الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
مقدمہ
1. بَابُ مَا كَانَ عَلَيْهِ النَّاسُ قَبْلَ مَبْعَثِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْجَهْلِ وَالضَّلَالَةِ
1. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے پہلے لوگ جس جہالت و گمراہی میں مبتلا تھے اس کا بیان
حدیث نمبر: 3
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا هارون بن معاوية، عن إبراهيم بن سليمان المؤدب، عن الاعمش، عن مجاهد، قال: حدثني مولاي: "ان اهله بعثوا معه بقدح فيه زبد ولبن إلى آلهتهم، قال: فمنعني ان آكل الزبد لمخافتها، قال: فجاء كلب فاكل الزبد وشرب اللبن، ثم بال على الصنم وهو: اساف ونائلة، قال هارون: كان الرجل في الجاهلية إذا سافر، حمل معه اربعة احجار: ثلاثة لقدره والرابع يعبده ويربي كلبه، ويقتل ولده".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سُلَيْمَانَ الْمُؤَدِّبِ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَوْلَايَ: "أَنَّ أَهْلَهُ بَعَثُوا مَعَهُ بِقَدَحٍ فِيهِ زُبْدٌ وَلَبَنٌ إِلَى آلِهَتِهِمْ، قَالَ: فَمَنَعَنِي أَنْ آكُلَ الزُّبْدَ لِمَخَافَتِهَا، قَالَ: فَجَاءَ كَلْبٌ فَأَكَلَ الزُّبْدَ وَشَرِبَ اللَّبَنَ، ثُمَّ بَالَ عَلَى الصَّنَمِ وَهُوَ: أُسَافٌ وَنَائِلَةُ، قَالَ هَارُونُ: كَانَ الرَّجُلُ فِي الْجَاهِلِيَّةِ إِذَا سَافَرَ، حَمَلَ مَعَهُ أَرْبَعَةَ أَحْجَارٍ: ثَلَاثَةً لِقِدْرِهِ وَالرَّابِعَ يَعْبُدُهُ وَيُرَبِّي كَلْبَهُ، وَيَقْتُلُ وَلَدَهُ".
مجاہد سے مروی ہے کہ میرے آزاد کردہ غلام سائب بن ابی سائب نے بیان کیا کہ ان کے گھر والوں نے انہیں دودھ و مکھن کا ایک پیالہ دے کر اپنے بتوں کے پاس بھیجا، سائب نے کہا: بتوں کے خوف نے مجھے مکھن کھانے سے باز رکھا، لیکن ایک کتا آیا اور دودھ و مکھن کو چٹ کر گیا، پھر اساف و نائلہ بتوں پر پیشاب بھی کر گیا۔ راوی ہارون نے کہا: دور جاہلیت میں حالت یہ تھی کہ کوئی آدمی سفر پر جاتا تو اپنے ساتھ (مکہ سے) چار پتھر بھی لے جاتا، تین پتھر چولہا بنانے کے لئے اور چوتھا پتھر پوجا کے لئے، (ان کی حالت یہ تھی) وہ اپنے کتے کی تو پرورش کرتے لیکن اپنی اولاد کو مار ڈالتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 3]»
اس روایت کی تخریج صرف امام دارمی نے کی ہے اور اس کی سند حسن ہے امام احمد نے اسی سے ملتی جلتی روایت ذکر کی ہے جو صحیح ہے، دیکھئے: [المسند 425/2]۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.