الجنة أن يشم ريحها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2760  
´ذمی اور جس سے عہد و پیمان ہو اس کا پاس و احترام ضروری ہے۔`
ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کسی معاہد کو بغیر کسی وجہ کے قتل کرے گا تو اللہ اس پر جنت حرام کر دے گا۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2760]
فوائد ومسائل:

(معاہد) (ھا پرزبر) یعنی ایسا شخص جو کافرہوتے ہوئے حکومت اسلامیہ میں رہ رہا ہو۔
اورٹیکس وغیرہ ادا کرتاہو۔
تو اسے ذمی اور معاہد کہتےہیں۔


گناہ کبیرہ کے مرتکب لوگوں کے بارے میں جو احادیث میں آتا ہے۔
کہ اس پر جنت حرام ہے۔
یا جنت میں داخل نہیں ہوگا۔
ان کا مفہوم یہ ہے کہ ایسا مسلمان جنت میں جانے والے اولین لوگوں میں شامل نہیں ہوگا۔
بلکہ وہ سزا بھگتنے کے بعد جنت میں جائےگا۔
إلا أن یشاء اللہ یہ معنی نہیں ہے ہیں کہ وہ جنت میں جائے گاہی نہیں۔
کیونکہ اللہ کا وعدہ ہے کہ اہل توحید جنت میں داخل ہوں گے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2760   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.