الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اجارے کے احکام و مسائل
Wages (Kitab Al-Ijarah)
51. باب فِي الْعُمْرَى
51. باب: عمر بھر کے لیے عطیہ دینا جائز ہے۔
Chapter: Life-Long Gift.
حدیث نمبر: 3552
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن ابي الحواري، حدثنا الوليد، عن الاوزاعي، عن الزهري، عن ابي سلمة، وعروة، عن جابر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، بمعناه، قال ابو داود: وهكذا رواه الليث بن سعد، عن الزهري، عن ابي سلمة، عن جابر.
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي الْحَوَارِيِّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنِ أَبِي سَلَمَةَ، وَعُرْوَةَ، عَنْ جَابِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمَعْنَاهُ، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَهَكَذَا رَوَاهُ اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ جَابِرٍ.
اس سند سے بھی جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی مفہوم کی حدیث روایت کی ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے لیث بن سعد نے زہری سے زہری نے ابوسلمہ سے اور ابوسلمہ نے جابر رضی اللہ عنہ سے اسی طرح روایت کی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر حدیث رقم: (3550)، (تحفة الأشراف: 3148) (صحیح)» ‏‏‏‏

The tradition mentioned above has also been narrated by Jabir from the Prophet ﷺ to the same effect through a different chain of narrators. Abu Dawud said: A similar tradition has also been transmitted by al-Laith bin Saad from al-Zuhri, from Abu Salamah from Jabir.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3545


قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
انظر الحديث الآتي (3553)


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3552  
´عمر بھر کے لیے عطیہ دینا جائز ہے۔`
اس سند سے بھی جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی مفہوم کی حدیث روایت کی ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے لیث بن سعد نے زہری سے زہری نے ابوسلمہ سے اور ابوسلمہ نے جابر رضی اللہ عنہ سے اسی طرح روایت کی ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الإجارة /حدیث: 3552]
فوائد ومسائل:
فائدہ: مذکورہ اور درج ذیل باب کی تمام احادیث پر نظر ڈالنے سے یہی واضح ہوتا ہے کہ عمر بھر کے لئے عطیہ دینے والے نے موہوب لہ کی اولاد کا ذکر کیا ہویا نہ کیا ہو، یہ اس کی اولاد کو منتقل ہوجائےگا۔
اگر دینے والا بالفرض عمر بھر کی صراحت کر بھی دے تو بقول بعض شراح وفقہاء یہ شرط لغو ہے۔
اس کا کوئی اعتبار نہیں اور یہی راحج ہے۔
(ان شاء اللہ) تاہم فقہاء میں بعض ایسے بھی ہیں جو اسے عاریت کے مفہوم میں باور کرتے ہوئے واپس ہوجانے کے قائل ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3552   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.