الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: جہاد کا بیان
The Book of Jihad (Fighting For Allah’S Cause)
157. بَابُ الْحَرْبُ خَدْعَةٌ:
157. باب: لڑائی مکر و فریب کا نام ہے۔
(157) Chapter. War is deceit.
حدیث نمبر: 3030
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا صدقة بن الفضل، اخبرنا ابن عيينة، عن عمرو، سمع جابر بن عبد الله رضي الله عنهما، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" الحرب خدعة".(مرفوع) حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْحَرْبُ خَدْعَةٌ".
ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ‘ کہا ہم کو ابن عیینہ نے خبر دی ‘ انہیں عمرو نے ‘ انہوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے سنا ‘ آپ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا جنگ تو ایک چالبازی کا نام ہے۔

Narrated Jabir bin `Abdullah: The Prophet said, "War is deceit."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 52, Number 269


   صحيح البخاري3030جابر بن عبد اللهالحرب خدعة
   صحيح مسلم4539جابر بن عبد اللهالحرب خدعة
   جامع الترمذي1675جابر بن عبد اللهالحرب خدعة
   سنن أبي داود2636جابر بن عبد اللهالحرب خدعة
   مسندالحميدي1273جابر بن عبد اللهالحرب خدعة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1675  
´لڑائی میں جھوٹ دھوکہ اور فریب کی رخصت کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لڑائی دھوکہ و فریب کا نام ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الجهاد/حدیث: 1675]
اردو حاشہ:
وضاحت: 1؎:
جنگ ان تین مقامات میں سے ایک ہے جہاں جھوٹ،
دھوکہ اور فریب کا سہارا لیا جا سکتا ہے۔
لڑائی کے ایام میں جہاں تک ممکن ہو کفار کو دھوکہ دینا جائز ہے،
لیکن یہ ان سے کیے گئے کسی عہد و پیمان کے توڑنے کا سبب نہ بنے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1675   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3030  
3030. حضرت جابر بن عبداللہ ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہاکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جنگ تو دھوکا اور چالبازی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3030]
حدیث حاشیہ:
مطلب یہ کہ جو فریق جنگ میں چستی چالاکی سے کام لے گا‘ جنگ کا پانسہ اس کے ہاتھ میں ہوگا۔
پس مسلمانوں کو ایسے موقع پر بہت زیادہ ہوشیاری کی ضرورت ہے۔
جنگ میں چستی چالاکی بہر صورت ضروری ہے اور اسی شکل میں اللہ کی مدد شامل حال ہوتی ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3030   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3030  
3030. حضرت جابر بن عبداللہ ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہاکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جنگ تو دھوکا اور چالبازی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3030]
حدیث حاشیہ:

لڑائی میں تدبیر اور چالبازی ضروری ہے۔
غزوہ خندق میں یہود،قریش اور غطفان سب مسلمانوں کے خلاف متحد ہوگئے تھے۔
رسول اللہ ﷺنے حضرت نعیم بن مسعود ؓ کو بھیج کر ان میں ناچاقی اور بے اتفاقی پیدا کردی۔
اس وقت آپ نے فرمایا تھا:
لڑائی مکروفریب کا نام ہے،یعنی اس میں داؤکرنا اور دشمن کودھوکا دیناضروری ہے کیونکہ جو فریق بھی لڑائی میں ایک بار دھوکا کھاجائے وہ ہلاک ہوجاتا ہے دوبارہ اٹھ نہیں سکتا۔

اس کا یہ بھی مطلب لیا جاسکتا ہے کہ لڑائی میں جہاں تک ممکن ہوحیلہ وغیرہ کرو تاکہ لڑائی کی نوبت نہ آئے اور اگر اس سے عاجز ہوجاؤ تو پھر جنگ کرو لیکن پہلے مفہوم میں زیادہ جامعیت ہے۔

واضح رہے کہ دھوکا اور چال لڑائی میں تو جائزہے لیکن اس قسم کی چالبازی دوسرے معاملات میں جائز نہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3030   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.