الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: مسنون ادعیہ و اذکار
Chapters on Supplication
50. باب مَا يَقُولُ إِذَا سَمِعَ الرَّعْدَ،
50. باب: بجلی کی گرج سنے تو کیا کہے؟
حدیث نمبر: 3450
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا قتيبة، حدثنا عبد الواحد بن زياد، عن حجاج بن ارطاة، عن ابي مطر، عن سالم بن عبد الله بن عمر، عن ابيه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: " كان إذا سمع صوت الرعد والصواعق، قال: اللهم لا تقتلنا بغضبك، ولا تهلكنا بعذابك وعافنا قبل ذلك ". قال ابو عيسى: هذا حديث غريب، لا نعرفه إلا من هذا الوجه.(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ، عَنْ أَبِي مَطَرٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كَانَ إِذَا سَمِعَ صَوْتَ الرَّعْدِ وَالصَّوَاعِقِ، قَالَ: اللَّهُمَّ لَا تَقْتُلْنَا بِغَضَبِكَ، وَلَا تُهْلِكْنَا بِعَذَابِكَ وَعَافِنَا قَبْلَ ذَلِكَ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ، لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب بجلی کی گرج اور کڑک سنتے تو فرماتے: «اللهم لا تقتلنا بغضبك ولا تهلكنا بعذابك وعافنا قبل ذلك» اے اللہ! تو اپنے غضب سے ہمیں نہ مار، اپنے عذاب کے ذریعہ ہمیں ہلاک نہ کر، اور ایسے برے وقت کے آنے سے پہلے ہمیں بخش دے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «سنن النسائی/عمل الیوم واللیلة 269 (927) (تحفة الأشراف: 7041)، و مسند احمد (2/100) (ضعیف) (سند میں ابو مطر مجہول راوی ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، الضعيفة (1042)، الكلم الطيب (158 / 111) // ضعيف الجامع الصغير (4421)، المشكاة (1521) //

قال الشيخ زبير على زئي: (3450) إسناده ضعيف
حجاج ضعيف (تقدم:527) وسقط ذكره من عمل اليوم والليلةللنسائي (927)!

   جامع الترمذي3450عبد الله بن عمراللهم لا تقتلنا بغضبك ولا تهلكنا بعذابك وعافنا قبل ذلك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3450  
´بجلی کی گرج سنے تو کیا کہے؟`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب بجلی کی گرج اور کڑک سنتے تو فرماتے: «اللهم لا تقتلنا بغضبك ولا تهلكنا بعذابك وعافنا قبل ذلك» اے اللہ! تو اپنے غضب سے ہمیں نہ مار، اپنے عذاب کے ذریعہ ہمیں ہلاک نہ کر، اور ایسے برے وقت کے آنے سے پہلے ہمیں بخش دے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3450]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اے اللہ! تواپنے غضب سے ہمیں نہ مار،
اپنے عذاب کے ذریعہ ہمیں ہلاک نہ کر،
اور ایسے برے وقت کے آنے سے پہلے ہمیں بخش دے۔

نوٹ:

(سند میں ابو مطر مجہول راوی ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3450   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.