الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
The Book of The Stories of The Prophets
17. بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَإِلَى ثَمُودَ أَخَاهُمْ صَالِحًا} :
17. باب: (قوم ثمود اور صالح علیہ السلام کا بیان) اللہ پاک کا (سورۃ الاعراف میں) فرمانا ”ہم نے ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح علیہ السلام کو بھیجا“۔
(17) Chapter. The Statement of Allah: “And to Thamud (people, We sent) their brother Salih...” (V.7:73).
حدیث نمبر: 3381
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني عبد الله بن محمد، حدثنا وهب، حدثنا ابي، سمعت يونس، عن الزهري، عن سالم ان ابن عمر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا تدخلوا مساكن الذين ظلموا انفسهم إلا ان تكونوا باكين، ان يصيبكم مثل ما اصابهم".(مرفوع) حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَهْبٌ، حَدَّثَنَا أَبِي، سَمِعْتُ يُونُسَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تَدْخُلُوا مَسَاكِنَ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ إِلَّا أَنْ تَكُونُوا بَاكِينَ، أَنْ يُصِيبَكُمْ مِثْلُ مَا أَصَابَهُمْ".
مجھ سے عبداللہ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے وہب نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے والد نے بیان کیا ‘ انہوں نے یونس سے سنا ‘ انہوں نے زہری سے ‘ انہوں نے سالم سے اور ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تمہیں ان لوگوں کی بستی سے گزرنا پڑے جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا تھا تو روتے ہوئے گزرو۔ کہیں تمہیں بھی وہ عذاب آ نہ پکڑے جس میں یہ ظالم لوگ گرفتار کئے گئے تھے۔

Narrated Ibn `Umar: Allah's Apostle said, "Do not enter the ruined dwellings of those who were unjust to themselves unless (you enter) weeping, lest you should suffer the same punishment as was inflicted upon them."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 55, Number 564


   صحيح البخاري433عبد الله بن عمرلا تدخلوا على هؤلاء المعذبين إلا أن تكونوا باكين فإن لم تكونوا باكين فلا تدخلوا عليهم لا يصيبكم ما أصابهم
   صحيح البخاري3381عبد الله بن عمرلا تدخلوا مساكن الذين ظلموا أنفسهم إلا أن تكونوا باكين أن يصيبكم مثل ما أصابهم
   صحيح البخاري4420عبد الله بن عمرلا تدخلوا على هؤلاء المعذبين إلا أن تكونوا باكين أن يصيبكم مثل ما أصابهم
   صحيح البخاري3380عبد الله بن عمرلا تدخلوا مساكن الذين ظلموا أنفسهم إلا أن تكونوا باكين أن يصيبكم ما أصابهم ثم تقنع بردائه وهو على الرحل
   صحيح البخاري4419عبد الله بن عمرلا تدخلوا مساكن الذين ظلموا أنفسهم أن يصيبكم ما أصابهم إلا أن تكونوا باكين
   صحيح البخاري4702عبد الله بن عمرلا تدخلوا على هؤلاء القوم إلا أن تكونوا باكين فإن لم تكونوا باكين فلا تدخلوا عليهم أن يصيبكم مثل ما أصابهم
   صحيح مسلم7465عبد الله بن عمرلا تدخلوا مساكن الذين ظلموا أنفسهم إلا أن تكونوا باكين حذرا أن يصيبكم مثل ما أصابهم ثم زجر فأسرع حتى خلفها
   صحيح مسلم7465عبد الله بن عمرلا تدخلوا على هؤلاء القوم المعذبين إلا أن تكونوا باكين فإن لم تكونوا باكين فلا تدخلوا عليهم أن يصيبكم مثل ما أصابهم
   مسندالحميدي668عبد الله بن عمرلا تدخلوا على هؤلاء الذين عذبوا إلا أنتم باكون، وإن لم تكونوا باكين فلا تدخلوا عليهم، فإني أخاف أن يصيبكم مثل ما أصابهم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3381  
3381. حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ان لوگوں کے مقامات میں مت جاؤ جنھوں نے اپنے آپ پر ظلم کیا تھا، ہاں وہاں سے گریہ و زاری کرتے ہوئے گزرجاؤ، مبادا تمھیں وہ مصیبت پہنچے جس سے وہ دو چار ہوئے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3381]
حدیث حاشیہ:
اگر چہ یہ حدیث تمام مطلق بدکرداروں کو شامل ہے مگر آپ نے یہ حدیث اس وقت فرمائی جب آپ حجر پر سے گزرے جہاں ثمود کی قوم بستی تھی جیسے پچھلی روایت سے معلوم ہوتا ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3381   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3381  
3381. حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ان لوگوں کے مقامات میں مت جاؤ جنھوں نے اپنے آپ پر ظلم کیا تھا، ہاں وہاں سے گریہ و زاری کرتے ہوئے گزرجاؤ، مبادا تمھیں وہ مصیبت پہنچے جس سے وہ دو چار ہوئے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3381]
حدیث حاشیہ:
یہ احادیث تمام بد کرداروں کو شامل ہیں اگرچہ آپ نے یہ حکم اس وقت دیا جب آپ مقام حجر سے گزرے تھے جو قوم ثمود کا مسکن تھا بہر حال اللہ کے عذاب سے ڈرتے رہنا چاہیے اور شریعت کی مخالفت کرنے والوں کی صحبت سے بچ کر رہنا چاہیے کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے صحابہ کرام ؓ کو ایسے ظلم پیشہ لوگوں کے گھروں میں داخل ہونے سے روکا بلکہ آپ نے وہاں کے کنوؤں کا پانی استعمال کرنے سے بھی منع فرما دیا اور اس پانی سے جو آٹا گوندھا گیا تھا اسے بھی جانوروں کو ڈال دینے کا حکم دیا۔
واللہ المستعان۔
تنبیہ:
صحیح بخاری کے درسی نسخے میں مذکورہ عنوان اور اس کے تحت ذکر کردہ احادیث حضرت لوط ؑ کے تذکرے کے بعد ہیں وہ مقام اس عنوان اور احادیث کے لیے بالکل غیر موزوں اور نامناسب تھا۔
چونکہ قرآن کریم میں سیدنا نوح ؑ کے بعد حضرت ہود ؑ اور ان کے بعد حضرت صالح ؑ کا ذکر ہے اسی ترتیب کے مطابق ہم نے حضرت صالح ؑ کے ذکر کو درج کیا ہے۔
حافظ ابن حجر ؒ نے بھی اسی ترتیب کو ملحوظ رکھا ہے اور اس پر ایک نوٹ لکھا ہے۔
(فتح الباري: 460/6)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3381   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.