الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل
Oaths and Vows (Kitab Al-Aiman Wa Al-Nudhur)
29. باب فِيمَنْ نَذَرَ أَنْ يَتَصَدَّقَ بِمَالِهِ
29. باب: جو اپنا سارا مال صدقہ میں دے دینے کی نذر مانے اس کے حکم کا بیان۔
Chapter: The One Who Vows To Give His Wealth In Charity.
حدیث نمبر: 3319
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني عبيد الله بن عمر، حدثنا سفيان بن عيينة، عن الزهري، عن ابن كعب بن مالك، عن ابيه، انه قال للنبي صلى الله عليه وسلم، او ابو لبابة، او من شاء الله:" إن من توبتي ان اهجر دار قومي التي اصبت فيها الذنب، وان انخلع من مالي كله صدقة، قال: يجزئ عنك الثلث".
(مرفوع) حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنِ ابْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَوْ أَبُو لُبَابَةَ، أَوْ مَنْ شَاءَ اللَّهُ:" إِنَّ مِنْ تَوْبَتِي أَنْ أَهْجُرَ دَارَ قَوْمِي الَّتِي أَصَبْتُ فِيهَا الذَّنْبَ، وَأَنْ أَنْخَلِعَ مِنْ مَالِي كُلِّهِ صَدَقَةً، قَالَ: يُجْزِئُ عَنْكَ الثُّلُثُ".
کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں انہوں نے یا ابولبابہ رضی اللہ عنہ نے یا کسی اور نے جسے اللہ نے چاہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: میری توبہ میں شامل ہے کہ میں اپنے اس گھر سے جہاں مجھ سے گناہ سرزد ہوا ہے ہجرت کر جاؤں اور اپنے سارے مال کو صدقہ کر کے اس سے دستبردار ہو جاؤں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بس ایک ثلث کا صدقہ کر دینا تمہیں کافی ہو گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبلہ، وانظر حدیث رقم: (2202)، (تحفة الأشراف: 11135، 1249) (صحیح الإسناد)» ‏‏‏‏

Narrated Kab ibn Malik: Kab ibn Malik said to AbuLubabah; or someone else whom Allah wished; or to the Prophet ﷺ: To make my repentance complete I should depart from the house of my people in which I fell into sin, and that I should divest myself of all my property as sadaqah (alms). He said: A third (of your property) will be sufficient for you.
USC-MSA web (English) Reference: Book 21 , Number 3313


قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
مشكوة المصابيح (3439)
انظر الحديث السابق (3317)

   سنن أبي داود3319يجزئ عنك الثلث

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3319  
´جو اپنا سارا مال صدقہ میں دے دینے کی نذر مانے اس کے حکم کا بیان۔`
کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں انہوں نے یا ابولبابہ رضی اللہ عنہ نے یا کسی اور نے جسے اللہ نے چاہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: میری توبہ میں شامل ہے کہ میں اپنے اس گھر سے جہاں مجھ سے گناہ سرزد ہوا ہے ہجرت کر جاؤں اور اپنے سارے مال کو صدقہ کر کے اس سے دستبردار ہو جاؤں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بس ایک ثلث کا صدقہ کر دینا تمہیں کافی ہو گا۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأيمان والنذور /حدیث: 3319]
فوائد ومسائل:
حضرت ابو لبابہ (رفاعہ بن عبد المنذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کا قصہ یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جب بنوقریظہ کا محاصرہ کیا اور یہ لوگ قبیلہ اوس کے حلیف تھے۔
تو انہوں نے ابو لبابہ سے مشورہ لیا کہ آیا ہم سعد بن معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنا حاکم بنایئں یا نہ؟ تو ابو لبابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اشارے سے کہا کہ انجام قتل ہوگا۔
مگر انہی لمحوں انھیں احسا س ہوگیا کہ میں نے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کریمﷺ کی خیانت کی ہے۔
چنانچہ واپس آئے تو اپنے آپ کو مسجد کے ستون کےساتھ باندھ لیا۔
اور قسم کھائی کے اپنے آپ کو اس وقت تک نہیں کھولیں گے۔
جب تک کہ اللہ عزوجل ان کی توبہ قبول نہ فرمائے۔
بالاخر اللہ تعالیٰ نے ان کی توبہ قبول فرمالی۔
 (أسد الغابة)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3319   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.