الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
The Book of Virtues
23. بَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
23. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ اور اخلاق فاضلہ کا بیان۔
(23) Chapter. The description of the Prophet (p.b.u.h).
حدیث نمبر: 3563
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني علي بن الجعد، اخبرنا شعبة، عن الاعمش، عن ابي حازم، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال:" ما عاب النبي صلى الله عليه وسلم طعاما قط إن اشتهاه اكله، وإلا تركه".(مرفوع) حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" مَا عَابَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا قَطُّ إِنِ اشْتَهَاهُ أَكَلَهُ، وَإِلَّا تَرَكَهُ".
مجھ علی بن جعد نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم کو شعبہ نے خبر دی، انہیں اعمش نے، انہیں ابوحازم نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی کھانے میں عیب نہیں نکالا، اگر آپ کو مرغوب ہوتا تو کھاتے ورنہ چھوڑ دیتے۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet never criticized any food (presented him), but he would eat it if he liked it; otherwise, he would leave it (without expressing his dislike).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 56, Number 764


   صحيح البخاري5409عبد الرحمن بن صخرما عاب النبي طعاما قط إن اشتهاه أكله وإن كرهه تركه
   صحيح البخاري3563عبد الرحمن بن صخرما عاب النبي طعاما قط إن اشتهاه أكله وإلا تركه
   صحيح مسلم5383عبد الرحمن بن صخرإذا اشتهاه أكله وإن لم يشتهه سكت
   صحيح مسلم5380عبد الرحمن بن صخرما عاب رسول الله طعاما قط كان إذا اشتهى شيئا أكله وإن كرهه تركه
   جامع الترمذي2031عبد الرحمن بن صخرما عاب رسول الله طعاما قط كان إذا اشتهاه أكله وإلا تركه
   سنن أبي داود3763عبد الرحمن بن صخرما عاب رسول الله طعاما قط إن اشتهاه أكله وإن كرهه تركه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3763  
´کھانے کی برائی بیان کرنا مکروہ اور ناپسندیدہ بات ہے۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی کھانے میں عیب نہیں لگایا، اگر رغبت ہوتی تو کھا لیتے ورنہ چھوڑ دیتے۔ [سنن ابي داود/كتاب الأطعمة /حدیث: 3763]
فوائد ومسائل:

انسان اللہ کی نعمت کھانے سے رہ بھی نہ سکے۔
اور پھر اس کی عیب جوئی بھی کرے۔
یہ بہت بُری خصلت ہے۔
اگر کھانا تیار کرنے والے کی تقصیر ہوتو اس کو مناسب انداز سے سمجھا دینا چاہیے۔


اس حدیث سے یہ استدلال بھی کیا جا سکتا ہے۔
کہ انسان نے کسی شخص یا کسی ادارے سے کوئی معاہدہ طے کیا ہو۔
اور طے شدہ امور وشرائط پر معاملہ چل رہا ہو تو مناسب نہیں کہ اس ادارے یا افراد پر بلاوجہ معقول طعن وتشنیع کرے۔
یا تو بخیر وخوبی ساتھ نبھائے یا بھلے انداز سے جدا ہو جائے۔
تاہم نصیحت اور خیر خواہی کا اسلامی شرعی اور اخلاق حق اچھے طریقے سے ادا کیا جانا چاہیے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3763   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3563  
3563. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہےانھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ نے کبھی کسی کھانے کو عیب دار نہیں کہا۔ اگر آپ کا دل چاہتا تو تناول فرمالیتے ورنہ چھوڑ دیتے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3563]
حدیث حاشیہ:
اللہ والوں کی یہی شان ہوتی ہے، برخلاف اس کے دنیا پرست شکم پرور لوگ کھانا کھانے بیٹھتے ہیں اورلقمہ لقمہ میں عیب جوئیاں شروع کردیتے ہیں، اللہ پاک ہر مسلمان کو اسوہ رسول پر عمل کی توفیق بخشے۔
(آمین)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3563   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3563  
3563. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہےانھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ نے کبھی کسی کھانے کو عیب دار نہیں کہا۔ اگر آپ کا دل چاہتا تو تناول فرمالیتے ورنہ چھوڑ دیتے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3563]
حدیث حاشیہ:
اللہ والوں کی یہی شان ہوتی ہے کہ وہ کبھی کسی کھانے کو معیوب قرارنہیں دیتے،اس کے برعکس دنیا پرست اور شکم پرور(پیٹو)
لوگ جو کھانے بیٹھتے ہیں تو لقمے لقمے میں عیب نکالنا شروع کردیتے ہیں اور ہمارے ہاں تو یہ عام رواج ہے کہ کھانا کھاتے وقت مرچ نمک کی کمی کا شکوہ شروع ہوجاتا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ کی روشنی میں ہمیں اس روش کا جائزہ لینا چاہیے۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3563   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.